ضلع خیبر میں سکیورٹی فورسز کے آپریشن، 2 دن میں 22 خوارج ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
ویب ڈیسک: ضلع خیبر کے علاقے تیراہ میں 14 دسمبر سے اب تک سکیورٹی فورسز کی کاررائیوں کے دوران 22 خوارج ہلاک کردیئے گئے۔
انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے مطابق 14 دسمبر سے اب تک آپریشن کے دوران 18خوارج زخمی کئے گئے یہ آپریشن خفیہ اطلاع پر کئے گئے تھے،سکیورٹی فورسز نے دہشت گردی کے واقعات پر تیراہ میں یہ آپریشن کئے، تیراہ میں سکیورٹی فورسز اور معصوم شہریوں کیخلاف دہشتگردی کے متعدد واقعات ہوئے تھے۔
بیرسٹر گوہر کی آرمی چیف سے ملاقات،عمران خان نے بھی تصدیق کر دی
سکیورٹی ذرائع کے مطابق آج کرم سامان لے جانے والے قافلے پر شرپسندوں نے فائرنگ کی، فائرنگ کی زد میں 4 گاڑیاں آئیں تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
سکیورٹی ذرائع کے مطابق 10 گاڑیاں با حفاظت علی زئی پہنچ چکی ہیں جبکہ باقی گاڑیوں کو پیچھے ہی روک لیا گیا،پولیس اور سکیورٹی فورسز کی بروقت کارروائی کے نتیجے میں شر پسند بھاگ گئے۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سکیورٹی فورسز
پڑھیں:
پی ڈی ایم حکومت میں خیبر پختونخوا میں دہشت گرد پھر شروع ہوئی، ظاہر شاہ طورو
وزیر خوراک خیبر پختونخوا ظاہر شاہ طورو نے کہا ہے کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) حکومت کے دوران خیبر پختونخوا میں دہشت گردی کا دوبارہ آغاز ہوا۔
مردان میں پریس کانفرنس کے دوران صوبائی وزیر خوراک نے کہا کہ خیبر پختونخوا کا سب سے بڑا مسئلہ دہشت گردی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے پچھلے دور میں دہشت گردی ختم ہوچکی تھی، پی ڈی ایم کی حکومت کے دوران صوبے میں دہشت گردی پھر سے شروع ہوئی۔
ظاہر شاہ طورو نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں سے درخواست ہے کہ وہ اختلاف رائے کو پارٹی کے اندر رکھیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ مائینز اینڈ منرل بلز کے ذریعے وفاق کو کوئی اختیارات نہیں دے رہے، بل کو ہم نے بانی پی ٹی آئی کی رضامندی کے ساتھ مشروط کردیا ہے۔