کوئٹہ، ہڑتال کرنیوالے سرکاری ڈاکٹروں کیخلاف محکمانہ کارروائی کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
صوبائی وزیر صحت کے مطابق اسپتالوں کی بندش میں ملوث پیرا میڈیکس اور فارماسسٹ کیخلاف محکمانہ کارروائی کرتے ہوئے 29 ڈاکٹروں اور فارماسسٹ کو شوکاز نوٹس جاری کئے گئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ حکومت بلوچستان نے غیر قانونی ہڑتال اور اسپتالوں کی بندش میں ملوث ڈاکٹروں، پیرا میڈیکس اور فارماسسٹ کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ نے اعلان کیا کہ ہڑتالی ڈاکٹروں اور عملے کے خلاف محکمانہ کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔ ان کے مطابق 29 ڈاکٹروں اور فارماسسٹ کو شوکاز نوٹس جاری کئے گئے ہیں۔ ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند نے کہا ہے کہ اسپتالوں کی زبردستی بندش میں ملوث ڈاکٹروں، فارماسسٹوں، اور پیرا میڈیکس کو ملازمت سے معطل کرنے کا اصولی فیصلہ کیا گیا ہے۔ ہڑتال میں شامل ڈاکٹروں کی رجسٹریشن منسوخ کرنے کے لئے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (PMDC) کو خط لکھنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ صحت عامہ کی خدمات کی بندش تشویشناک اور قابل مذمت ہے اور اس طرح کے اقدامات عوام کو صحت کی سہولیات سے محروم کرنے کے مترادف ہیں۔ حکومت بلوچستان نے واضح کیا ہے کہ صحت کی بنیادی سہولیات کی فراہمی میں رکاؤٹ ڈالنے والے کسی بھی عملے کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اور فارماسسٹ
پڑھیں:
کوئٹہ، سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹرز کا احتجاج، او پی ڈیز بند
سول ہسپتال کوئٹہ، بے نظیر ہسپتال، فاطمہ جناح چیسٹ اینڈ جنرل ہسپتال اور شیخ زید ہسپتال میں ڈاکٹرز، پیرامیڈکس، فارماسسٹ اور نرسز نے عوام الناس کیلئے او پی ڈیز کے دروازے بند کر دیئے۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے سرکاری ڈاکٹروں کی جانب سے سرکاری ہسپتالوں میں او پی ڈیز کے بائیکاٹ کے باعث غریب عوام رل گئے۔ عوام مہنگے نجی کلینک اور پرائیویٹ ہسپتالوں کا رخ کرنے لگیں۔ تفصیلات کے مطابق گرینڈ ہیلتھ الائنس کی جانب سے ینگ ڈاکٹرز ایسویس ایشن کے رہنماؤں کی گرفتاری کے خلاف کوئٹہ کے سرکاری ہسپتالوں میں او پی ڈیز کی سروسز کا بائیکاٹ کر دیا گیا ہے۔ آج کوئٹہ میں سول ہسپتال، بے نظیر ہسپتال، فاطمہ جناح چیسٹ اینڈ جنرل ہسپتال اور شیخ زید ہسپتال میں ڈاکٹرز، پیرامیڈکس، فارماسسٹ اور نرسز نے او پی ڈیز کے دروازے بند کر دیئے۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ جب تک گرفتار رہنماؤں کو رہا نہیں کیا جاتا، اپنی ذمہ داریاں نہیں نبھائیں گے۔ دوسری جانب صوبائی وزیر صحت نے ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کیلئے "مافیا" کا لفظ استعمال کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ صحت کو مافیاز کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جا سکتا ہے۔ او پی ڈیز ذاتی مفادات کے لئے بند کی جا رہی ہیں۔ او پی ڈیز کی بندش ایک قابل تعزیر جرم ہے۔ عوام الناس ڈاکٹروں سے مایوس نظر آ رہے ہیں۔ انکا کہنا ہے کہ ینگ ڈاکٹرز کے احتجاج سے غریب کی پریشانی میں اضافہ ہوا ہے۔ سرکاری ہسپتالوں میں وزراء اور سیکرٹریز علاج معالجے کیلئے نہیں آتے۔ ینگ ڈاکٹرز عوام الناس کو ناکردہ گناہوں کی سزا دے رہی ہے۔