پاراچنار جانے والے گاڑیوں کے قافلے پر ایک بار پھر فائرنگ، کانوائے واپس
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
35 گاڑیوں پر مشتمل قافلہ پاراچنار کی جانب گامزن تھا کہ نامعلوم ملزمان نے گاڑیوں پر فائرنگ کی جس کے باعث قافلے کو رکنا پڑا بعدازاں گاڑیاں واپس روانہ ہوگئیں۔ اسلام ٹائمز۔ پاراچنار جانے والے گاڑیوں کے قافلے پر ایک بار پھر فائرنگ کردی گئی جس کے باعث قافلہ واپس آگیا۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق لوئر کرم کے علاقہ بگن میں پاراچنار جانے والے گاڑیوں پر ایک بار پھر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے، 35 گاڑیوں پر مشتمل قافلہ پاراچنار کی جانب گامزن تھا کہ نامعلوم ملزمان نے گاڑیوں پر فائرنگ کی جس کے باعث قافلے کو رکنا پڑا بعدازاں گاڑیاں واپس روانہ ہوگئیں۔ ذرائع کے مطابق کرم جانے والا یہ تیسرا قافلہ تھا، قبل ازیں دو قافلے جاچکے ہیں مگر اس قافلے پر فائرنگ ہوگئی ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: گاڑیوں پر
پڑھیں:
کرم جانے والے تیسرے قافلے پر راکٹ فائر
بگن میں کرم جانے والے تیسرے قافلے پر راکٹ فائر کیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق راکٹ لگنے سے قافلے کی ایک گاڑی کو نقصان پہنچا ہے جبکہ اس افسوس ناک واقعے میں اب تک کسی جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔واضح رہے کہ کُرم جانے والا یہ تیسرا قافلہ تھا۔
قافلے میں شامل گاڑیاں واپس ٹل روانہ ہو گئی ہیں جبکہ چھپری چیک پوسٹ سے بھی مال بردار گاڑیاں واپس آرہی ہیں۔
دوسری جانب ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ضلع کُرم کے لیے ٹل کینٹ سے روانہ ہونے والے تیسرے قافلے کے پہلے مرحلے میں 35 مال بردار گاڑیاں کُرم روانہ کی گئیں تھیں۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق مال بردار گاڑیوں میں دوائیں، سبزی، پھل اور کھانے پینے کی چیزیں شام تھیں۔
قافلے کی سیکیورٹی کے لیے پولیس، ایف سی اور سیکیورٹی فورسز کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔
تیسرے قافلے کے دوسرے مرحلے میں مزید گاڑیاں آج ہی کُرم روانہ کیے جانے کا امکان تھا۔
وفاقی وزیر و صدر پاکستان مسلم لیگ (ن) خیبرپختونخوا انجینئر امیر مقام کا شانگلہ ٹوا پورن پولیس چیک پوسٹ پر حملے کی شدید مذمت کیا اور حملے میں زخمیوںکی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی اور کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قربانیاں ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔
وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ یہ حملے ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتے۔ حکومت اور سیکیورٹی ادارے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔
انجینئر امیر مقام نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں عوام اور سیکیورٹی فورسز متحد ہیں۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ حملہ آوروں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے اور علاقے میں امن و امان کی بحالی کو یقینی بنایا جائے۔
انجینئرامیرمقام کا کہنا ہے کہ شانگلہ جیسے پرامن علاقے کو نشانہ بنانا ناقابل قبول ہے۔