علی امین گنڈاپور نے کینٹ میں بیٹھ کر خود ساختہ روپوشی گزاری، اسلم غوری
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
اسلم غوری (دائیں)، علی امین گنڈاپور (بائیں) - فوٹو: فائل
جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی-ف) کے ترجمان اسلم غوری نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور نے کینٹ میں بیٹھ کر خود ساختہ روپوشی گزاری۔
اپنے بیان میں اسلم غوری کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈاپور ٹی وی پر جھوٹی بھڑکیں مار رہے ہیں، وزیراعلیٰ کے پی کی ڈیوٹی لگائی گئی ہے کہ اپوزیشن کو تقسیم کریں۔
اسلم غوری نے کہا کہ دھوکا مولانا فضل الرحمان کے ساتھ نہیں بانی پی ٹی آئی کے ساتھ ہو رہا ہے۔ جے یو آئی نے 2018 کے ساتھ 2024 کے الیکشن نتائج کو رد کیا۔
حکومت اور اپوزیشن پارٹی جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی ف) میں قربتیں بڑھنے لگیں۔
ترجمان جے یو آئی (ف) کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں کرپشن اور لوٹ مار کا بازار گرم ہے، علی امین گنڈاپور بند کمرے میں معافیاں اور باہر بھڑکیں مارتے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ڈی چوک میں کارکنوں کو چھوڑ کر بھاگنے والا کس منہ سے باتیں کر رہا ہے؟
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: علی امین گنڈاپور
پڑھیں:
وفاقی حکومت صوبے کے آئینی و قانونی حقوق دے. علی امین گنڈا پور
پشاور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔15 اپریل ۔2025 )وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت صوبے کی آئینی و قانونی حقوق دیں، یہ ہمارا حق ہے، پن بجلی کے منافع، این ایف سی اور ضم اضلاع کے فنڈز سے متعلق ہمارے سارے مطالبات آئینی اور قانونی ہیں. پشاور میں وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت اعلی سطح اجلاس میں وفاقی حکومت سے آئینی و قانونی مالی حقوق کی فوری ادائیگی کا مطالبہ کیا گیا اجلاس میں پن بجلی کے منافع، نئے این ایف سی ایوارڈ اور ضم اضلاع کے فنڈز پر تفصیلی گفتگو ہوئی. اجلاس کو بتایا گیا کہ وفاق کے ذمے صوبے کے 1900 ارب روپے واجب الادا ہیں، جبکہ عبوری طریقہ کار کے تحت مزید 77 ارب روپے کی ادائیگی بھی باقی ہے وزیر اعلی نے کہا کہ یہ مطالبات غیر قانونی نہیں، بلکہ آئینی و قانونی حق ہیں۔(جاری ہے)
ضم اضلاع کے ترقیاتی اور جاریہ اخراجات کی مد میں بھی وفاقی فنڈز کی کمی پر تشویش کا اظہار کیا گیا. علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ضم اضلاع کے حالات خصوصی توجہ کے متقاضی ہیں اور این ایف سی ایوارڈ پر فوری نظرثانی کی ضرورت ہے وفاقی حکام نے صوبائی موقف سے اصولی اتفاق کیا اور یقین دہانی کرائی کہ واجبات کی ادائیگی اور دیگر معاملات ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں گے اجلاس میں آﺅٹ آف دی باکس کمیٹی کا اجلاس بلانے اور سی سی آئی میں سفارشات پیش کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا.