دعا ہے عمران خان کو کل ہی سزا ہو جائے، علیمہ خان
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
ہائی کورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہا کہ جج نے اتنا وقت لگا کر کیس سنا، اب سزا دے ناں، کیوں نہیں دے رہے؟۔ اسلام ٹائمز۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے دعا ہے کہ عمران خان کو کل ہی سزا ہو جائے۔ ہائی کورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہا کہ جج نے اتنا وقت لگا کر کیس سنا، اب سزا دے ناں، کیوں نہیں دے رہے؟۔ انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ سے پی ٹی آئی نے کوئی امید نہیں لگائی۔ آپ سارا دن ایسے سولات کیوں پوچھتے ہیں؟ کیا بانی پی ٹی آئی ڈیڑھ سال سے ان کے انتظار میں جیل بیٹھے ہیں۔ نواز شریف کو ڈونلڈ ٹرمپ نکالے گا۔ علیمہ خان نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اپنا نام سرخرو کرنے کے لیے جیل میں بیٹھے ہیں۔ اب آپ بانی پی ٹی آئی کو اس بات کا کریڈٹ دیں۔ عمران خان کی بہن نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے مزید کہا کہ جیل میں شفاف رپورٹنگ کرنے والے صحافیوں کو داخلے کی اجازت نہیں ملتی۔
انہوں نے کہا کہ القادر ایک احمقانہ کیس ہے، ہم صرف تاریخیں بھگت رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم دعا کرتے ہیں کل بانی پی ٹی آئی کو سزا ہو جائے۔ بانی پی ٹی آئی نے ججز پر اپنا مکمل اعتماد ظاہر کیا ہے ۔ اب بانی پی ٹی آئی کا امتحان نہیں ہے بلکہ اب عدلیہ کا امتحان ہے۔ بانی پی ٹی آئی نے ان کو امتحان میں ڈالا ہوا ہے ۔کچھ پاس ہو جائیں کچھ فیل ہو جائیں گے۔ علیمہ خان نے کہا کہ بریت ہونی ہوتی تو پہلے ہی دن ہوجاتی۔ اگر کوئی جج بیانی یا غلط فیصلہ دے گا تو میڈیا کھڑا ہے۔ انہوں نے اپنے لیے شرمندگی ہی بنانی ہے، تو ٹھیک ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: علیمہ خان نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی انہوں نے
پڑھیں:
عمران خان نے سزا سننے کے بعد علیمہ خان سے کیا کہا؟
— فائل فوٹوبانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ پہلے بھی ایسی سزائیں دی گئیں جو ہائیکورٹ میں جا کر ختم ہوئیں۔
راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایسی سزا سنائی ہے جو تاریخ میں یاد رکھی جائے گی، بانی پی ٹی آئی کو یونیورسٹی بنانے پر سزا دی گئی۔
علیمہ خان نے کہا کہ یہ فیصلہ ہائیکورٹ میں لے کر جائیں گے، بانی پی ٹی آئی نے ہمیں کہا کہ آپ حوصلہ رکھیں۔
واضح رہے کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس کا تحریری فیصلہ جاری کردیا گیا ہے۔
190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کا فیصلہ: عمران خان کو 14 سال، بشریٰ بی بی کو 7 سال قید کی سزابانیٔ پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی پر الزام ہے کہ انہوں نے 190 ملین پاؤنڈ پاکستان منتقل ہونے سے قبل ’ایسٹ ریکوری یونٹ‘ کے سربراہ شہزاد اکبر کے ذریعے پراپرٹی ٹائیکون سے خفیہ معاہدہ کیا۔
تحریری فیصلے کے مطابق بانی پی ٹی آئی القادر ٹرسٹ کیس میں بدعنوانی اور کرپٹ پریکٹس کے مرتکب قرار پائے گئے، انہیں نیب آرڈیننس 1999 کے تحت مجرم قرار دیا جاتا ہے، بانی پی ٹی آئی کو 14 سال قید بامشقت اور 10 لاکھ جرمانے کی سزا سنائی جاتی ہے۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ بشریٰ بی بی کو کرپشن میں سہولت کاری اور معاونت پر مجرم قرار دیا جاتا ہے، انہیں 7 سال قید بامشقت اور 5 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی جاتی ہے جبکہ القادر ٹرسٹ کی پراپرٹی وفاقی حکومت کے سپرد کی جاتی ہے۔