ایران کی ایٹمی تنصیب پر پیجر دھماکوں کی طرز کا حملہ ناکام بنادیا گیا۔
روس کی سرکاری خبررساں ایجنسی تاس نے ایران کے نائب صدر جواد ظریف کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ یورینئیم افزودگی کے لیے استعمال ہونے والے گیس سینٹری فیوج کے پلیٹ فارم میں بم نصب تھا جسے ناکارہ بنادیا گیا۔
خبررساں ایجنسی کے مطابق جواد ظریف نے اس کارروائی کے پیچھے اسرائیل کے ملوث ہونے کا اشارہ بھی دیا۔
جواد ظریف نے ایرانی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے لبنان میں ہونے والے پیجر دھماکوں پر بات کی، انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو پیجر دھماکوں کی تیاری کے لیے بہت وقت لگا لیکن شاید پابندیوں کے باعث یہ دھماکے ممکن ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ پابندیوں کے باعث کسی پیداواری ادارے سے براہ راست خریداری کرنا ممکن نہیں ہوتا جس کے باعث کسی تیسرے ذریعے سے خریداری کرنی پڑتی ہے، اگر اسرائیل سپلائی چین میں داخل ہوجائے تو وہ جو چاہے کرسکتا ہے اور جو چاہے نصب کرسکتا ہے۔
انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہ ایرانی اٹامک اینرجی آرگنائزیشن نے سینٹری فیوج خریدا تو معلوم ہوا کہ اس کے اندر دھماکہ خیز مواد نصب تھا جس کا ماہرین نے پتا لگا لیا۔
جواد ظریف نے کہا کہ یہ واقعہ ان پابندیوں کی وجہ سے ہوا جن سے ایران کو بچنا پڑتا ہے، ان کے باعث مالی نقصانات کے ساتھ ساتھ ایران کی سلامتی کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ تاہم جواد ظریف نے یہ واضح نہیں کیا کہ یہ واقعہ کب پیش آیا؟

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: جواد ظریف نے کے باعث

پڑھیں:

ایرانی سپریم کورٹ کے ججز پر حملہ ،دو جج جاں بحق

ایرانی سپریم کورٹ کے ججز پر حملہ ،دو جج جاں بحق WhatsAppFacebookTwitter 0 18 January, 2025 سب نیوز

تہران:ایران میں سپریم کورٹ کے تین ججز پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے، جس کے نتیجے میں دو جج جاں بحق ہوگئے، جبکہ حملہ آور نے خود کو گولی مار کر خوودکشی کرلی۔
ایرانی میڈیا کے مطابق تہران میں ایران کی سپریم کورٹ کے تین ججوں پر قاتلانہ حملہ کیا گیا۔
حملے کے نتیجے میں جج محمد مغیث اور حجت الاسلام علی رازنی سمیت دو جج ہلاک ہو گئے، جب کہ تیسرے جج زخمی ہوئے اور ان کا علاج جاری ہے۔خبر رساں ایجنسی کے مطابق حملہ آور نے فائرنگ کے بعد خودکشی کر لی۔
ایران کے جوڈیشری میڈیا سینٹر نے اس واقعے کے حوالے سے جاری بیان میں کہا کہ آج صبح، سپریم کورٹ میں ایک مسلح درانداز نے حملہ کیا جس میں دو تجربہ کار ججوں کو نشانہ بنایا گیا جو قومی سلامتی، جاسوسی اور دہشت گردی کے خلاف جرائم کے خلاف اپنی لڑائی کے لیے مشہور ہیں۔
بیان کے مطابق برانچ 39 کے سربراہ حجت الاسلام علی رازینی اور سپریم کورٹ کی برانچ 53 کے سربراہ جج محمد مغیصہ حملے میں جاں بحق ہوئے۔
ابتدائی تحقیقات سے پتا چلا ہے کہ حملہ آور کا نہ تو سپریم کورٹ میں کوئی مقدمہ تھا اور نہ ہی وہ اس کی کسی برانچ کا دورہ کرنے والا تھا۔
حملے کے بعد، حکام بندوق بردار کو پکڑنے کے لیے تیزی سے آگے بڑھے، لیکن اس نے فوراً خودکشی کر لی۔

متعلقہ مضامین

  • ایران: سپریم کورٹ کے باہر مسلح شخص نے فائرنگ کرکے 2 ججوں کو قتل کردیا
  • ایرانی سپریم کورٹ کے ججز پر حملہ ،دو جج جاں بحق
  • ایران: سپریم کورٹ کے باہر فائرنگ سے 2 ججز جاں بحق
  • ایران اور روس کے درمیان تعاون امریکہ کی پابندیوں کو بے اثر کر دے گا، پزشکیان
  • وفاقی وزیررانا تنویرحسین کی ایرانی سفیر سے ملاقات، زرعی تعاون بڑھانے پر گفتگو
  • ایرانی پارلیمانی مجلس شوریٰ کے وفد کا پاکستان کا دورہ
  • ایران :ایٹمی تنصیبات پر پیجر طرز پر بڑا حملہ ناکام بنانے کا دعویٰ
  • پیجر دھماکوں کی طرز پر ایرانی ایٹمی تنصیبات پر بڑا حملہ ناکام بنادیا گیا، روسی خبر ایجنسی کا دعوی
  • یوکرین کا توانائی کی تنصیبات پر حملہ ، روس نے بھی میزائل برسادیے