پیٹرول اور ڈیزل کے بعد مٹی کا تیل بھی مہنگا
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
پیٹرول اور ڈیزل کے بعد مٹی کا تیل بھی مہنگا ہوگیا. مٹی کےتیل کی قیمت میں 6 روپے 30 پیسے فی لیٹر کا اضافہ کر دیا گیا۔ مٹی کے تیل کی نئی قیمت 169 روپے 25 پیسے فی لیٹر مقرر کر دی گئی. مٹی کے تیل کی نئی قیمت کا اطلاق آج سےکیا گیا ہے۔اس سے قبل مٹی کے تیل کی قیمت 162 روپے 95 پیسے فی لیٹر مقرر تھی۔وزارت خزانہ نےگزشتہ رات پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں اضافےکا اعلامیہ جاری کیا گیا تھا۔پیٹرول آج سے 3 روپے 47 پیسے فی لیٹر مہنگا کیا گیا تھا.
واضح رہے کہ اس سے قبل حکومت نے نئے سال کے آغاز پر بھی پیٹرول 56 پیسے فی لیٹر مہنگا کر دیا تھا. جس کے بعد پیٹرول کی قیمت 252 روپے66 پیسے فی لیٹر ہوگئی تھی۔نوٹیفکیشن کے مطابق فی لیٹر ڈیزل کی قیمت 2 روپے 96 پیسے بڑھا کر 258 روپے 34 پیسے مقرر کر دی گئی تھی.جس کا اطلاق یکم جنوری سے 15 جنوری تک کے لیے کیا گیا تھا۔پیٹرول بنیادی طور پر نجی ٹرانسپورٹ، چھوٹی گاڑیوں، رکشوں اور موٹرسائیکلوں میں استعمال ہوتا ہے اور یہ متوسط اور نچلے متوسط طبقے کے بجٹ کو براہ راست متاثر کرتا ہے۔حکومت پیٹرول اور ایچ ایس ڈی پر تقریباً 16 روپے فی لیٹر کسٹم ڈیوٹی وصول کرتی ہے.قطع نظر اس کے کہ ان کی مقامی پیداوار یا درآمدات کچھ بھی ہوں. اس کے علاوہ آئل کمپنیوں اور ان کے ڈیلرز کی جانب سے دونوں مصنوعات پر تقریباً 17 روپے فی لیٹر ڈسٹری بیوشن اینڈ سیل مارجن وصول کیا جاتا ہے۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کی نئی قیمت کیا گیا تھا پیٹرول اور کی قیمت ڈیزل کی تیل کی مٹی کے
پڑھیں:
وفاقی حکومت نے اگلے 15 روز کیلئے پیٹرول کی قیمت کا نوٹفکیشن جاری کردیا
اسلام آباد:وفاقی حکومت نے آئندہ 15 روز کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
وزارت خزانہ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھی گئی ہیں۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ پیٹرول کی قیمت 254 روپے 63 پیسے فی لیٹر جبکہ ڈیزل کی قیمت 258روپے 64 پیسے فی لیٹر برقرار ہیں۔
اس سے قبل وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پیٹرولیم ڈویژن کی سفارش پر پیٹرولیم مصنوعات (پیٹرولیم لیوی) آرڈیننس 1961 میں ترمیم کی منظوری دے دی گئی تھی۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا تھا کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمت کم ہوئی ہے، اس کا فائدہ عوام کو منتقل کرنے کے بجائے بلوچستان پرلگائیں گے۔
اجلاس میں وزیراعظم نے اعلان کیا تھا کہ بلوچستان کی سب سے اہم قومی شاہراہ کو موٹروے کے معیار پر دو رویہ کیا جائے گا۔