Islam Times:
2025-01-18@10:56:26 GMT

یمنیوں کی دلاوری کو کبھی نہ بھولیں گے، غزہ

اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT

یمنیوں کی دلاوری کو کبھی نہ بھولیں گے، غزہ

غزہ حکومت کے ڈائریکٹر میڈیا آفس نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کی پٹی کے باشندے فلسطینی کاز کیساتھ آ کھڑے ہونیوالے دوستوں کیساتھ ہمیشہ ہمیشہ وفادار رہینگے، خاص طور پر دلیر یمنی قوم کے! اسلام ٹائمز۔ غزہ حکومت کے ڈاٹریکٹر میڈیا آفس اسمعیل الثوابتہ نے غاصب صیہونی رژیم کے ساتھ جنگ کے دوران غزہ کی پٹی کی بے دریغ حمایت کرنے والے تمام ممالک کا شکریہ ادا کیا ہے۔ اس حوالے سے اپنے ایک انٹرویو میں اسمعیل الثوابتہ نے کہا کہ ہم ان تمام دوستوں کے شکر گزار ہیں کہ جنہوں نے جنگ کے دوران غزہ کی پٹی کی بے دریغ حمایت کی، خصوصا دلیر یمنی قوم کے! عرب چینل الجزیرہ کے ساتھ گفتگو میں غزہ کے ڈائریکٹر میڈیا آفس کا کہنا تھا کہ فلسطینی قوم کے ان شہداء کے نام عزت و جاودانگی کہ جنہوں نے اپنے پاک خون سے آزادی و وقار کی راہ ہموار کی۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ وحشی قابضوں اور ان کی حمایت کرنے والی مذموم عالمی استکباری قوتوں پر ننگ و عار، انہوں نے تاکید کی کہ ہم ہمیشہ ان دوستوں کے ساتھ وفادار رہیں گے کہ جو ہمارے منصفانہ مقصد کے ساتھ آ کھڑے ہوئے، خاص طور پر عزیز دوست ملک یمن کے! اس حوالے سے اپنی گفتگو کے آخر میں فلسطینی اعلی عہدیدار کا کہنا تھا کہ فلسطینی عوام اپنی آخری سانس تک دلاور یمنی قوم کے بہادرانہ موقف کو ہرگز نہ بھولیں گے کہ جنہوں نے انتہائی جرأت مندانہ و قابل فخر اقدامات کا مظاہرہ کیا ہے!

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کے ساتھ قوم کے

پڑھیں:

خواہش ہے کہ مسائل مذاکرات کے ذریعے ہی حل ہوں، مولانا فضل الرحمان

لاہور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15 جنوری 2025)جمعیت علماءاسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ خواہش ہے کہ مسائل مذاکرات کے ذریعے ہی حل ہوں، سیاستدانوں کے غلط رویوں کی وجہ سے پارلیمنٹ بے معنی ہوگئی، سیاسی آدمی ہوں اور مذاکرات کا قائل ہوں اور مذاکرات سے ہی معاملات ٹھیک ہوتے ہیں،لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سربراہ جے یو آئی (ف)نے کہا کہ سیاستدانوں کو جیلوں میں نہیں ہونا چاہیے۔

مذاکرات کی کامیابی کیلئے وہ ماحول بھی ہونا چاہیے جس میں اس کی امید کی جا سکے۔ ہم نے اصولوں کو مدنظر رکھ کر مذاکرات کیے اور کامیاب ہوئے۔ سیاسی آدمی ہوںاس لئے ہمیشہ مذاکرات کا قائل ہوں کیونکہ آپس میں بیٹھنے سے معاملات حل ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کسی پارٹی نے اپنی حدود سے تجاوز کیا ہے تو اسے اپنے روئیے پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔

(جاری ہے)

مجھے پی ٹی آئی کے مطالبات کا معلوم نہیں۔

لیکن میری خواہش ہے کہ مسائل مذاکرات کے ذریعے ہی حل ہوں۔ سب سے پہلی ترجیح عوام کا اعتماد بحال کرنا ہے۔ یہ سب چیزیں ہیں جس پر تمام ہر ادارے کو اگر انہوں نے اپنی حدود سے تجاوز کیا ہے۔ماضی میں جو کچھ ہوا اس کے بھی خلاف تھے۔ سیاست میں انتقام کا تاثر نہیں ہونا چاہیئے۔ ہمیشہ کہتا ہوں سیاستدانوں کو گرفتار نہیں کرنا چاہیئے۔کوئی بھی اگر اپنی حدود سے تجاوز کرتا ہے تو اسے اس بارے سوچنا چاہئے۔

پریس کانفرنس کے دوران جمعیت علماءاسلام (ف)مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارا ہمیشہ یہ تقاضا رہا ہے کہ آپ آئین کے دائرے میں رہ کر ملک کی خدمت کریں۔ ملک کے نظام سے وابستہ رہیں۔ یہ ہمارا میثاق ملی ہے جب اس کی خلاف ورزی ہوگی تو آئین غیر مو¿ثر ہوجائے گا۔ آئین بے معنی ہوجائے گا جس طرح آج ہم سمجھتے ہیں کہ پارلیمنٹ بے معنی ہوگئی ہے۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ٹرمپ کو اپنے دماغ پر سوار کرنے کی کیا ضرورت ہے۔ امریکی عوام کی مرضی وہ جسے چاہیں اپنا صدر منتخب کریں۔ ہمارے سامنے اپنے ملک کی سلامتی کا سوال ہے۔ پاکستان اور افغانستان ایک دوسرے کیلئے لازم و ملزوم ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • شارجہ واریئرز کے ایڈم ملن کو مداحوں سے حمایت ملنے کی امید
  • معروف موسیقار ذوالفقار علی عطرے انتقال کر گئے
  • دو کروڑ کے قریب یمنی باشندوں کو امداد کی ضرورت، اقوام متحدہ
  • غزہ جنگ بندی معاہدے پر ایرانی وزارت خارجہ کا بیان
  • غزہ کا حتمی حل متحارب فریقوں پر منحصر ہے، دوحہ
  • چین غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد کی حمایت کرتا ہے، وزارت خارجہ
  • پاکستان کبھی باضابطہ اتحادی نہیں رہا،لیکن ایک مضبوط شراکت دار ہے،امریکا
  • پاکستان کی سلامتی ہماری اولین ترجیح ہے:مولانا فضل الرحمان
  • خواہش ہے کہ مسائل مذاکرات کے ذریعے ہی حل ہوں، مولانا فضل الرحمان