کراچی:امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے کہا ہے کہ  انٹرمیڈیٹ بورڈ کی کمیٹی 2 دن میں ختم کرکے نئی کمیٹی تشکیل نہ دی گئی تو احتجاج کا دائرہ مزید وسیع کردیں گے۔

انٹر سال اول کے حالیہ متنازع نتائج اور بے ضابطگیوں کے خلاف متاثرہ طلبہ و طالبات اور والدین کی جانب سے انٹر بورڈ آفس پر کیے گئے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نےمتنبہ کیا ہے کہ انٹر بورڈ کی بنائی گئی کرپٹ عناصر پر مشتمل کمیٹی 48گھنٹوں میں ختم کر کے سینئر اساتذہ، شہر کے اسٹیک ہولڈرز،کراچی چیمبر آف کامرس اور سول سوسائٹی کے نمائندوں کی نئی کمیٹی تشکیل نہ دی گئی تو اپنا آئندہ کا لائحہ عمل کا اعلان کریں گے اور احتجاج کا دائرہ وسیع کریں گے۔

پیپلزپارٹی کی صوبائی حکومت کے ہاتھوں انٹر ومیٹرک بورڈ ز،ثانوی تعلیمی ادارے اور جامعات تک محفوظ نہیں ہیں۔ کراچی کے طلبہ کی تعلیمی نسل کشی کی جارہی ہے۔جامعات کی خود مختاری پر حملہ کیا جارہا ہے،جماعت اسلامی کراچی کے طلبہ کے حق کے لیے ہر محاذ پر ان کا مقدمہ لڑے گی،اگر ضرورت پڑی تو وزیر اعلیٰ ہاؤس اور گورنر ہاؤس پر بھی احتجاج اور گھیراؤ کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ بتایا جائے گزشتہ سال این ای ڈی یونیورسٹی کے پروفیسر کی نگرانی میں بنائی گئی کمیٹی کی رپورٹ کا کیا ہوا اور طلبہ و طالبات کے مستقبل سے جس طرح کھیلاگیاتھا اس کے ذمے داران کے خلاف کیا کاروائی ہوئی؟ خاتون ڈپٹی کنٹرولر ایگزامینیشن جو کمیٹی کے طلب کرنے پر پیش نہیں ہوئیں اور مفرور رہیں ان کو اس سال کنٹرولر ایگزامینیشن کیوں بنادیا گیا؟

امیر جماعت نے کہا کہ 12رکنی کمیٹی تو انٹر بورڈ کے ملازمین پر مشتمل ہے اس سے کس طرح کراچی کے طلبہ و طالبات کو انصاف مل سکتا ہے۔وزیر اعلیٰ سندھ جامعات پر حکومتی کنڑول کے لیے اسمبلی سے بل منظور کروانا چاہتے ہیں اور یہ بل اسٹینڈنگ کمیٹی کے سپرد کردیا گیا ہے وہ چاہتے ہیں کہ کوئی بھی 21گریڈ کا افسر،4 سال کا تجربہ رکھنے والا بیوروکریٹ خواہ وہ پی ایچ ڈی بھی نہ ہوصرف ماسٹر ہو وہ میڈیکل یونیورسٹی کا سربراہ بن سکتا ہے، تعلیم کا مذاق اور کھلواڑ بنایا ہوا ہے۔

منعم ظفر خان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی پیپلزپارٹی کی صوبائی حکومت کو تعلیم کا بیڑا غرق نہیں کرنے دے گی۔تعلیم، تعلیمی اداروں اور جامعات کے تحفظ کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی۔

انہوں نے کہا کہ کراچی کے طلبہ و طالبات او ر والدین کا واضح اور دوٹوک مطالبہ اور مؤقف ہے کہ موجودہ کمیٹی ختم کر کے نئی کمیٹی بنائی جائے،5ہزار اسکروٹنی فارم جمع کرائے جاچکے ہیں،امتحانی کاپیوں کی ری چیکنگ طالب علموں کی موجودگی میں کی جائے۔ جماعت اسلامی نے ادارہ نورحق سمیت تمام اضلاع میں طلبہ ڈیسک قائم کردی ہیں،بڑی تعداد میں متاثرہ طلبہ و طالبات ہمارے  پاس آرہے ہیں، ہم ان کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔

