دلت، قبائل اور پسماندہ طبقات وقف بل کی مخالفت کریں، مسلم پرسنل لاء بورڈ
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
بھارتی وکاس پریشد کے سربراہوں نے اس بات کا یقیں دلایا کہ وہ مرکزی حکومت کے ذریعہ پیش کردہ وقف ترمیمی بل کو انتہائی خطرناک، وقف املاک کو تباہ کرنے والا اور انہیں ہڑپنے کی ایک مذموم سازش سمجھتے ہیں اور اسکو روکنے کیلئے ہر ممکن جدوجہد کرینگے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کی مرکزی حکومت کی جانب سے وقف بورڈ کے خلاف جاری کوششوں کے درمیان مسلم پرسنل لاء بورڈ کو وقف بل کی حمایت میں ایک بڑی کامیابی ملی ہے۔ بورڈ مرکزی حکومت کے وقف ترمیمی بل کے خلاف ایک مہم کے طور پر دیگر طبقات اور برادریوں کی حمایت حاصل کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ جہاں اپوزیشن جماعت کے اراکین پارلیمنٹ اور وزرائے اعلیٰ سے ملاقات کر کے مرکزی موقف کے خلاف راستہ ہموار کر رہا ہے وہیں دلت، آدیواسی اور قبائلی تنظیموں سے بھی ملاقات کا سلسلہ جاری ہے۔ گزشتہ دنوں دلت، قبائل اور پسماندہ طبقات کی سرکردہ تنظیم بھارتی وکاس پریشد کے سربراہوں نے آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ذمہ داران کے ساتھ ایک میٹنگ میں یقین دلایا کہ وہ مرکزی حکومت کی جانب سے لائے جا رہے وقف ترمیمی بل کی مخالفت کریں گے۔ انہوں نے اس بات کا یقیں دلایا کہ وہ مرکزی حکومت کے ذریعہ پیش کردہ وقف ترمیمی بل کو انتہائی خطرناک، وقف املاک کو تباہ کرنے والا اور انہیں ہڑپنے کی ایک مذموم سازش سمجھتے ہیں اور اس کو روکنے کے لئے ہر ممکن جدوجہد کریں گے۔
ممبئی میں دونوں تنظیموں کے ذمہ داران نے اس پر اتفاق کیا کہ ملک جن حالات سے گزرہا ہے، جس میں ایک طرف ملک کے دستور کو ختم کرنے یا اسے غیر مؤثر بنانے کی کوشش کی جارہی ہے تو وہیں دوسری طرف سماج کے کمزور، محروم و مظلوم طبقات اور اقلیتوں کے بنیادی حقوق کو پامال کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو عناصر بر سر اقتدار ہیں انہیں شہریوں کے بنیادی اور اہم مسائل سے کوئی دلچسپی نہیں ہے بلکہ وہ ملک میں مسلمانوں کے خلاف نفرت کا ماحول پیدا کرنے اور ہندوؤں کو اکھٹا کرکے حکومت اور سماج پر اپنی بالادستی قائم کرنا چاہتے ہیں تاکہ ہندو راشٹر قائم کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ اس مقصد کے حصول کے لئے وہ جھوٹ، کذب و افترا پر مبنی من گھرٹ کہانیوں اور قصوں کو پھیلا کر سماج کو دو حصوں میں پھاڑ کر اپنا الو سیدھا کررہے ہیں۔ اس دوران مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ذمہ داروں نے کہا کہ دلت، قبائل اور پسماندہ طبقاتبھی متحد ہوکر وقف بل کی مخالفت کریں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مسلم پرسنل لاء بورڈ مرکزی حکومت کے خلاف
پڑھیں:
خیبر پختونخواہ حکومت کا نگراں دور میں بھرتی ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ
پشاور (جسارت نیوز) خیبرپختونخوا حکومت نے نگران دور میں بھرتی سرکاری ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ کر لیا۔نگران دور میں بھرتی ہونے والے سرکاری اہلکاروں کو نکالنے کے لئے قانون تیار کر لیا گیا، خیبر پختونخوا ملازمین (سروسز سے ہٹانا) بل 2025 اسمبلی ایجنڈے میں شامل تھا۔بل کا اطلاق 22 جنوری 2023 سے 29 فروری 2024 کے دوران ہونے والی بھرتیوں پر ہوگا، بچوں اور اقلیتی کوٹہ کے ساتھ ساتھ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے ہونیوالی بھرتیوں کو استثنیٰ حاصل ہوگا۔مجوزہ بل کے مطابق نگران دور کے ملازمین کو نکالنے میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کے لئے کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔ 7 رکنی کمیٹی کی سربراہی سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ کریں گے۔ملازمین کے حوالے سے کمیٹی کا فیصلہ حتمی ہوگا، تمام ادارے نگران دور کی بھرتیوں کے حوالے سے 30 دن میں رپورٹ مرتب کریں گے۔بل کا مقصد حکومت کے وسیع تر مفاد میں نگران دور کی بھرتیوں کو غیرقانونی قراردینا ہے۔