کوئٹہ: محکمہ صحت میں ڈاکٹروں کی دو تنخواہوں کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
علامتی فوٹو
کوئٹہ میں محکمہ صحت میں ڈاکٹروں کی دو تنخواہوں کا انکشاف ہوا ہے جس کے بعد بلوچستان حکومت نے دہری تنخواہیں لینے والے ڈاکٹروں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کرلیا۔
محکمہ صحت بلوچستان کے مطابق 65 میڈیکل آفیسر اور 9 ڈینٹل سرجن دہری تنخواہ لے رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے محکمہ صحت سے متعلق پالیسی پر نظرثانی کی جائے‘جے یو آئی پاکستان محکمہ صحت کے ملازمین کو نوٹس جاری کرنا قابل مذمت ہے، ایپکاوزیر صحت بلوچستان بخت محمد کاکڑ نے کہا کہ بدعنوانی کے ثبوتوں کے ساتھ ڈاکٹروں کی فہرست جاری کردی گئی ہے۔ بدعنوانی میں ملوث ڈاکٹروں پر ایف آئی آر درج کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ بین الاقوامی اداروں سے کنٹریکٹ پر تعینات ڈاکٹروں کی تفصیلات طلب کرلی گئی ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ڈاکٹروں کی
پڑھیں:
ایران میں پاکستانی شہریوں پر دہشتگردانہ حملے کی ذمہ داری بی ایل اے نے قبول کر لی
ایک بیان جاری کرتے ہوئے بلوچستان لبریشن آرمی نامی دہشتگرد گروہ نے ایرانی صوبے سیستان و بلوچستان میں ہونیوالے مسلح دہشتگردانہ حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے جسمیں 8 پاکستانی مزدور جانبحق ہوئے تھے اسلام ٹائمز۔ مقامی میڈیا نے اعلان کیا ہے کہ ایرانی صوبہ سیستان و بلوچستان کے علاقے مہرستان میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے 8 پاکستانی شہری جانبحق ہو گئے تھے۔ یہ واقعہ ہفتے کی شام مہرستان کے قریب واقع ایک گاؤں میں کاروں کی ورکشاپ میں پیش آیا تھا۔ مقامی ذرائع کے مطابق، یہ تمام افراد، جو بہاولپور سے تعلق رکھتے تھے، ایک دکان میں گاڑیوں کی مرمت اور ڈینٹنگ پینٹنگ کا کام کرتے تھے اور رات کو بھی اسی جگہ سوتے تھے۔ رپورٹ کے مطابق مسلح حملہ آور ان کی ورکشاپ میں داخل ہوئے اور انہوں نے مقتولین کے ہاتھ پاؤں باندھ کر انہیں قتل کر ڈالا جس کے بعد مسلح حملہ آور اندھا دھند فائرنگ کرتے ہوئے موقع سے فرار ہو گئے۔
ادھر ایرانی قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بھی اس واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اس دہشتگردانہ کارروائی کی مختلف پہلوؤں سے تحقیقات جاری ہیں۔ دریں اثناء بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) نامی دہشتگرد گروہ کے ترجمان نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے اس دہشتگردانہ حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ رپورٹ کے مطابق گذشتہ 1 سال کے دوران ایرانی صوبہ سیستان و بلوچستان میں یہ اپنی نوعیت کا دوسرا حملہ ہے۔ گذشتہ سال جنوری میں بھی چند مسلح افراد نے اسی طرح کے ایک حملے میں سراوان شہر میں موجود 9 پاکستانی شہریوں کو قتل کر دیا تھا!