روزانہ کے شوکاز سے تنگ آگیا ہوں، بانی نے نکالنا ہے تو نکال دیں، شیر افضل مروت
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
مجھے نکالنے کا فیصلہ پہلے سے کردیا گیا ہے تو پھر شوکاز ایک فارمیلٹی ہے، شیر افضل مروت - فوٹو: فائل
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنما شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ میں روزانہ کے شوکاز نوٹسز سے بہت تنگ آگیا ہوں، بانی نے نکالنا ہے تو بےشک نکال دیں میں نے کوئی گناہ نہیں کیا۔
اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ ایک یوٹیوبر نے میرے بارے میں جو کہا وہ سراسر جھوٹ ہے، مجھے نکالنے کا فیصلہ پہلے سے کردیا گیا ہے تو پھر شوکاز ایک فارمیلٹی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہر چھ ماہ بعد کوئی شوکاز آجاتا ہے کہ آپ نے یہ بیان دیا ہے۔ میں نے کوئی بیان نہیں بلکہ جواب دیا ہوتا ہے۔ اگر مجھے پارٹی میں رکھتے بھی ہیں تو میں جواب دیتا رہوں گا۔
بانی پی ٹی آئی کے حکم پر شیر افضل مروت کو شوکاز نوٹس جاریپاکستان تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت کو پارٹی نے شوکاز نوٹس جاری کر دیا۔
شیر افضل مروت کا کہنا ہے کہ کوئی سمجھتا ہے کہ وہ میرے خلاف بات کرے گا اور میں خاموش رہوں گا یہ ممکن نہیں۔ میں جس قبیلے سے ہوں وہ اپنے مرشد اپنے لیڈر کیلئے جان دینے کا جذبہ رکھتے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ کوئی شک نہیں کہ بانی جن لوگوں کے نرغے میں ہے وہ ان کے کان بھر رہے ہیں، کچھ لوگ بانی پی ٹی آئی سے جاکر غلط بیانیاں کرتے ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ میں کل بیرسٹر گوہر کو اپنا مؤقف دے رہا ہوں، پارٹی کے لوگوں نے میرے خلاف بیانات دیے، اس کے بعد میں نے جواب دیا۔
شوکاز جاری ہونے کے بعد شیر افضل مروت کا میڈیا سے دور رہنے کا فیصلہپاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما شیر افضل مروت کا کہنا ہے کہ دوستوں کے مشورے پر ایک دو ہفتے الیکٹرانک میڈیا سے دور رہنےکا فیصلہ کیا ہے۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ سیاست ہم عزت کیلئے کر رہے ہیں، میرے گھر کسی کے ہاں سے کھانا تو نہیں آتا، بانی کے سوا کوئی بھی میرے خلاف بات کرے گا تو میں آئندہ بھی جواب دوں گا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ یوٹیوب پر ڈالر کمانے کے چکر میں اندھے ہوگئے ہیں، جھوٹا پروپیگنڈا کر رہے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: شیر افضل مروت کا کا کہنا
پڑھیں:
190 ملین پاؤنڈ کیس، بانی پی ٹی آئی عمران خان کا سزا کے بعد پہلا بیان آ گیا
بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ سب سے پہلے تو آپ نے گھبرانا نہیں ہے۔ میں اس آمریت کو کبھی تسلیم نہیں کروں گا اور اس آمریت کے خلاف جدوجہد میں مجھے جتنی دیر بھی جیل کی کال کوٹھڑی میں رہنا پڑا میں رہوں گا لیکن اپنے اصولوں اور قوم کی حقیقی آزادی کی جدوجہد پر سمجھوتا نہیں کروں گا۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر بانی پی ٹی آئی کے آفیشل اکاونٹ پر پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام۔ جس میں ان کا کہنا تھا کہ ہمارا عزم حقیقی آزادی، جمہوریت اور قانون کی حکمرانی ہے، جس کے حصول تک اور آخری گیند تک لڑتے رہیں گے، کوئی ڈیل نہیں کروں گا اور تمام جھوٹے کیسز کا سامنا کروں گا۔ میں ایک بار پھر قوم کو کہتا ہوں کہ حمود الرحمان کمیشن رپورٹ پڑھیں۔ پاکستان میں 1971 کی تاریخ دہرائی جا رہی ہے، یحیٰ خان نے بھی ملک کو تباہ کیا اور آج بھی ڈکٹیٹر اپنی آمریت بچانے کے لیے اور اپنی ذات کے فائدے کے لیے یہ سب کر رہا ہے اور ملک کو تباہی کے دہانے پر لا کر کھڑا کردیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آج القادر ٹرسٹ کے کالے فیصلے کے بعد عدلیہ نے اپنی ساکھ مزید تباہ کر دی ہے جو جج آمریت کو سپورٹ کرتا ہے اور اشاروں پر چلتا ہے اسے نوازا جاتا ہے، جن ججز کے نام اسلام آباد ہائیکورٹ کے لیے بھیجے گئے ان کا واحد میرٹ میرے خلاف فیصلے دینا ہے۔
مزید پڑھیں: 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ آگیا، حکومت کی جیت!
