28 آئی پی پیز سے مذاکرات کے نتیجے میں قومی سطح پر 1.4 ٹریلین روپے کی بچت ہوگی، اویس لغاری
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
وزیر توانائی اویس لغاری کا کہنا ہے کہ 28 آئی پی پیز سے مذاکرات کے نتیجے میں قومی سطح پر 1.4 ٹریلین روپے کی بچت ہوگی، اضافی بجلی کی نیلامی کے منصوبے بھی زیر غور ہیں، حکومتِ پاکستان توانائی کے کاروبار سے علیحدگی اختیار کرے گی۔
اویس لغاری سے پاکستان میں فرانس کے سفیر نکولس گیلے کی ملاقات ہوئی، جس میں وزیر توانائی نے الیکٹرک وہیکل ٹرانزیشن کیلئے فرانس کے گرین فنڈ کو معاونت کی دعوت دی۔
وزیر توانائی نے کہا کہ پاکستان میں چھوٹی گاڑیوں کو الیکٹرک ٹیکنالوجی پر منتقل کیا جائے گا، پاکستان نے حال ہی میں اپنی الیکٹرک وہیکل پالیسی متعارف کروائی ہے، یہ پالیسی سالانہ اربوں ڈالر کے ایندھن کی بچت اور ماحولیاتی تحفظ میں مدد دے گی۔
اویس لغاری نے کہا کہ یہ پالیسی پبلک ٹرانسپورٹ کے اخراجات کم کرکے عوام پر بوجھ بھی کم کرے گی، حکومت جلد ہی بجلی کی ترسیل اور تقسیم کیلئے وہیلنگ پالیسی متعارف کروانے والی ہے۔
فرانسیسی سفیر نے کہا کہ پاکستان کی توانائی اصلاحات کیلئے ہر ممکن تکنیکی اور مالی معاونت پر غور کریں گے، پاکستان کے اصلاحاتی اقدامات حوصلہ افزا ہیں اور مثبت نتائج دیں گے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: اویس لغاری
پڑھیں:
سعودی عرب ، امریکا کی ایٹمی توانائی کے معاہدے پر دستخط کے لیے بات چیت
ریاض (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 اپریل2025ء)امریکہ کے وزیر توانائی کرس رائٹ نے کہا ہے کہ ان کا ملک سعودی عرب کے ساتھ توانائی کے شعبے اور سویلین نیوکلیئر ٹیکنالوجی میں تعاون کے لیے ایک ابتدائی معاہدے پر دستخط کرے گا۔میڈیارپورٹس کے مطابق سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں ایک پریس کانفرنس کے دوران امریکی وزیر نے بتایا کہ دونوں ملکوں کے درمیان ایٹمی توانائی کے شعبے میں تعاون کی تفصیلات رواں برس کے اختتام تک سامنے آئیں گی۔(جاری ہے)
ان کا کہنا تھا کہ مملکت میں تجارتی جوہری توانائی کی صنعت کی تعمیر پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔ اس پر رواں سال حقیقی پیش رفت ہو گی۔سعودی عرب کے وزیر برائے توانائی نے امریکی انرجی منسٹر کرس رائٹ کا کنگ عبداللہ پیٹرولیم سٹڈیز اینڈ ریسرچ سینٹر میں پہنچنے پر خیرمقدم کیا۔کرس رائٹ نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ یقینی طور پر 123 جوہری معاہدہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ واشنگٹن مملکت میں سویلین نیوکلیئر انڈسٹری کو ترقی دینے کے لیے ریاض کے ساتھ طویل مدتی تعاون کی توقع رکھتا ہے۔