مظاہرے سے ڈپٹی سیکرٹری کراچی و تعلیمی کمیٹی کے چیئرمین ابن الحسن ہاشمی،نارتھ ناظم آباد ٹاؤن کے چیئرمین عاطف علی،جماعت اسلامی پبلک ایڈ کمیٹی کے نائب صدر عمران شاہد، اسلامی جمعیت طلبہ کراچی کے ناظم آبش صدیقی،سیکرٹری کراچی جمعیت عمار بن یاسر،متاثرہ طلبہ و طالبات اور والدین نے بھی خطاب کیا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کراچی کے طلبہ طلبہ و طالبات جماعت اسلامی کمیٹی کے نے کہا

پڑھیں:

فلسطینیوں سے یکجہتی: کراچی میں جماعت اسلامی، جے یو آئی کے غزہ مارچ

کراچی (کامرس رپورٹر+ سٹاف رپورٹر) امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے شاہراہ فیصل پر ’’یکجہتی غزہ مارچ‘‘ کے لاکھوں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکمرانوں نے اہل غزہ و فلسطین کے لیے عملی کردار ادا نہ کیا تو تاریخ انہیں کبھی معاف نہیں کرے گی۔ حکومت پاکستان لیڈنگ رول اداکرے۔ وزیر اعظم شہباز شریف اور فوجی قیادت آگے بڑھیں۔ عالم اسلام کے حکمرانوں اور فوجی سپہ سالاروں کا اجلاس بلائیں اور اسرائیل کو مشترکہ طور پر واضح پیغام دیں کہ اگر فلسطینیوں کی نسل کشی بند نہ کی گئی تو ہم پیش قدمی کریں گے۔ حماس کی تحریک کبھی بھی ختم نہیں ہوسکتی۔ حماس محبت، خدمت، مزاحمت، مقاومت اور سامراج کے خلاف جہاد و قتال کا عنوان ہے۔ اہل غزہ و حماس سے اظہار یکجہتی کے لیے 22اپریل کو پورے ملک میں شٹر ڈاؤن ہڑتال ہوگی۔ اسلامی ممالک کے حکمرانوں کو خطوط ارسال کرچکے ہیں۔ صیہونی مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہم مزید تیز کریں گے۔ بچوں کا بھی مارچ ہوگا۔ 18 اپریل کو ملتان اور 20 کو اسلام آباد میں پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا مارچ ہوگا۔ ’’یکجہتی غزہ مارچ‘‘ سے چیئرمین القدس اتحاد المسلمین فضیلۃ الشیخ شیخ مروان ابو العاص، حماس کے ترجمان و غزہ کے رہائشی ڈاکٹر زوہیر ناجی، کاشف سعید شیخ، منعم ظفر خان، سیف الدین ایڈووکیٹ، توفیق الدین صدیقی، علامہ حسن ظفر نقوی،  یونس سوہن ایڈووکیٹ، آبش صدیقی نے بھی خطاب کیا۔ شارع فیصل لبیک یا اقصیٰ‘ لبیک یا غزہ کے نعروں سے گونج اٹھی۔ بچوں اور خواتین کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔ ترانے اور نظمیں پڑھی گئیں۔ دریں اثنا جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے اسرائیل مردہ باد ملین مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی جارحیت کے خلاف اور فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔ اسرائیل کو تسلیم کرنے، سیاسی یا معاشی تعلقات قائم کرنے کی کوشش کرنے والوں کی ٹانگیں توڑ دی جائیں گی۔ اسرائیل کے حوالے سے بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح اور قیام پاکستان کا واضح موقف ہے کہ اسرائیل ایک ناجائز ریاست ہے۔ علمائے کرام نے مجلس اتحاد امت کے پلیٹ فارم سے جو جہاد کا فتویٰ دیا ہے، ہم سب اس کی تائید کرتے ہیں۔ اسرائیلی وزیر اعظم کو عالمی عدالت انصاف نے جنگی مجرم قرار دیا ہے، اس کو پھانسی دی جائے۔ ملین مارچ سے جمعیت علمائے اسلام سندھ کے امیر سائیں عبدالقیوم ہالیجوی، جنرل سیکرٹری مولانا راشد محمود سومرو، مرکزی رہنما انجینئر ضیاء الرحمن، محمد اسلم غوری، قاری محمد عثمان، مولانا عبدالکریم عابد، عبدالرزاق عابد لاکھو، حاجی عبدالمالک تالپور، مولانا محمد غیاث، مولانا سمیع الحق سواتی، حسین احمد آصفی، سلیم سندھی، مولانا نور الحق، مفتی محمد خالد اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ مولانا فضل الرحمن کے سٹیج پر آنے پر ان کا فقیدالمثال استقبال کیا گیا۔ شرکاء نے ہاتھوں میں فلسطین کے پرچم اٹھا رکھے تھے۔ شرکاء  نے اسرائیل مردہ باد اور فلسطین کی حمایت میں نعرے لگائے۔  بڑا سٹیج تیار کیا گیا تھا۔ جلسہ گاہ میں مولانا فضل الرحمن کو فلسطینی پرچم پہنایا گیا۔ مولانا فضل الرحمن نے ملین مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کے اجتماع نے اہل عرب اور غزہ کو حوصلہ دیا ہے۔ فلسطینی عوام تنہا نہیں ہیں۔ ہم خون کے آخری قطرے تک ان کے ساتھ ہیں۔ مسلمان حکمران اپنی غیرت کا مظاہرہ کریں اور فلسطینیوں کی مدد کریں۔ لیکن اسلامی ممالک کے حکمران امریکہ کے پٹھو بن چکے ہیں۔ آج سب کو اٹھ کھڑا ہونا ہو گا اور اسرائیل کی جارحیت کو روکنا ہو گا۔ اسرائیل کوئی ملک نہیں۔ اس نے فلسطین پر قبضہ کیا ہوا ہے۔ برطانیہ کی عادت ہے کہ وہ دنیا میں تنازعات چھوڑ دیتا ہے۔ برصغیر سے چلا گیا اور کشمیر کا تنازع چھوڑ گیا۔ امریکہ کے ہاتھوں سے انسانی خون ٹپک رہا ہے۔ اسے اب قیادت کا کوئی حق حاصل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج دنیا کی معیشت تبدیل ہو رہی ہے۔ ایشیا کی معیشت پر قبضہ کرنے کی کوشش ہو رہی ہے۔ یہاں کی معدنیات اور قدرتی وسائل پر ان کی نظریں ہیں۔ اب 27 اپریل کو مینار پاکستان لاہور میں ’’مردہ باد اسرائیل ملین مارچ‘‘ ہو گا۔ راشد محمود سومرو نے کہا کہ حکومت کو کینال بنانے کا منصوبہ واپس لینا ہو گا۔ سندھ کے کسانوں کی جنگ لڑیں گے۔ کراچی میں ٹینکر مافیا کے خلاف آواز بھی جے یو آئی بلند کرے گی۔ سندھ میں جاگیرداروں کا راج نہیں چلے گا۔ ہم غزہ کی آواز ہیں۔ یہ انسانوں کا سمندر ہے۔ جے یو آئی کے رہنما مولانا ضیاء الرحمن نے کہاکہ فلسطین کے مسئلے پر امت مسلمہ کے حکمران خاموش ہیں۔ آج کا یہ مجمع انہیں یہ پیغام دیتا ہے کہ وہ خواب غفلت ختم کر دیں اور مظلوم فلسطینیوںکا ساتھ دیں۔ مولانا سمیع سواتی‘ مولانا صالح نے کہا اسلامی ممالک کے حکمرانوں کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے۔ مولانا عبدالکریم عابد نے کہا کہ ہم غزہ کے مسلمانوں کے ساتھ ہیں اور ان کے لیے ہر ممکن مدد کی کوشش کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی: چیئرمین کی عدم تعیناتی، انٹر کے امتحانات میں تاخیر کا خدشہ
  • حکومت سندھ کی بے حسی؛ گریس مارکس کا نوٹیفکیشن تاخیر کا شکار، طلبہ کا مستقبل داؤ
  • پنجاب میں کل کاشتکار احتجاج کریں گے: لیاقت بلوچ
  • فلسطینیوں سے یکجہتی: کراچی میں جماعت اسلامی، جے یو آئی کے غزہ مارچ
  • جماعت اسلامی کے تحت کراچی میں شارع فیصل پر عزہ یکجہتی مارچ
  • کراچی :جماعت اسلامی کا آج غزہ ملین مارچ
  • جماعت اسلامی کے تحت آج کراچی میں غزہ یکجہتی مارچ ہوگا
  • امیر جماعت کا اسلامی ممالک کے سربراہان کے نام خط، غزہ سے اظہار یکجہتی کے لیے 20اپریل کو عالمی یوم احتجاج منانے کی تجویز
  • فلسطین کی حمایت اب ایک سوچ بن گئی ہے، اس سوچ کو شکست نہیں دی جاسکتی، منعم ظفر
  • پشاور، جماعت اسلامی کیجانب سے اسرائیل کیخلاف بھرپور احتجاج