غزہ: فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ جنگ بندی اعلان کے بعد کیے جانے والے حملے اسرائیلی مغویوں کی جانوں کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔
حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے آج جاری ہونے والے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جنگ بندی معاہدے کے اعلان کے بعد اسرائیل نے جن مقامات پر حملے کیے ان میں سے ایک مقام پر خاتون مغوی بھی موجود تھی۔
ابو عبیدہ نے کہا کہ اس خاتون کا نام جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں رہا کیے جانے والے مغویوں کی فہرست میں شامل تھا۔
ابوعبیدہ نے خاتون اسرائیلی مغوی کی حالت کے بارے میں تفصیلات بیان نہیں کیں تاہم یہ ضرور کہا کہ اس مرحلے پر کوئی بھی اسرائیلی حملہ مغویوں کی آزادی کو کسی المیے میں تبدیل کرسکتا ہے۔
خیال رہے کہ غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے اعلان کے باوجود اسرائیل کے مقبوضہ پٹی پر حملے رک نہ سکے اور تازہ حملوں میں 73 فلسطینی شہید ہوگئے۔
غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی کے مطابق بدھ کو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کے اعلان کے بعد اسرائیلی حملوں میں کم از کم 73 فلسطینی شہید ہوئے۔
ایجنسی کے ترجمان نے بتایا کہ جنگ بندی کے اعلان کے باوجود حملے نہیں رکے، اسرائیل کی جانب سے حملے غزہ پٹی کے مختلف علاقوں میں کیے گئے، جن میں 73 فلسطینی صرف غزہ میں شہید ہوئے۔
واضح رہے کہ بدھ کو قطر کے دارالحکومت دوحہ میں وزیر اعظم محمد بن عبد الرحمان بن جاسم الثانی نے غزہ جنگ بندی معاہدہ طے پانے کا اعلان کیا اور کہا کہ جنگ بندی معاہدہ کروانے کے لیے قطر، مصر اور امریکا کی کوششیں کامیاب ہوگئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جنگ بندی کا اطلاق 19 جنوری سے ہوگا، حماس اور اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے مراحل پر عمل درآمد کے حوالے سے کام جاری ہے۔
دوسری جانب جنگ بندی معاہدے کے لیے آج ہونے والی اسرائیلی کابینہ کی میٹنگ بھی اب تک نہیں ہوسکی ہے اور اس حوالے سے اسرائیلی وزیراعظم نے الزام عائد کیا ہے کہ حماس آخری وقت میں معاہدے سے پیچھے ہٹ رہی ہے۔
اس حوالے سے حماس کے ایک رہنما نے غیر ملکی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حماس جنگ بندی سے متعلق اپنی باتوں پر قائم ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

حماس،اسرائیل جنگ بندی معاہدے پر متفق ،اسرائیلی میڈیا کا دعویٰ

غزہ: دیر البلاح میں اسرائیلی فضائیہ کے وحشیانہ حملوں میں ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہونے والے مکانات سے بچے کارآمد اشیاء تلاش کررہے ہیں غزہ: دیر البلاح میں اسرائیلی فضائیہ کے وحشیانہ حملوں میں ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہونے والے مکانات سے بچے کارآمد اشیاء تلاش کررہے ہیں

