غزہ میں جنگ بندی: جماعت اسلامی کا کل یوم تشکر منانے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو نے امریکی سرپرستی میں حماس اور غزہ کو صفحہ ہستی سے مٹانے کا اعلان کیا تھا، 15 مہینوں سے فلسطینیوں کی بدترین نسل کشی کرتا رہا مگر آج اسی حماس سے جنگ بندی کا معاہدہ کرنا پڑا ہے، یہ صرف اسرائیل کی نہیں بلکہ امریکا کی بھی شکست ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے بعد جماعت اسلامی نے کل ملک بھر میں یوم تشکر منانے کا اعلان کر دیا ہے۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ غزہ میں اسرائیل اور حماس کی جنگ بندی کے بعد 17 جنوری (بروز جمعہ) ملک بھر میں یوم تشکر منایا جائے گا، اسرائیل جس حماس کو مٹانے کی بات کرتا تھا آج اس سے ہی معاہدہ کرنا پڑا۔ ان کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو نے امریکی سرپرستی میں حماس اور غزہ کو صفحہ ہستی سے مٹانے کا اعلان کیا تھا، 15 مہینوں سے فلسطینیوں کی بدترین نسل کشی کرتا رہا مگر آج اسی حماس سے جنگ بندی کا معاہدہ کرنا پڑا ہے، یہ صرف اسرائیل کی نہیں بلکہ امریکا کی بھی شکست ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی کا اعلان
پڑھیں:
مصری تجویز مسترد: حماس کا جنگ بندی معاہدے کے لیے غیر مسلح ہونے سے انکار
حماس نے غیر مسلح ہونے کی شرط پر مبنی اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کی مصری تجویز کو مسترد کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: حماس جنگ بندی اور امریکی سمیت 5 یرغمالی رہا کرنے پر رضامند
حماس کے ایک سینئر اہلکار نے پیر کو الجزیرہ کو بتایا کہ مصر نے حال ہی میں جنگ بندی کی ایک نئی تجویز پیش کی ہے جس میں غزہ کی پٹی میں خوراک اور پناہ گاہوں کے داخلے کے بدلے میں 45 دن کی جنگ بندی شامل ہے۔
مصری منصوبہ کے مطابق نصف اسرائیلی یرغمالیوں کو پہلے ہفتے میں رہا کر دیا جائے گا۔ حماس اسرائیل سے جنگ ختم کرنے کا مطالبہ کر رہی ہے لیکن مصر نے اپنی تجویز میں واضح کیا ہے کہ لڑائی کے کسی بھی طویل مدتی خاتمے کا انحصار حماس کو غیر مسلح کرنے پر ہے۔
دوسری جانب حماس نے زور دے کر کہا کہ تنظیم مذاکرات کے لیے تخفیف اسلحہ نہیں کرے گی۔ حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج غزہ سے چلی جائے۔
مزید پڑھیے: اسرائیلی فوج کی غزہ پر بمباری کا سلسلہ جاری، حماس ترجمان بھی شہید
سینیئر اہلکار نے کہا کہ کسی بھی معاہدے کا آغاز جنگ بندی اور اسرائیلی انخلا سے ہونا چاہیے نہ کہ تخفیف اسلحہ سے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس طرح کے مذاکرات کے لیے تیار نہیں ہیں۔
واضح رہے کہ حماس کو مصر کی طرف سے جنگ بندی کی نئی تجویز موصول ہوئی ہے لیکن مصری فریق اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ جب تک فلسطینی گروپ ہتھیار نہیں ڈال دیتا اسرائیل کے ساتھ کوئی معاہدہ نہیں ہو سکتا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل جنگ بندی حماس غزہ