بلاول بھٹو زرداری کا اسپین کشتی حادثہ میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ چند ہفتوں میں تارکینِ وطن کی کشتی کا ایک اور حادثہ پیش آنا پوری قوم کے لیے لمحہ فکریہ ہونا چاہیئے، لوگ اپنے پیاروں کو انسانی سمگلنگ کے جرائم میں ملوث بھیڑیوں کے حوالے نہ کریں۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اسپین جانے کی کوشش میں تارکین وطن سے بھری کشتی حادثہ میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ و افسوس کا اظہار کیا ہے۔ میڈیا سیل بلاول ہاؤس سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق پی پی پی چیئرمین نے کشتی حادثہ میں پاکستانیوں سمیت اپنے پیاروں کو کھونے والے تمام خاندانوں سے دلی تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک اور کشتی حادثہ میں قیمتی جانوں کا ضیاع میرے لیے باعثِ صدمہ ہے۔
چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے زور دیا کہ اسپین میں پاکستانی سفارتخانہ اور وفاقی حکومت حادثہ میں اپنے جانیں گنوانے والے شہریوں کی لاشوں کو فوری طور وطن لانے اور متاثرہ خاندانوں کی درست معلومات تک رسائی کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حادثہ ایک اور یادہانی ہے کہ مکروہ انسانی سمگلنگ کی روکتھام کے لیے موثر اقدامات اٹھانا ناگذیر بن چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چند ہفتوں میں تارکینِ وطن کی کشتی کا ایک اور حادثہ پیش آنا پوری قوم کے لیے لمحہ فکریہ ہونا چاہیئے۔ انہوں نے عوام کو اپیل کرتے ہوئے کہا کہ لوگ اپنے پیاروں کو انسانی سمگلنگ کے جرائم میں ملوث بھیڑیوں کے حوالے نہ کریں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کشتی حادثہ میں انہوں نے ایک اور کہا کہ
پڑھیں:
اسپین میں ایک اور کشتی حادثہ، 44پاکستانیوں سمیت 50 جاں بحق
مغربی افریقہ کے راستے غیر قانونی طور پر اسپین جانے والے کشتی حادثے کا شکار ہوگئی ہے جس کے نتیجے میں 50افراد جاں بحق ہوگئے، جن میں 44پاکستانی بھی شامل ہیں۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق تارکین وطن کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم واکنگ بارڈرز نے کہا کہ مغربی افریقہ سے کشتی کے ذریعے اسپین پہنچنے کی کوشش کے دوران 50تارکین وطن ڈوب کر ہلاک ہو گئے۔ مراکش کے حکام نے بتایا کہ گزشتہ روز حادثے کا شکار ہونے والی تارکین وطن کی ایک کشتی سے 36افراد کو بچایا گیا ہے جو 2 جنوری کو افریقی ملک موریطانیہ سے روانہ ہوئی تھی اور اس میں 86 تارکین وطن سوار تھے جن میں 66 پاکستانی بھی شامل تھے۔واکنگ بارڈرز کے مطابق سال 2024 کے دوران ریکارڈ 10 ہزار 457تارکین وطن اسپین پہنچنے کی کوشش میں ہلاک ہوئے، جن میں سے زیادہ تر مغربی افریقی ممالک جیسے موریطانیہ اور سینیگال سے کینری جزائر تک بحر اوقیانوس کے راستے کو عبور کرنے کی کوشش کے دوران ہلاک ہوئے۔الارم فون نامی تنظیم نے بتایا کہ 6روز قبل لاپتا ہونے والی اس کشتی کے بارے میں تمام فریق ممالک کے حکام کو آگاہ کر دیا تھا۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ 12جنوری کو اسپین کی میری ٹائم ریسکیو سروس کو الرٹ کر دیا تھا تاہم انھوں نے بتایا تھا کہ اسے کشتی کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے۔ واکنگ بارڈرز کی سی ای او ہیلینا مالینو نے ایکس پر کہا کہ ڈوبنے والوں میں سے 44 کا تعلق پاکستان سے تھا جنھوں نے کراسنگ پر 13دن تک اذیت میں گزارے لیکن کوئی انہیں بچانے کے لیے نہیں آیا۔واکنگ بارڈرز کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس 2024 میں اسپین پہنچنے کی کوشش میں 10 ہزار 457 تارکین وطن مارے گئے جوکہ ایک ریکارڈ ہے۔دریں اثنا وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے اسپین میں تارکین وطن کی کشتی کے حادثے میں 40 پاکستانیوں کے جاں بحق ہونے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے متعلقہ حکام سے رپورٹ طلب کرلی۔وزیراعظم نے تارکین وطن کی کشتی کے حادثے میں جاں بحق ہونے والے پاکستانیوں کی بلندی درجات کے لیے دعا کی اور جاں بحق ہونے والے افراد کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کیا۔اعلامیے کے مطابق وزیراعظم نے متعلقہ حکام سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی ہے اور کہا کہ انسانی اسمگلنگ جیسے مکروہ عمل میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی ہو گی۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اس حوالے سے کسی بھی قسم کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی اور انسانی اسمگلنگ کے خلاف بھرپور اقدامات کر رہے ہیں۔ پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اسپین جانے کی کوشش میں تارکین وطن کی کشتی کو پیش آنے والے حادثے پر ردعمل میں کہا کہ کشتی حادثے میں پاکستانیوں سمیت اپنے پیاروں کو کھونے والے تمام خاندانوں سے اظہارِ تعزیت کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ ایک اور کشتی حادثے میں قیمتی جانوں کا ضیاع باعثِ صدمہ ہے، حکومت لاشوں کی فوری وطن واپسی اور متاثرہ خاندانوں کی درست معلومات تک رسائی یقینی بنائے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ یہ حادثہ ایک اور یادہانی ہے کہ مکروہ انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے موثر اقدامات ناگزیر ہیں۔