UrduPoint:
2025-01-18@10:00:02 GMT

اشیائے ضروریہ پر سیلز ٹیکس کی مد میں 998 ارب روپے اضافی وصولی

اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT

اشیائے ضروریہ پر سیلز ٹیکس کی مد میں 998 ارب روپے اضافی وصولی

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16 جنوری ۔2025 )گزشتہ مالی سال کے دوران اشیائے ضروریہ پر حکومت کو 998 ارب روپے اضافی سیلز ٹیکس وصول ہوا ایف بی آر دستاویز کے مطابق بجلی، گیس، چینی، سیمنٹ، سیگریٹس، چائے، مشروبات اور بسکٹس پر ٹیکس میں اضافہ ہوا صرف بجلی کے بلوں سے 364 ارب 66 کروڑ روپے جمع ہوئے.

ایف بی آر دستاویزات میں انکشاف ہوا ہے کہ حکومت نے 24-2023 میں اشیائے ضروریہ پر سیلز ٹیکس وصولی کی مد میں 998 ارب روپے اضافی وصول کئے، بجلی، گیس، چینی، سیمنٹ، سگریٹس، چائے، مشروبات، بسکٹ پر ٹیکس میں اضافہ ہوا.

(جاری ہے)

دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ مقامی سیلز ٹیکس وصولی کا حجم ایک ہزار 222 ارب روپے سے تجاوز کرگیا، عوام سے بجلی پر سیلز ٹیکس کی مد میں 141 ارب روپے اضافی وصول کئے گئے ایف بی آر کے مطابق حکومت نے گزشتہ سال بجلی بلوں پر 364 ارب 66 کروڑ سیلز ٹیکس وصول کیا، ایک سال میں بجلی کے استعمال پر سیلز ٹیکس ریونیو میں 63.4 فیصد اضافہ ہوا، چینی پر 28.5 فیصد اضافے سے 98 ارب روپے سیلز ٹیکس وصول ہوا.

ایف بی آر دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ سیمنٹ پر ٹیکس وصولی 60 فیصد اضافے سے 66.61 ارب روپے ریکارڈ، سگریٹس پر سیلز ٹیکس میں 64.3 فیصد اضافہ، 61 ارب وصول ہوئے، سگریٹس پر 237 ارب روپے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی اور ایف ای ڈی میں 95 ارب روپے یعنی 67 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا. رپورٹ کے مطابق چائے پر سیلز ٹیکس وصولی 31 فیصد بڑھی، حجم 22 ارب 72 کروڑ رہا، گاڑیوں پر مقامی سیلز ٹیکس ریونیو میں 160 فیصد اضافہ ہوا جس 13.36 ارب رہا، بسکٹس پر سیلز ٹیکس وصولی 56 فیصد اضافے سے 15 ارب رہی، پیٹرولیم مصنوعات پر جی ایس ٹی وصولی میں 4.3 فیصد کمی آئی.           

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پر سیلز ٹیکس فیصد اضافہ اضافہ ہوا ایف بی آر

پڑھیں:

