مریم نواز اور یو اے ای کے مہمان کی فیک ویڈیو بنانے اور وائرل کرنیوالے8 ملزمان گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
ایف آئی اے کے سائبرکرائم ونگ لاہور نے مختلف کارروائیوں کے دوران وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی متحدہ عرب امارات (یو اے ای کے مہمان) سے ملاقات کی فیک ویڈیو بنانے اور اس کو وائرل کرنے والے 8 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔
ایڈیشنل ڈائریکٹر سائبر کرائم ونگ لاہور چوہدری سرفراز نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ 5 جنوری کو یواے ای سے وفد پاکستان آیا تھا، وزیر اعلیٰ پنجاب کے ساتھ ان کی فیک ویڈیوز بنا کر وائرل کی گئیں، اس مہم میں ملوث 8 ملزمان کو پکڑ لیا ہے۔
چوہدری سرفراز نےکہا کہ ملزمان اے آئی کے ذریعے جعلی ویڈیوز بناتے تھے،گرفتار 8 ملزمان کا تعلق ایک سیاسی جماعت سے ہے، ملزمان نے اعتراف کیا کہ ان کو ہدایات آتی تھیں۔
ایڈیشنل ڈائریکٹر سائبرکرائم ونگ لاہور کا کہنا تھا کہ فیک ویڈیوز کی مہم چلانے والوں کے زیادہ فالوورز انڈیا سے ہیں، ان ویڈیوز کو شیئر اور لائیک کرنے والے بھی ملزم ہیں، فنانشل فراڈ کرنے والوں کے خلاف بھی کارروائیاں جاری ہیں، بیرون ملک سے بھی ایسے ملزمان کو لایا جائےگا۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کے خلاف بھی پرچہ دیا گیا ہے، شہباز گل کے خلاف کارروائی شروع کر دی گئی ہے،کارروائی کے بعد ملزمان کے ریڈ وارنٹ جاری کریں گے۔ ملزمان نے فیس بک پر جعلی آئی ڈیز بنا رکھی ہیں، ان کے پاسپورٹ اور آئی ڈی کارڈ بلاک کیے جائیں گے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پتنگ بازوں کو گنجا کرنے پر لاہور ہائیکورٹ پولیس پر سخت برہم
لاہور:پولیس کی جانب سے پتنگ بازوں کو گنجا کر کے ان کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرنے پر لاہور ہائیکورٹ نے سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس علی ضیا باجوہ نے مذکورہ معاملے سے متعلق دائر درخواست کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ آپ لوگوں کی ٹنڈیں کر کے سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کر رہے ہیں، یہ کوئی طریقہ نہیں کہ لوگوں کو گنجا کر کے انڈین گانے لگا کر ویڈیوز اپ لوڈ کریں۔
عدالت نے مزید کہا کہ "اس طرح کی ویڈیوز لاہور پولیس کے آفیشل پیج پر اپ لوڈ ہوئی ہیں۔ یہ ایک ڈسپلن فورس ہے، کسی کی ذاتی ملکیت نہیں، کوئی کالا چور بھی ہو تو اسے قانون کے مطابق سزا دیں۔"
عدالت نے ڈی آئی جی آپریشنز لاہور کو کل عدالت میں پیش ہو کر وضاحت دینے کا حکم دے دیا، جبکہ آئی جی پنجاب کو بھی سینئر افسر کے ذریعے رپورٹ عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
جسٹس علی ضیا باجوہ نے وشال شاکر کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ پولیس پتنگ بازوں کو گرفتار کرنے کے بعد گنجا کر کے ان کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کر رہی ہے۔
لاہور ہائیکورٹ نے رجسٹرار آفس کا فورم سے رجوع نہ کرنے کا اعتراض بھی ختم کرتے ہوئے کارروائی کل تک ملتوی کردی۔