زخمی سیف کو کاریں ہوتے ہوئے رکشے میں اسپتال کیوں لایا گیا؟ وجہ سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ اداکار سیف علی خان کو چاقو سے حملے کے بعد ان کا بڑا بیٹا ابراہیم زخمی حالت میں آٹو رکشہ میں ڈال کر اسپتال لے کر پہنچا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مشہور بالی ووڈ اداکار سیف علی خان گزشتہ رات اپنے گھر میں چاقو کے حملے میں شدید زخمی ہوئے ان پر 6 مرتبہ وار کیا گیا جن میں ایک ریڑھ کی ہڈی کے قریب تھا۔
حملے کے بعد ان کے بڑے بیٹے، 23 سالہ ابراہیم علی خان نے کار موجود نہ ہونے کے باعث فوری طور پر والد کو ایک آٹو رکشہ میں ڈال کر انہیں گھر سے 2 کلو میٹر دور باندرا میں واقع لیلاوتی اسپتال پہنچایا۔
سیف علی خان کی ٹیم کے مطابق ان کی سرجری کامیاب رہی اور وہ اب خطرے سے باہر ہیں۔ گھر کے دیگر افراد، بشمول ان کی اہلیہ اداکارہ کرینہ کپور خان، محفوظ ہیں۔
پولیس کے ابتدائی تحقیقات کے مطابق حملہ آور نے چوری کی نیت سے سیف علی خان کے گھر میں داخل ہوکر موقع کا انتظار کیا۔ گھر کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں حملہ آور کو دو گھنٹے قبل تک داخل ہوتے نہیں دیکھا گیا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ پہلے ہی عمارت میں موجود تھا۔ پولیس حملہ آور کی شناخت کے لیے مزید فوٹیج چیک کی جارہی ہے جبکہ لوگوں سے معلومات بھی لی جارہی ہیں۔
اس واقعے نے فلم انڈسٹری میں خوف و ہراس پیدا کر دیا ہے، جبکہ اداکارہ پوجا بھٹ نے باندرا میں سیکیورٹی بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے۔
یاد رہے کہ حملے کے وقت سیف علی خان کی اہلیہ کرینہ کپور گھر میں موجود نہیں تھیں وہ اپنی بڑی بہن کرشمہ کپور کے گھر تھیں۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں کرینہ کو گھر کے نیچے موجود عملے سے بات چیت کرتے دیکھا جاسکتا ہے جبکہ وہاں ایک آٹو رکشہ بھی موجود ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سیف علی خان
پڑھیں:
وادی تیراہ میں ایک ماہ کے دوران 22 دہشتگرد ہلاک، 18 زخمی
آئی ایس پی آر کے مطابق خیبر کے ضلع تیراہ کے عام علاقے میں سیکیورٹی فورسز اور معصوم شہریوں کے خلاف دہشت گردی کے متعدد واقعات رونما ہوئے ہیں، جن کے نتیجے میں متعدد ہلاکتیں ہوئیں۔ اسلام ٹائمز۔ ضلع خیبر کے علاقہ وادی تیراہ میں کیے گئے سیکیورٹی فورسز کے متعدد آپریشنز میں ایک ماہ کے دوران 22 خوارج ہلاک اور 18 زِخمی ہوئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق خیبر کے تیراہ علاقے میں سیکیورٹی فورسز اور معصوم شہریوں کے خلاف دہشت گردی کے متعدد واقعات رونما ہوئے ہیں، جن کے نتیجے میں متعدد ہلاکتیں ہوئیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ان گھناوٴنی کارروائیوں کے جواب میں سیکورٹی فورسز علاقے میں خوارج کے خلاف وسیع انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کر رہی ہیں، 14 دسمبر 2024ء سے کئے گئے مختلف انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کے دوران سیکیورٹی فورسزکی جانب سے اب تک بائیس خوارج کا خاتمہ کیا گیا جبکہ اٹھارہ خوارج زخمی ہوئے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز علاقے میں امن کی بحالی اور خوارج کے خاتمے تک جاری رہیں گے، سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