ملک میں گاڑیوں کی فروخت میں 28 فیصد اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
اسلام آباد: جاری مالی سال کے پہلے 6ماہ کے دوران ملک میں گاڑیوں کی فروخت میں سالانہ بنیادوں پر28فیصد نموریکارڈکی گئی ہے۔
آل پاکستان آٹو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے اعدادوشمارکے مطابق مالی سال کے پہلے6ماہ میں ملک میں گاڑیوں کے 776126یونٹس کی فروخت ریکارڈ کی گئی ہے جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 28فیصدزیادہ ہے۔
گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں ملک میں 605668یونٹس گاڑیوں کی فروخت ریکارڈکی گئی تھی،دسمبر2024میں ملک میں 135134یونٹس گاڑیوں کی فروخت ہوئی جونومبرکے مقابلے میں ایک فیصد اوردسمبر2023کے مقابلے میں 49فیصدزیادہ ہے۔نومبرمیں ملک میں گاڑیوں کے 134340یونٹس اوردسمبر2023میں 90888یونٹس کی فروخت ہوئی تھی۔
اعدادوشمارکے مطابق مالی سال کے پہلے چھ ماہ میں کاروں کے 46398یونٹس کی فروخت ہوئی جوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 30662یونٹس کے مقابلے میں 51فیصدزیادہ ہے۔
دسمبرمیں کاروں کے 7864یونٹس کی فروخت ہوئی جودسمبر2023کے مقابلے میں 60فیصدزیادہ ہے،دسمبر2023میں ملک میں کاروں کے 4915یونٹس کی فروخت ریکارڈکی گئی تھی۔
مالی سال کے پہلے چھ ماہ میں الیکٹرک گاڑیوں کے مجموعی طورپر104یونٹس جبکہ دسمبرمیں 41یونٹس کی فروخت ریکارڈکی گئی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے مقابلے میں کی فروخت ہوئی میں ملک میں مالی سال کے کی گئی
پڑھیں:
حکومت نے گاڑیوں کی ٹرانسفر فیس میں اضافہ کردیا
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں گاڑیوں کی ٹرانسفر فیس میں اضافہ کردیا گیا جب کہ پہلی بار الیکٹرک گاڑیوں پر بھی منتقلی فیس عائد کر دی گئی جس کا فوری طور پر اطلاق بھی ہوگیا۔
رپورٹ کے مطابق ہزار سی سی تک کی گاڑی کی منتقلی فیس 1200 سے بڑھا کر 2 ہزار 750 روپے کردی گئی، اس کے علاوہ ایک ہزار سے 1800 سی سی گاڑیوں کی فیس 2 ہزار سے بڑھا کر ساڑھے 5 ہزار جب کہ 1800 سی سی سے بڑی گاڑیوں کی فیس 3 ہزار روپے سے بڑھا کر 11 ہزار روپے کر دی گئی۔
حکومت کی جانب سے پہلی بار الیکٹرک گاڑیوں پر بھی منتقلی فیس عائد کی گئی ہے، 50 کلو واٹ تک کی الیکٹرک گاڑی پر 2500، 50 سے 100 کلو واٹ تک 5500 جب کہ 100 کلو واٹ سے زائد کی الیکٹرک گاڑی کی منتقلی فیس 10 ہزار روپے رکھی گئی ہے۔
200 سو سی سی تک کی موٹر بائیک کی فیس ڈیڑھ سو سے بڑھا کر 550، 200 سے 400 سی سی تک ایک ہزار جب کہ 400 سی سی سے زائد کی موٹر سائیکل کی فیس 1500 روپے ہو گئی، اعلامیے کے مطابق یہ فیس وزارت خزانہ کے مقررہ اکاؤنٹ میں جمع کروائی جائیں گی۔