پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے 190ملین پاؤنڈ ریفرنس کا فیصلہ کل سنانے کی استدعا کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کیسا انصاف ہے. عمران خان کے سر پر تلوار لٹکائیں اور وہ ڈیل کے لیے بیٹھ جائیں، لگتا ہے فیصلہ پہلے سے طے شدہ ہے. قیدی کو سزا کا نہیں پتہ لیکن پیپر آؤٹ ہو چکا ہے، دعا ہے کہ عمران خان کو کل ہی سزا ہو جائے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کی بہن علیمہ خان نے کہا کہ جج نے اتنا وقت لگا کر کیس سنا، اب سزا دے ناں، کیوں نہیں دے رہے؟۔علیمہ خان نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ سے پی ٹی آئی نے کوئی امید نہیں لگائی.
آپ سارا دن ایسے سولات کیوں پوچھتے ہیں؟ کیا بانی پی ٹی آئی ڈیڑھ سال سے ان کے انتظار میں جیل بیٹھے ہیں۔ نواز شریف کو ڈونلڈ ٹرمپ نکالے گا ۔عمران خان کی بہن نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اپنا نام سرخرو کرنے کے لیے جیل میں بیٹھے ہیں. اب آپ بانی پی ٹی آئی کو اس بات کا کریڈٹ دیں. جیل میں شفاف رپورٹنگ کرنے والے صحافیوں کو داخلے کی اجازت نہیں ملتی. القادر ایک احمقانہ کیس ہے. ہم صرف تاریخیں بھگت رہے ہیں۔عمران خان کی بہن نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے مزید کہا کہ ہم دعا کرتے ہیں کل بانی پی ٹی آئی کو سزا ہو جائے۔ بانی پی ٹی آئی نے ججز پر اپنا مکمل اعتماد ظاہر کیا ہے ۔ اب بانی پی ٹی آئی کا امتحان نہیں ہے بلکہ اب عدلیہ کا امتحان ہے۔ بانی پی ٹی آئی نے ان کو امتحان میں ڈالا ہوا ہے ۔کچھ پاس ہو جائیں کچھ فیل ہو جائیں گے ۔ان کا کہنا تھا کہ بریت ہونی ہوتی تو پہلے ہی دن ہوجاتی۔ اگر کوئی جج بیانی یا غلط فیصلہ دے گا تو میڈیا کھڑا ہے ۔ انہوں نے اپنے لیے شرمندگی ہی بنانی ہے، تو ٹھیک ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے پیغام بھیجا ہے. 190ملین پاؤنڈ ریفرنس کی سزا 23 دسمبر کو سنائی جانی تھی، اس کے بعد 6 جنوری کو آئی اور تاریخ سے پہلے ٹی وی پر پتا چلا کہ پیپر آؤٹ ہوگیا ہے. بہت سے صحافی بتاچکے ہیں کہ بانی کو سزا ہوگی۔ تاخیر اس لیے ہورہی تھی تاکہ بانی ڈیل پر آجائیں۔عمران خان کی بہن نے کہا کہ بانی نے کہا ہے پہلے سے طے شدہ بھی ہے تو فیصلہ سنا دیں۔ جج ہر حالت میں آئے اور فیصلہ سنائے۔ ججز کو 3 سزاؤں کے بعد ترقی ملے گی ہائیر کورٹس میں۔ ہم عوام ہیں، ہمیں ان ججز کی قدر کرنی چاہیے جو بڑے پریشرز میں انصاف کررہے ہیں۔ ججز نے اپنی ڈیوٹی ادا کی اور پریشر برداشت کیے۔میڈیا سے گفتگو میں علیمہ خان کا کہنا تھا کہ ہمیں امید رکھنی چاہیے کہ پاکستان میں حالات اتنے خراب نہیں ہیں۔ ایک ہوتا ہے آپ غلطی سے سزائیں سنا دیتے ہیں اور ایک ہوتا ہے کہ جان بوجھ کر غلط فیصلہ دیں تو ان کو سزائیں دی جاتی ہیں۔علیمہ خان نے مزید کہا کہ ہمارے شوکت خانم اور نمل میں ایسے ڈونر ہیں جو 100, 100 کروڑ دینا چاہتے ہیں۔ لوگ صدقہ جاریہ میں بہت حصہ ڈالتے ہیں۔ ہمارا اکیڈیمک بلاک ڈیڑھ سو کروڑ روپے کا ہے۔ کیا بانی کو کوئی فیور دے سکتا ہے؟۔ بانی کیا 50 سے 60 کروڑ روپے کی فیور حاصل کرتا؟۔ 9 ارب روپیہ لوگ شوکت خانم میں دیتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ عمران خان نے تیسری بات نیوٹرل امپائر سے متعلق کی ہے۔ انہوں نے کرکٹ میں نیوٹرل امپائر متعارف کروائے۔ وہ کہہ رہے ہیں 9 مئی اور 26 نومبر کے لیے بھی نیوٹرل امپائر لگائیں، جو شفاف تحقیقات کریں اور جس کو بھی سزا دیں گے جو پی ٹی آئی میں ہوگا یا نہیں ہوگا، ججز جو سزا دیں گے بانی نے کہا قبول کروں گا۔علیمہ خان نے کہا کہ لوگوں کو بغیر ثبوت کے جیلوں میں رکھا گیا۔ ہم پر مقدمات ہیں، کسی بھی تفتیشی افسر نے نہیں بتایا کہ ثبوت کیا ہیں. عمران خان نے کہا ہے کہ مذاکراتی کمیٹی بنائی ہے. یہ ان کی ذمے داری ہے جو وہ مطالبات حکومت کے سامنے رکھیں گے.انہوں نے کہا ہے کہ کوئی ڈیل نہیں کررہا، ہم نے کبھی دروازے بند نہیں کیے۔ عمران خان نے اب بھی دو مطالبات رکھے ہیں. ہمارے پاس سیکنڈ ہینڈ معلومات آتی ہے. بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ اگر آرمی چیف نے بیرسٹر گوہر اور علی امین سے ملاقات کی ہے تو یہ ملاقات خوش آئند ہے۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ:
بانی پی ٹی آئی نے
عمران خان کی بہن
علیمہ خان نے
خان نے کہا
نے کہا کہ
انہوں نے
کہ بانی
کہا ہے
کے لیے
کو سزا
پڑھیں:
عمران خان نے سزا سننے کے بعد علیمہ خان سے کیا کہا؟
— فائل فوٹو
بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ پہلے بھی ایسی سزائیں دی گئیں جو ہائیکورٹ میں جا کر ختم ہوئیں۔
راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایسی سزا سنائی ہے جو تاریخ میں یاد رکھی جائے گی، بانی پی ٹی آئی کو یونیورسٹی بنانے پر سزا دی گئی۔
علیمہ خان نے کہا کہ یہ فیصلہ ہائیکورٹ میں لے کر جائیں گے، بانی پی ٹی آئی نے ہمیں کہا کہ آپ حوصلہ رکھیں۔
واضح رہے کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس کا تحریری فیصلہ جاری کردیا گیا ہے۔
190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کا فیصلہ: عمران خان کو 14 سال، بشریٰ بی بی کو 7 سال قید کی سزا
بانیٔ پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی پر الزام ہے کہ انہوں نے 190 ملین پاؤنڈ پاکستان منتقل ہونے سے قبل ’ایسٹ ریکوری یونٹ‘ کے سربراہ شہزاد اکبر کے ذریعے پراپرٹی ٹائیکون سے خفیہ معاہدہ کیا۔
تحریری فیصلے کے مطابق بانی پی ٹی آئی القادر ٹرسٹ کیس میں بدعنوانی اور کرپٹ پریکٹس کے مرتکب قرار پائے گئے، انہیں نیب آرڈیننس 1999 کے تحت مجرم قرار دیا جاتا ہے، بانی پی ٹی آئی کو 14 سال قید بامشقت اور 10 لاکھ جرمانے کی سزا سنائی جاتی ہے۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ بشریٰ بی بی کو کرپشن میں سہولت کاری اور معاونت پر مجرم قرار دیا جاتا ہے، انہیں 7 سال قید بامشقت اور 5 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی جاتی ہے جبکہ القادر ٹرسٹ کی پراپرٹی وفاقی حکومت کے سپرد کی جاتی ہے۔