جنگ بندی اعلان کے بعد فضائی حملے اسرائیلی مغویوں کو خطرے میں ڈال رہے ہیں، حماس نے خبردار کردیا WhatsAppFacebookTwitter 0 16 January, 2025 سب نیوز

غزہ(آئی پی ایس )فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ جنگ بندی اعلان کے بعد کیے جانے والے حملے اسرائیلی مغویوں کی جانوں کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے آج جاری ہونے والے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جنگ بندی معاہدے کے اعلان کے بعد اسرائیل نے جن مقامات پر حملے کیے ان میں سے ایک مقام پر خاتون مغوی بھی موجود تھی۔

ابو عبیدہ نے کہا کہ اس خاتون کا نام جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں رہا کیے جانے والے مغویوں کی فہرست میں شامل تھا۔ابوعبیدہ نے خاتون اسرائیلی مغوی کی حالت کے بارے میں تفصیلات بیان نہیں کیں تاہم یہ ضرور کہا کہ اس مرحلے پر کوئی بھی اسرائیلی حملہ مغویوں کی آزادی کو کسی المیے میں تبدیل کرسکتا ہے۔خیال رہے کہ غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے اعلان کے باوجود اسرائیل کے مقبوضہ پٹی پر حملے رک نہ سکے اور تازہ حملوں میں 73 فلسطینی شہید ہوگئے۔

غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی کے مطابق بدھ کو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کے اعلان کے بعد اسرائیلی حملوں میں کم از کم 73 فلسطینی شہید ہوئے۔ایجنسی کے ترجمان نے بتایا کہ جنگ بندی کے اعلان کے باوجود حملے نہیں رکے، اسرائیل کی جانب سے حملے غزہ پٹی کے مختلف علاقوں میں کیے گئے، جن میں 73 فلسطینی صرف غزہ میں شہید ہوئے۔واضح رہے کہ بدھ کو قطر کے دارالحکومت دوحہ میں وزیر اعظم محمد بن عبد الرحمان بن جاسم الثانی نے غزہ جنگ بندی معاہدہ طے پانے کا اعلان کیا اور کہا کہ جنگ بندی معاہدہ کروانے کے لیے قطر، مصر اور امریکا کی کوششیں کامیاب ہوگئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جنگ بندی کا اطلاق 19 جنوری سے ہوگا، حماس اور اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے مراحل پر عمل درآمد کے حوالے سے کام جاری ہے۔دوسری جانب جنگ بندی معاہدے کے لیے آج ہونے والی اسرائیلی کابینہ کی میٹنگ بھی اب تک نہیں ہوسکی ہے اور اس حوالے سے اسرائیلی وزیراعظم نے الزام عائد کیا ہے کہ حماس آخری وقت میں معاہدے سے پیچھے ہٹ رہی ہے۔ اس حوالے سے حماس کے ایک رہنما نے غیر ملکی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حماس جنگ بندی سے متعلق اپنی باتوں پر قائم ہے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: اعلان کے بعد

پڑھیں:

غزہ جنگ بندی معاہدہ؛ یمن سے حوثی بھی اسرائیل پر حملے روک دیں گے

قطر میں اسرائیل اور حماس کے درمیان طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کے اعلان کے بعد یمن کے حوثی باغیوں نے بھی اسرائیل کیخلاف عسکری کارروائیاں بند کردیں۔

عرب میڈیا کے مطابق اس بات کا اعلان کرتے ہوئے یمن کے حوثی رہنماؤں نے غزہ جنگ بندی معاہدے کو خوش آئند قرار دیا۔

حوثی باغیوں کے ترجمان نے بیان میں کہا کہ ہم اسرائیل اور حماس کے درمیان معاہدے کا احترام کریں گے اور مکمل پاسداری کو یقینی بنائیں گے۔

انھوں نے مزید کہا کہ تاہم یہ اسرائیل پر منحصر ہے کہ وہ کتنے عرصے تک خود کو محفوظ رکھ پاتا ہے اور ایسا وہ معاہدے کے مندرجات پر عمل کرکے کر سکتا ہے۔

یاد رہے کہ اسرائیل کے غزہ میں حماس پر اور لبنان میں حزب اللہ کو نشانہ بنائے جانے پر حوثیوں نے یمن سے اسرائیلی سرزمین پر میزائل اور ڈرون برسائے تھے۔

حوثیوں نے امریکا، اسرائیل اور مغربی ممالک کے بحری مال بردار جہازوں کو بھی نشانہ بنایا تاکہ غزہ میں جارحیت کو رکوایا جا سکے۔ 

 

متعلقہ مضامین

  • غزہ: جنگ بندی کی خوشیاں منانے والوں پر اسرائیلی حملے، شہدا کی تعداد 110 ہوگئی
  • جنگ بندی معاہدے کے بعد اسرائیلی حملے، حماس نے خبردار کردیا
  • جنگ بندی اعلان کے بعد فضائی حملے اسرائیلی مغویوں کو خطرے میں ڈال رہے ہیں، حماس کاانتباہ
  • غزہ جنگ بندی معاہدہ؛ یمن سے حوثی بھی اسرائیل پر حملے روک دیں گے
  • جماعت اسلامی نے 17 جنوری کو ملک بھر میں یوم تشکر منانے کا اعلان کردیا
  • فائر بندی معاہدے کے اعلان کے چند گھنٹوں بعد اسرائیل نے غزہ پر حملے تیز کر دیے
  • جنگ بندی معاہدے کے اعلان کے بعد اسرائیل کے غزہ پر بڑے حملے، 40 فلسطینی شہید
  • حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی معاہدہ طے پاگیا
  • حماس نے جنگ بندی معاہدہ منظور کرلیا، اسرائیل کے حملے تھم نہیں سکے، 62 مزید شہید