اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) انسداد دہشتگردی عدالت نے ڈی چوک احتجاج کیس میں سابق وفاقی وزیر شہریار آفریدی کی 5 مقدمات میں عبوری ضمانت منظور کرلی۔
نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت میں جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے شہریار آفریدی کی عبوری ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی۔
شہریار آفریدی اپنے وکلاءسردار مصروف،آمنہ علی کے ساتھ عدالت پیش ہوئے، انسداد دہشتگردی عدالت نے شہریار آفریدی کو حاضری لگا کر جانے کی اجازت دیدی۔
دوران سماعت شہریار آفریدی کے وکیل سردار مصروف ایڈووکیٹ نے استدعا کی کہ شریک ملزمان کی عبوری ضمانتوں میں فروری تک توسیع ہوئی ہے، ہمارا کیس بھی ساتھ ہی سنا جائے۔
بعدازاں عدالت نے شہریار آفریدی کی ڈی چوک احتجاج کے پانچ مقدمات میں عبوری ضمانت میں 15 فروری تک توسیع کردی۔ 

سیف علی خان کے ایک ملازم نے سہولت کاری کی، اداکار پر حملے کے بعد نئی اپ ڈیٹ آگئی

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: شہریار آفریدی کی

پڑھیں:

پشاور ہائیکورٹ: بشریٰ بی بی، شبلی فراز اور دیگر کی حفاظتی ضمانتیں منظور

پشاور:

ہائیکورٹ میں بشریٰ بی بی، سینیٹر شبلی فراز اور اسپیکر صوبائی اسمبلی بابر سلیم سواتی کے مقدمات کی سماعتیں ہوئیں، جن میں عدالت نے تمام درخواست گزاروں کو حفاظتی ضمانتیں فراہم کردیں۔
 

بشریٰ بی بی کی درخواست پر سماعت
بشریٰ بی بی کی جانب سے مقدمات کی تفصیلات اور حفاظتی ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی، جس میں  درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ بشریٰ بی بی اسلام آباد میں توشہ خانہ ٹو کیس کی پیشی کے لیے موجود ہیں۔ 

چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم نے استفسار کیا کہ کیا استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی ہے؟ وکیل کی تصدیق پر عدالت نے بشریٰ بی بی کو ایک ماہ کی حفاظتی ضمانت دیتے ہوئے ہدایت کی کہ وہ مقدمات کی تفصیلات کے لیے متعلقہ ہائیکورٹ سے رجوع کریں۔ 

شبلی فراز اور بابر سلیم سواتی کی درخواستوں پر سماعت
سینیٹر شبلی فراز اور بابر سلیم سواتی کی حفاظتی ضمانت کے لیے درخواستوں پر چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم اور جسٹس وقار احمد نے سماعت کی۔ عدالت نے دونوں کی حفاظتی ضمانتیں منظور کرلیں۔ 

ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ بابر سلیم سواتی کے خلاف اسلام آباد میں ایک مقدمہ درج ہے۔ عدالت نے ہدایت دی کہ کیسز کی تفصیلات دیگر ادارے بھی فراہم کریں۔

شبلی فراز کے حوالے سے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ انہیں متعدد مقدمات کے باعث مذاکراتی کمیٹی سے نکال دیا گیا تھا اور وہ مختلف عدالتوں میں پیشیاں بھگتتے رہے ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ شبلی فراز ایک عوامی نمائندہ ہیں اور ان کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات فراہم کی جائیں۔ عدالت نے وفاقی حکومت سے رپورٹ طلب کرلی۔

متعلقہ مضامین

  • 9 مئی مقدمات میں صنم جاوید اور مشعال یوسفزئی کی عبوری ضمانت میں  توسیع
  • 9 مئی مقدمات میں علیمہ و عظمیٰ خان سمیت دیگر ملزمان کی ضمانت میں توسیع
  • ڈی چوک احتجاج ،عمر ایوب کی عبوری ضمانت میں توسیع
  • ڈی چوک احتجاج، عمر ایوب کی ضمانت میں 27 جنوری تک توسیع
  • ڈی چوک احتجاج؛ عمر ایوب کی ضمانت میں 27 جنوری تک توسیع
  • شہریار آفریدی کی 5 مقدمات میں عبوری ضمانت منظور
  • شہر یار آفریدی کی 5 کیسز میں عبوری ضمانت میں 15 فروری تک توسیع
  • پشاور ہائیکورٹ: بشریٰ بی بی، شبلی فراز اور دیگر کی حفاظتی ضمانتیں منظور
  • ڈی چوک احتجاج کیس،پی ٹی آئی رہنما ؤں کو بڑا ریلیف مل گیا