کینیڈا میں پاکستانی ہائی کمشنر محمد سلیم نے گورنر جنرل کو اپنی سفارتی اسناد پیش کردیں
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
کینیڈا میں پاکستانی ہائی کمشنر محمد سلیم نے گورنر جنرل اور کمانڈر انچیف میری جے مے سائمن کو اپنی سفارتی اسناد پیش کردیں۔
اس موقع پر منعقدہ تقریب میں سینئر سفارت کاروں، قونصل جنرل ٹورنٹو، قونصل جنرل مونٹریال اور تجارت اور سرمایہ کاری کے مشیر نے شرکت کی۔
ہائی کمشنر محمد سلیم نے گورنر جنرل کینیڈا کوصدر، وزیراعظم اور پاکستانی عوام کی طرف سے مبارکباد پیش کی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ پاکستان اور کینیڈا کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے مضبوط بنیادیں ہیں۔
محمد سلیم نے کہا کہ کینیڈا کے ساتھ ہمارے عوام کے مضبوط تعلقات اور باہمی مفادات ہیں،میں اقتصادی سفارت کاری پر خصوصی توجہ کے ساتھ ٹھوس شراکت داری کو فروغ دینے کا منتظر ہوں، ہائی کمیشن اور تینوں قونصل خانے دو طرفہ روابط کو فروغ دینے کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے۔
پاکستانی ہائی کمشنر نے متحرک پاکستانی کینیڈین کمیونٹی کے ساتھ روابط قائم کرنے کی خواہش کا بھی اظہار کیا۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان پاکستان کھیل محمد سلیم نے ہائی کمشنر
پڑھیں:
نئے صوبوں سے معاشی، سیاسی اور اقتصادی بہتری آئیگی، ڈاکٹر سلیم حیدر
سماجی شخصیات سے ملاقات کے موقع پر بات چیت کرتے ہوئے چیئرمین ایم آئی ٹی نے کہا کہ کراچی اور حیدرآباد سمیت شہری علاقوں میں سندھی النسل وڈیرے قابض ہوگئے ہیں اور وہ مہاجروں کے ساتھ تیسرے درجے کے شہری کا سلوک روا رکھے ہوئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ مہاجر اتحاد تحریک کے چیئرمین ڈاکٹر سلیم حیدر نے کہا ہے کہ ملک بھر میں نئے صوبے وقت کی ضرورت ہے کیونکہ موجودہ صوبوں میں انتظامی دشواریاں اور سیاسی افراتفری کے باعث نئے صوبے بناکر عوام کو اور عوامی نمائندوں کو بھرپور اختیار دیا جاسکتا ہے، اس سے عوامی سطح پر مسائل بھی حل ہوں گے اور گڈ گورننس بھی قائم ہوسکے گی۔ وہ کراچی کے مختلف مہاجر رہنماؤں، تاجروں اور سماجی شخصیات سے ملاقات کے موقع پر بات چیت کررہے تھے۔ ڈاکٹر سلیم حیدر نے کہاکہ ایم آئی ٹی روز اول سے مہاجر صوبے کی تحریک چلارہی ہے اور ہم یہ سمجھتے ہیں کہ مہاجروں کے مسائل کا واحد حل مہاجر صوبہ ہے جس کے ذریعے مہاجروں میں احساس محرومی بھی دور کیا جاسکتا ہے اور مہاجروں کو روزگار سے لے کر تعلیم تک کے مواقع فراہم ہوسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جس طرح کراچی اور حیدرآباد سمیت شہری علاقوں میں سندھی النسل وڈیرے قابض ہوگئے ہیں اور وہ مہاجروں کے ساتھ تیسرے درجے کے شہری کا سلوک روا رکھے ہوئے ہیں، تعلیم سے لے کر ملازمت تک مہاجروں پر دروازے بند کردیئے گئے اس صورتحال کا واحد حل سندھ میں مزید صوبوں کا قیام ہے، اسی طرح پنجاب، بلو چستان اور خیبرپختونخواہ میں بھی نئے صوبے بنائے جائیں تاکہ صوبے بھی مضبوط ہوں اور وفاق بھی مستحکم ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ون یونٹ کی تقسیم کے بعد سے سندھ میں مہاجروں کے ساتھ صوبائی سطح پر زیادتی کا سلسلہ شروع ہوا جو اب تک جاری ہے، اسی طرح ملک میں دیگر قومیتوں کے ساتھ متعصبانہ رویہ اختیار کیا گیا لہٰذا اب نئے صوبوں کی تشکیل سے ملک میں سیاسی، سماجی اور اقتصادی طورپر بہتری پیدا ہوگی۔