سندھ ہائیکورٹ: جبری گمشدگی کی پالیسی سے متعلق رپورٹ 2 ہفتے میں طلب

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائیکورٹ نے لاپتا افراد کی بازیابی کی درخواستوں کی سماعت کرتے ہوئے 2 ہفتے میں جبری گمشدگی کی پالیسی سے متعلق رپورٹ طلب کرلی ۔ عدالت نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس کی بندش کے خلاف درخواستوں پروفاقی حکومت اور دیگرفریقین سے 2 فروری کو جواب طلب کرلیا۔ عدالت نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان
عباسی کی 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواست کی سماعت غیر معینہ مدت کیلیے ملتوی کردی۔ عدالت کاکہنا تھا کہ ایسی ہی درخواست پہلے سے زیر سماعت ہے، عدالت نے 26 ویں ترمیم کے خلاف زیر سماعت دیگر درخواستوں کے ساتھ منسلک کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے درخواست کی سماعت غیر معینہ مدت کیلیے ملتوی کردی۔ تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں لاپتا افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی جہاں درخواست گزار کاکہنا تھا کہ محمد ماجد 2015ء سے تھانہ بریگیڈ کی حدود سے لاپتا ہے، 10 برس سے کیس چل رہا ہے تاحال لاپتا شہری کا کوئی سراغ نہیں لگایا گیا۔ پولیس نے رپورٹ میں بتایا کہ تھانہ اتحاد ٹاؤن کی حدود سے لاپتا شہری محمد اشرف مقدمے میں گرفتار ہے، عدالت نے شہری کی گمشدگی کی درخواست نمٹا تے ہوئے دیگر شہریوں کی بازیابی کیلیے کارروائی جاری رکھنے کا حکم دیا عدالت نے درخواستوں کی مزید سماعت 2 ہفتے تک ملتوی کردی۔ علاوہ ازیں سندھ ہائیکورٹ میں کراچی میں بجلی کے بل میں اضافی سرچارج کے خلاف درخواستوں کی سماعت 29 جنوری تک ملتوی کردی۔سندھ ہائیکور ٹ میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ کے الیکٹرک کے بلوں میں ٹیرف کے علاوہ چارجز وصول کیے جارہے ہیں، ٹیرف کا تعین تمام پیداوار اور ترسیل کے تمام اخراجات کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا جاتا ہے، وفاق کو ٹیرف کی موجودگی میں اضافی سر چارج عاید کرنے کا اختیار نہیں ہے، پارلیمنٹ کو بھی ٹیکس یا فیس عاید کرنے کے لامحدود اختیارات نہیں، پاور ہولڈنگ کمپنی بجلی کے بل میں سبسڈی اور قرضوں سے متعلق ادارہ ہے، لیکن پورے پاکستان کا قرضہ صرف کراچی کے بجلی کے بلوں سے وصول کیا جارہا ہے، پی ایچ ایل پر واجب الادا قرضہ 800 ارب تک پہنچ چکا ہے، عدالت کاکہنا تھا کہ کے الیکٹرک کا کردار سرچارج وصولی کی حد تک ہے،بجلی کے بل میں ٹی وی لائسنس فیس بھی وصول کی جاتی ہے، سرچارج کا تعلق بجلی کے استعمال سے نہیں ہے، وکیل کاکہنا تھا کہ یہ چارجز ٹیرف سے علیحدہ ہیں اور نوٹیفکیشن کے مطابق بجلی کی ترسیل کے ادارے وصول کرینگے، عدالت کاکہنا تھا کہ صنعتیں اضافی سرچارج کے چارجز اپنی مصنوعات کی قیمت میں شامل کردیں گی، اضافی سرچارج آخر میں عوام کو ہی ادا کرنا ہوگا، صنعتوں کے ساتھ اسکول یا اسپتال بھی بطور صارف اضافی سر چارج ادا کررہے ہیں، عدالت نے درخواستوں کے مزید سماعت 29 جنوری تک ملتوی کردی۔

متعلقہ مضامین

  • فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ: بجلی کے صارفین کو 1 روپے 3 پیسے فی یونٹ واپس کرنے کی درخواست
  • سندھ ہائیکورٹ: جبری گمشدگی کی پالیسی سے متعلق رپورٹ 2 ہفتے میں طلب
  • ایف بی آر کی بن قاسم پورٹ فیکٹریوں سے اربوں روپے کی ٹیکس وصولی
  • پورے پاکستان کا قرضہ صرف کراچی کے بجلی بلوں سے وصول کیا جارہا ہے
  • حکومتی دعووں کے برعکس بجلی کی تقسیم کارکمپنیوں کے نقصانات میں اضافہ
  • تنخواہ دار طبقے سے ٹیکس وصولی میں اضافہ تشویشناک ہے،جاوید قصوری
  • گلگت بلتستان، بجلی کے منصوبوں کی منظور شدہ لاگت میں اربوں روپے کا اضافہ
  • تنخواہ دار طبقہ کا ٹیکس میں 39.3 فیصد اضافہ، ملک میں اقتصادی ترقی کی نئی امید
  • کرم میں اشیائے خورونوش کی قیمتیں آسمان پر، شہری پریشان