مراکش کشتی حادثے میں متعدد پاکستانی شہری بھی شامل تھے: ترجمان دفتر خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ اسپین جانے کی کوشش کے دوران حادثے کا شکار ہونے والی تارکین وطن کی کشتی میں 80 مسافر سوار تھے جن میں متعدد پاکستانی شہری بھی شامل تھے۔ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق مراکش کے ساحل پر کشتی الٹنے کا واقعہ پیش آیا ہے. جس میں پاکستانی شہری بھی شامل تھے۔ترجمان کی جانب سے کہا گیا کہ مراکش میں پاکستانی سفارتخانے نے اطلاع دی ہے کہ 80 مسافروں کو لے کر موریطانیہ سے روانہ ہونے والی کشتی مراکش کی بندرگاہ الداخلہ کے قریب الٹ گئی۔انہوں نے کہا کہ کشتی حادثے میں کئی زندہ بچ جانے والے افراد، جن میں پاکستانی بھی شامل ہیں، الداخلہ کے قریب ایک کیمپ میں مقیم ہیں۔ترجمان کا کہنا ہے کہ ہمارا سفارتخانہ مقامی حکام کے ساتھ رابطے میں ہے اور متاثرہ پاکستانیوں کو سہولت فراہم کرنے کے لیے سفارتخانے کی ایک ٹیم الداخلہ روانہ کر دی گئی ہے۔اس کے علاوہ وزارت خارجہ میں کراسیسز مینجمنٹ یونٹ فعال کر دیا گیا ہے، ڈپٹی وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحٰق ڈار نے متعلقہ حکومتی اداروں کو متاثرہ پاکستانیوں کو ہر ممکن سہولت فراہم کرنے کی ہدایت دی ہے۔
واضح رہے کہ غیر ملکی خبررساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق تارکین وطن کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم واکنگ بارڈرز نے کہا ہے کہ مغربی افریقہ سے کشتی کے ذریعے اسپین پہنچنے کی کوشش کے دوران 50 تارکین وطن ڈوب کر ہلاک ہوگئے۔مراکش کے حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز حادثے کا شکار ہونے والی تارکین وطن کی ایک کشتی سے 36 افراد کو بچایا گیا ہے جو 2 جنوری کو افریقی ملک موریطانیہ سے روانہ ہوئی تھی اور اس میں 86 تارکین وطن سوار تھے، جن میں 66 پاکستانی بھی شامل تھے۔واکنگ بارڈرز کی سی ای او ہیلینا مالینو نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں کہا کہ’ ڈوبنے والوں میں سے 44 کا تعلق پاکستان سے تھا.
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: بھی شامل تھے تارکین وطن
پڑھیں:
پاکستان کی غزہ کے مسیحی اسپتال پر اسرائیلی بمباری کی شدید مذمت
اسلام آباد:پاکستان نے غزہ میں اسرائیلی افواج کی جانب سے مسیحی اسپتال پر بمباری کی شدید مذمت کی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ غزہ میں طبی سہولیات کے مراکز کو نشانہ بنانا عالمی انسانی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔
ترجمان کے مطابق یہ افسوسناک حملہ مسیحی برادری کے اہم مذہبی تہوار "پام سنڈے" کے موقع پر کیا گیا جو انسانیت کے حوالے سے سنگین بے حسی کو ظاہر کرتا ہے۔
دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان اسرائیلی بربریت کی فوری روک تھام کا مطالبہ کرتا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت کے باعث خواتین اور بچوں سمیت بے گناہ فلسطینی شہری جاں بحق ہو چکے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی حملوں نے غزہ کے صحت کے نظام اور میڈیکل کئیر کو مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے، جس کے نتیجے میں شدید بیمار افراد بنیادی طبی سہولیات سے محروم ہو گئے ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی جارحیت کے خلاف مؤثر آواز بلند کرے۔