Islam Times:
2025-01-18@10:04:06 GMT

چیف جسٹس ماورائے عدالت اغواء کا نوٹس لیں، جے یو آئی کوئٹہ

اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT

چیف جسٹس ماورائے عدالت اغواء کا نوٹس لیں، جے یو آئی کوئٹہ

اپنے بیان میں جمعیت کوئٹہ کے رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ ماورائے عدالت گرفتار افراد کو فوری طور پر عدالت میں پیش کیا جائے اور انکے خلاف کوئی الزامات ہیں تو انکا شفاف قانونی عمل کے تحت پیش کیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے اسلام کوئٹہ کے رہنماؤں نے چیف جسٹس پاکستان سے اپیل کی ہے کہ ماورائے عدالت اغواء کا نوٹس لیتے ہوئے گرفتار افراد کو عدالتوں میں پیش کروائیں۔ ایسے اقدامات سے شہریوں میں بے چینی پھیل رہی ہے۔ اپنے بیان میں جے یو آئی کوئٹہ کے امیر مولانا عبد الرحمن رفیق، سینئر نائب امیر مولانا خورشید احمد و دیگر نے ماورائے عدالت شہریوں کو اغوا کرنے اور غیر قانونی طور پر حراست میں رکھنے کے واقعات کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس اور عدالت عالیہ ماورائے قانون شہریوں کو اٹھانے کا نوٹس لیں۔ آئین پاکستان ہر شہری کو انصاف اور بنیادی حقوق فراہم کرنے کی ضمانت دیتا ہے، لیکن ماورائے عدالت شہریوں کو اٹھانا نہ صرف آئین کی کھلی خلاف ورزی ہے بلکہ انسانی حقوق کی پامالی بھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایسے اقدامات نہ صرف ملک میں بے چینی اور عدم تحفظ کو فروغ دیتے ہیں بلکہ قانون کی حکمرانی کو بھی متاثر کرتے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ماورائے عدالت گرفتار افراد کو فوری طور پر عدالت میں پیش کیا جائے اور ان کے خلاف اگر کوئی الزامات ہیں تو ان کا شفاف قانونی عمل کے تحت پیش کیا جائے۔ انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کی کہ وہ ان غیر آئینی اقدامات کا فوری نوٹس لیں اور ان واقعات میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی کریں۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ ہی عوام کی آخری امید ہے۔ عدل و انصاف کے بغیر ملک میں امن و سکون کا قیام ممکن نہیں۔ انہوں نے حکومت سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ اس غیر قانونی عمل کو روکے، شہریوں کو تحفظ فراہم کرے۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو آئین و قانون کے دائرے میں رہ کر کام کرنے کا پابند بنائے۔ اگر ایسے غیر قانونی اقدامات کا سلسلہ جاری رہا تو عوام نظام سے مایوس ہوں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ماورائے عدالت پیش کیا جائے شہریوں کو چیف جسٹس انہوں نے

پڑھیں:

اڈیالہ تو بہت اہم جگہ ہے، چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کے کیس میں مسکراتے ہوئے ریمارکس

پشاور: پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے ایک کیس کی سماعت کے دوران مسکراتے ہوئے ریمارکس دیے کہ اڈیالہ جیل تو بہت اہم جگہ ہے۔

زرائع کے مطابق پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم نے 13 لاپتا افراد کے کیس کی سماعت کی جس سلسلے میں ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل انعام یوسفزئی اور ڈپٹی اٹارنی جنرل عبید اللہ انور عدالت میں پیش ہوئے۔

دوران سماعت 3 لاپتا افراد کی رپورٹس عدالت میں پیش کی گئی جبکہ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ وسیم اللہ کی گرفتاری مردان سینٹرل جیل میں ظاہر کی گئی اور محمد سلیم کی گرفتاری اڈیالہ جیل میں ظاہر کی گئی۔

اس پر چیف جسٹس نے مسکراتے ہوئے کہا کہ اڈیالہ تو بہت اہم جگہ ہے، یہ شکر کریں کہ گرفتاری تو ظاہر کی گئی۔

اس دوران ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ محمد حسین کی رپورٹ آئی ہے وہ اداروں کے پاس نہیں، اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ محمد حسین کا خاندان کسی پر ایف آئی آر درج کرناچاہتا ہے توکروالے۔

بعد ازاں عدالت نے10 لاپتا افراد سے متعلق رپورٹس ایڈووکیٹ جنرل اور اٹارنی جنرل سے طلب کرلی۔

متعلقہ مضامین

  • اڈیالہ تو بہت اہم جگہ ہے، چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کے کیس میں مسکراتے ہوئے ریمارکس
  • پاکستان کا یوکرین جنگ جلد ختم کرنے کا مطالبہ
  • شہری پر تشدد، اغواء اور انسانی اسمگلنگ میں ملوث 2 ملزمان گرفتار
  • علی امین کو درج مقدمات میں 3ہفتوں تک گرفتار نہ کرنے کا حکم
  • جی ایچ کیو حملہ کیس ، مسرت جمشید چیمہ کے وکیل کو توہین عدالت کا نوٹس جاری
  • کیا کوئٹہ ڈیولپمنٹ پیکج شہریوں کی تقدیر بد ل پائےگا؟
  • چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ کے ریمارکس پر عدالت میں قہقہے
  • علی امین گنڈاپور کو درج مقدمات میں 3 ہفتوں تک گرفتار نہ کرنے کا حکم
  • عدالت نے جناح ہاؤس حملے سمیت 9 مئی کے 8 مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں پر سرکار کو نوٹس جاری کر دیئے