مقبوضہ بیت المقدس /غزہ سٹی /دوحا/ واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک +اے پی پی) اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس اور اسرائیل جنگ بندی معاہدے پر متفق ہوگئے ہیں۔ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ کے مطابق فلسطین اور اسرائیل کے عہدیداروں نے کہا کہ حماس نے غزہ جنگ روکنے اور اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کی منظوری دے دی ہے تاہم حماس نے منظوری کو تحریری شکل میں پیش نہیں کیا ہے۔اسرائیلی میڈیا کی جانب سے یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ
اسرائیل کے عہدیداروں نے بتایا کہ فریقین نے معاہدے پر اتفاق کرلیا ہے اور قطری وزیراعظم آج پریس کانفرنس میں جنگ بندی کے معاہدے کا اعلان کریں گے۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم دوحا میں موجود مذاکراتی ٹیم کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں جب کہ اسرائیلی فوج نے جنوبی غزہ کی فیلا ڈیلفی راہداری سے انخلا شروع کر دیا۔جنگ بندی معاہدے کے اعلان سے قبل ہی غزہ میں جشن شروع ہوگیا۔جنگ بندی معاہدے پر تباہ حال فلسطینی جشن مناتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے۔ادھر امریکی خبررساں ایجنسی نے جنگ بندی مذاکرات سے باخبر ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ بندی معاہدے پر اتفاق کے بعد 15 ماہ سے زائد عرصے سے جاری جنگ کے اختتام کی امید پیدا ہوگئی ہے۔عرب میڈیا الجزیرہ کے مطابق حماس کی جانب سے الجزیرہ کو بتایا گیا ہے کہ حماس رہنما خلیل الحیہ کی سربراہی میں وفد نے قطر اور مصر کے ثالثوں کو جنگ بندی معاہدے پر اپنی رضامندی سے آگاہ کردیا ہے۔دوسری جانب مصری حکومت نے رفح سرحدی گزرگاہ کے پاس طبی مرکز قائم کردیا ہے اور عملہ اور ایمبولینس پہنچادی گئی ہیں۔عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ غزہ پٹی سے زخمیوں اور مریضوں کو ہنگامی بنیادوں پر اسپتال منتقل کرنے کا منصوبہ تیار کرلیا گیا ہے۔مصری ہلال احمر کمیٹی کی ٹیمیں بھی صوبہ شمالی سینا پہنچ چکی ہیں، ہلال احمر کی ٹیمیں غزہ پٹی کے لیے امدادی سامان کی ترسیل کی نگرانی کریں گی۔ مصر میں العریش کے گوداموں سے ہزاروں ٹن امدا اور طبی سامان کی ترسیل بھی شروع ہوگئی ہے۔ علاوہ ازیں نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ میں موجود اسرائیلی مغویوں کی رہائی کا معاہدہ طے پانے کا دعویٰ کردیا۔اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر اپنے بیان میں ٹرمپ نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں مغویوں کی رہائی کا معاہدہ ہوگیاہے، وہ جلد ہی رہا ہوجائیں گے۔اپنی ایک دوسری پوسٹ میں ٹرمپ نے الیکشن جیتنے کے حوالے سے کہا کہ نومبر کی تاریخی کامیابی کے بغیر یہ جنگ بندی معاہدہ نہیں ہوسکتا تھا۔ٹرمپ نے کہا کہ یہ امریکا اور دنیا کے لیے کئی بہترین چیزوں کا نقطہ آغاز ہے۔ٹرمپ کا کہنا تھا کہ انہوں نے وائٹ ہاؤس میں واپسی سے قبل ہی بہت کچھ حاصل کرلیا ہے۔دوسری جانب اسرائیل کے داخلی سلامتی کے وزیر اور انتہا پسند یہودی جماعت کے سربراہ ایتمار بین گویر نے وزیراعظم نیتن یاہو کو دھمکی دی ہے کہ اگر انہوں نے غزہ میں جنگ بندی کا معاہدہ کیا تو وہ حکومت سے الگ ہو جائیں گے۔العربیہ اردو کے مطابق انہوں نے گزشتہ روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہا کہ ہمارے پاس یہ آخری موقع ہے کہ ہم غزہ جنگ کے دوران مرنے والے400سے زیادہ اسرائیلی فوجیوں کی اموات کو جنگ بندی کرکے ضائع نہ ہونے دیں۔ واضح رہے کہ پیر کو اسرائیلی وزیر خزانہ بزلیل سموٹریچ نے کسی بھی جنگ بندی معاہدے کو اسرائیل کے لیے تباہی قرار دیا ہے اور اس کے اگلے دن اسرائیل کے داخلی سلامتی کے وزیرایتمار بین گویر نے جنگ بندی معاہدے کی صورت میں حکومت سے الگ ہو جانے کی دھمکی دی ہے۔مزید برآں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ غزہ جنگ کے بعد اسرائیل کو فلسطینی ریاست کے قیام پر اتفاق کرنا پڑے گا۔ واشنگٹن میں اٹلانٹک کونسل میں غزہ جنگ کے خاتمے کے بعد بین الاقوامی سکیورٹی فورسز اور اقوام متحدہ کی عبوری قیادت کی تجویز پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بعد از جنگ استحکام لانے کے لیے اقوام متحدہ کی عارضی قیادت اور بین الاقوامی سکیورٹی فورسز تعینات کرنے کی تجویز دی ہے۔قبل ازیں جنگ بندی کی کوششوں کے باوجود اسرائیلی فوج کی غزہ میں بمباری جاری رکھی اور 24 گھنٹے کے دوران مزید 63 فلسطینی شہید، متعدد زخمی ہوگئے۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیلی سیکیورٹی کابینہ نے غزہ جنگ بندی معاہدے کی منظوری دے دی
  • غزہ: جنگ بندی کی خوشیاں منانے والوں پر اسرائیلی حملے، شہدا کی تعداد 110 ہوگئی
  • جنگ بندی معاہدے کے بعد اسرائیلی حملے، حماس نے خبردار کردیا
  • جنگ بندی اعلان کے بعد فضائی حملے اسرائیلی مغویوں کو خطرے میں ڈال رہے ہیں، حماس نے خبردار کردیا
  • غزہ جنگ بندی معاہدہ؛ یمن سے حوثی بھی اسرائیل پر حملے روک دیں گے
  • فائر بندی معاہدے کے اعلان کے چند گھنٹوں بعد اسرائیل نے غزہ پر حملے تیز کر دیے
  • جنگ بندی معاہدے کے اعلان کے بعد اسرائیل کے غزہ پر بڑے حملے، 40 فلسطینی شہید
  • حماس،اسرائیل جنگ بندی معاہدے پر متفق ،اسرائیلی میڈیا کا دعویٰ
  • حماس نے جنگ بندی معاہدہ منظور کرلیا، اسرائیل کے حملے تھم نہیں سکے، 62 مزید شہید