سینیٹر عرفان صدیقی : فوٹو فائل

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے مطالبات کم اور حکومت کے خلاف چارج شیٹ زیادہ ہے، ہم نے طے کیا ہے کہ ہم ان مطالبات کا تحریری جواب دیں گے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عرفان صدیقی نے کہا کہ کمیشن کے قیام پر ابھی اقرار یا انکار نہیں کررہے، پی ٹی آئی نے کمیشن پر اپنے عجیب و غریب 15 ٹی او آرز رکھے ہیں۔

سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ پی ٹی آئی نے مطالبہ کیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی سے آزادانہ ملاقات ہو، ایسی آزادانہ ملاقات گھروں میں، چوکوں چوراہوں میں تو ہوسکتی ہیں جیلوں میں نہیں۔

پریس کانفرنس کے دوران صحافی نے سوال کیا کہ جب بیرسٹر گوہر کہہ رہے ہیں بات اسٹیبلشمنٹ سے ہو رہی ہے تو مذاکرات کا کیا فائدہ؟ جواب میں عرفان صدیقی نے کہا کہ جس بات کا حوالہ ہے، پوری ذمہ داری سے کہہ رہا ہوں وہ کے پی حالات پر تھی، بیرسٹر گوہر سے کہا گیا ہے کہ سیاسی باتیں آپ سیاست دانوں سے کریں۔

عرفان صدیقی نے کہا کہ بڑی بدقسمتی کی بات ہے کہ ملکی سلامتی کے معاملے پر سیاست کی گئی، بیرسٹر گوہر نے کہا کہ فوج سے براہ راست مذاکرات ہو رہے یہ بات غلط ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی چیئرمین زیادتی کر رہے ہیں، ان سے یہ ملاقات تین 4 دن پہلے ہوئی، مذاکرات کے دن اس کو لیک کیوں کیا گیا یہ سوالیہ نشان ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: پی ٹی آئی

پڑھیں:

مطالبات پھیل کر 2 صفحات تک چلے گئے، عرفان صدیقی

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جنوری2025ء)رہنما مسلم لیگ (ن) عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ وہ بھی مذاکرات کی ٹیبل پر آئے ہیں، آسانی سے نہیں آئے ہیں، بڑا لمبا سفر طے کر کے آئے ہیں، دھرنے کیے ہیں، مظاہرے کیے ہیں، لانگ مارچ کیے ہیں، لشکر کشی کی ہے، بہت کچھ کیا ہے، اس سے مایوس ہو کر بالآخر سوچا ہے کہ شاید یہی واحد راستہ ہے۔

ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ ہم ان سے مذاکرات کر رہے ہیںآج کی جو پیش رفت ہے وہ یہ ہے کہ وہ کہتے تھے کہ دو مطالبات ہیں وہ پھیل کر دو صحفات تک چلے گئے۔ تحریک انصاف کے رہنما شوکت یوسفزئی نے کہا کہ مذاکرات تو ہمارے حکومت کے ساتھ ہو رہے ہیں، آرمی چیف سے ملاقات صوبے کے معاملات کے حوالے سے تھی، آپ کے سامنے ساری چیزیں آ بھی گئی ہیں، اس میں سیاسی بات بھی ہو گئی ہو گی جب آپ ملتے ہیں بات کرتے ہیں تو ساری چیزیں کھل کر سامنے آتی ہیں لیکن یہ کہ حکومت کو کیوں اتنی مرچیں لگی ہوئی ہیں۔

(جاری ہے)

ماہر قانون حافظ احسان احمد نے کہا کہ ایک بات تو یہ ہے کہ جس کانٹیکسٹ کے اندر آرمی چیف نے جا کر میٹنگ کی ہے اس میں انھوں نے خیبر پختونخوا کے سارے سیاسی لیڈروں کو بلایا ہے ملے ہیں جس طرح لااینڈآرڈر کی سچویشن ہے، کے پی کے سے تعلق رکھنے والے تمام سیاسی رہنماہیں ان کو تشویش اس بات کی ہے کہ لا اینڈ آرڈر کی سچویشن بہتر ہونی چاہیے۔

متعلقہ مضامین

  • بیرسٹر گوہر کی آرمی چیف سے ملاقات کی تفصیلات کا علم ہے، سینیٹر عرفان صدیقی
  • مطالبات پھیل کر 2 صفحات تک چلے گئے، عرفان صدیقی
  • بانی سے ملاقات، حکومت نے کہا کوئی راستہ نکالتے ہیں، سینیٹر عرفان صدیقی
  • بانی سے ملاقات: حکومت نے کہا کوئی راستہ نکالتے ہیں: سینیٹر عرفان صدیقی
  • حکومت پی ٹی آئی کے مطالبات پر7 روز میں باضابطہ جواب دے گی، سینیٹرعرفان صدیقی
  • حکومت پی ٹی آئی کے مطالبات پر 7 روز میں باضابطہ جواب دے گی، سینیٹر عرفان صدیقی
  • مذاکرات کا تیسرا دور شروع، اگر پی ٹی آئی نے تحریری مطالبات دیے تو ضرور غور کریں گے، عرفان صدیقی
  • امید ہے پی ٹی آئی آج اپنے تحریری مطالبات پیش کریگی، عرفان صدیقی
  • امید ہے کل پی ٹی آئی وعدے کے مطابق تحریری مطالبات سامنے لائے گی، عرفان صدیقی