بانی پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ یہ کیس تو دراصل نواز شریف اور اس کے بیٹے کے خلاف ہونا چاہییے تھا جنہوں نے برطانیہ میں اپنی 9 ارب کی پراپرٹی ملک ریاض کو 18 ارب میں بیچی۔ سوال تو یہ ہونا چاہیے کہ ان کے پاس 9 ارب کہاں سے آئے؟ پانامہ میں ان سے جو رسیدیں مانگی گئیں وہ آج تک نہیں دی گئیں۔ قاضی فائز عیسی کے ساتھ مل کر حدیبیہ پیپر ملز میں اربوں روپے کی منی لانڈرنگ معاف کروائی گئی۔
انہوں نے کہا کہ القادر یونیورسٹی شوکت خانم اور نمل یونیورسٹی کی طرح ہی عوام کے لیے ایک مفت فلاحی ادارہ ہے جہاں طلبأ سیرت النبی ﷺ کے بارے میں تعلیم حاصل کر رہے تھے- القادر یونیورسٹی سے مجھے یا بشرٰیٰ بی بی کو ایک ٹکے کا بھی فائدہ نہیں ہوا اور حکومت کو ایک ٹکے کا بھی نقصان نہیں ہوا۔
عمران خان نے کہا کہ القادر ٹرسٹ کی زمین بھی واپس لے لی گئی جس سے صرف غریب طلبأ کا نقصان ہو گا جو سیرت النبی ﷺ کے بارے میں تعلیم حاصل کر رہے تھے۔ القادر ٹرسٹ کا ایسا فیصلہ ہے جس کا پہلے ہی سب کو پتا تھا۔ چاہے فیصلے کی تاخیر ہو یا سزا کی بات سب پہلے ہی میڈیا پر آ جاتا ہے۔ عدالتی تاریخ میں ایسا مذاق کبھی نہیں دیکھا گیا، جس نے فیصلہ جج کو لکھ کر بھیجا ہے اسی نے میڈیا کو بھی لیک کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ میری اہلیہ ایک گھریلو خاتون ہیں جن کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ بشرٰیٰ بی بی کو صرف اس لیے سزا دی گئی تاکہ مجھے تکلیف پہنچا کر مجھ پر دباؤ ڈالا جائے، ان پر پہلے بھی گھٹیا کیسز بنائے گئے لیکن بشرٰیٰ بی بی نے ہمیشہ اسے اللہ کا امتحان سمجھ کر مقابلہ کیا ہے اور وہ میرے کاز کے ساتھ کھڑی رہی ہیں۔ مذاکرات میں اگر 9 مئی اور 26 نومبر پر جوڈیشل کمیشن بنانے پر کوئی پیشرفت نہیں ہوتی تو وقت ضائع کرنے کا کوئی فائدہ نہیں۔ بددیانت لوگ (cheaters) کبھی نیوٹرل ایمپائرز کو نہیں آنے دیتے- حکومت جوڈیشل کمیشن کے مطالبے سے اسی لیے راہ فرار اختیار کر رہی ہے کیونکہ وہ بد دیانت ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں