Jasarat News:
2025-04-13@16:32:46 GMT

کینیڈا اور میکسیکو امریکی صںعتی فضلے کی کچرا کنڈی بن گئے

اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT

کینیڈا اور میکسیکو امریکی صںعتی فضلے کی کچرا کنڈی بن گئے

دنیا بھر میں صاف ستھرا ماحول یقینی بنانے کی وکالت کرنے والا امریکا خود اپنا صنعتی فضلہ دوسرے ملکوں میں پھینکنے کی روش پر گامزن ہے۔ میکسیکو اور کینیڈا نے اس حوالے سے شدید ردِعمل ظاہر کیا ہے۔ امریکی صنعتی ادارے اپنا انتہائی زہریلا فضلہ میکسیکو اور کینیڈا میں ڈمپ کر رہے ہیں۔

امریکی صنعتی اداروں کا فضلہ پھینکے جانے سے میکسیکو میں صحتِ عامہ کے لیے انتہائی نوعیت کے مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔ امریکی صنعتی ادارے ہر 10 لاکھ میٹرک ٹن سے زیادہ انتہائی زہریلا فضلہ کینیڈا، میکسیکو اور دیگر ممالک میں پھینکتے ہیں۔ امریکی ریکارڈ کے مطابق 2018 کے بعد سے امریکا سے نکالے جانے والے صنعتی فضلے میں 17 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

ریسائیکلنگ کے بعد تلف کرنے کے لیے صنعتی فضلہ کہیں بھیجنا ویسے تو خیر قانونی معاملہ ہے تاہم بعض ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ امریکا انتہائی زہریلا صنعتی فضلہ دوسرے ملکوں میں بھیج رہا ہے۔ فولاد کی امریکی صنعت کا فضلہ ریسائیکل کرنے والے ایک میکسیکن پلانٹ کا جائزہ لینے سے معلوم ہوا ہے کہ جہاں یہ پلانٹ واقع ہے وہاں قرب و جوار کے مکانات اور اسکولوں میں زہریلا مواد تیزی سے پھیل رہا ہے۔ بیٹری پلانٹ اور دیگر اداروں میں امریکی صنعتی فضلے کی ریسائیکلنگ سے فضا آلودہ ہو رہی ہے اور مقامی آبادیوں کو ملنے والا پینے کا پانی بھی تیزی سے آلودہ ہوتا جارہا ہے۔

میکسیکو میں اب مفادِ عامہ کے لیے کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیموں نے حکومت پر دباؤ ڈالنا شروع کردیا ہے کہ وہ امریکی صنعتی فضلے کی ریسائیکلنگ روک دے اور ماحول کو سلامت رکھنے سے اقدامات پر متوجہ ہو۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: امریکی صنعتی

پڑھیں:

کینیڈا جانے کے خواہشمندوں کیلئے اچھی خبر ، 13 ممالک کے شہریوں کے لیے ویزا کی شرط ختم

کینیڈا نے 13 نئے ممالک کے شہریوں کے لیے ویزے کے بغیر داخلے کی اجازت دے دی ہے۔

ان مسافروں کو اب صرف ایک الیکٹرانک ٹریول آتھورائزیشن (eTA) کی ضرورت ہوگی، جو آسان اور تیز آن لائن عمل کے ذریعے حاصل کی جا سکتی ہے،یہ اعلان کینیڈین وزیر برائے امیگریشن، مہاجرین و شہریت، شان فریزر نے کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس فیصلے کا مقصد کینیڈا کے بین الاقوامی تعلقات کو مضبوط بنانا اور مسافروں کے لیے سفری عمل کو آسان بنانا ہے۔نئے شامل کیے گئے 13 ممالک یہ ہیں: انٹیگوا اور باربوڈا، ارجنٹینا، کوسٹا ریکا، مراکش، پاناما، فلپائن، سینٹ کٹس اینڈ نیوس، سینٹ لوشیا، سینٹ ونسنٹ اینڈ دی گرینیڈائنز، سیشلز، تھائی لینڈ، ٹرینیڈاڈ اینڈ ٹوباگو، اور یوراگوئے۔

ان ممالک کے شہری اگر پچھلے 10 سالوں میں کینیڈین ویزا حاصل کر چکے ہوں یا امریکا کا فعال نان امیگرنٹ ویزا رکھتے ہوں تو وہ eTA کے اہل ہوں گے۔یہ سہولت صرف فضائی سفر کے لیے ہے اور سیاحت یا کاروباری مقاصد کے تحت زیادہ سے زیادہ چھ ماہ تک قیام کی اجازت دیتی ہے۔

درخواست دینے کے لیے صرف پاسپورٹ، ای میل ایڈریس، انٹرنیٹ رسائی اور کریڈٹ کارڈ درکار ہوگا۔ فیس صرف 7 کینیڈین ڈالر (تقریباً 5 امریکی ڈالر) ہے اور زیادہ تر منظوری چند منٹوں میں دی جاتی ہے۔جن مسافروں کا تعلق ان ممالک سے نہیں یا جو زمینی یا سمندری راستے سے کینیڈا آنا چاہتے ہیں، انہیں اب بھی باقاعدہ وزیٹر ویزا کی ضرورت ہوگی۔

حکومت کے مطابق یہ اقدام نہ صرف سیاحت و تجارت کو فروغ دے گا بلکہ امیگریشن سروسز پر بوجھ کم کرے گا اور درخواستوں کے پراسیسنگ وقت میں بھی بہتری لائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی؛ جانوروں کے فضلے سے بائیو گیس کے بڑے منصوبے کیلیے حکمت عملی مرتب
  • پاکستانی ساحل پر نایاب کچھوے زہریلے صنعتی فضلے کا شکار، ذمہ دار کمپنیوں پر جرمانہ
  • چشمہ رائٹ کنال منصوبہ کے پہلے فیز کے ٹینڈر اوپن ہو گئے، فیصل کریم کنڈی
  • کینیڈا کا امریکا کو کرارا جواب، پڑوسی ملک کی درآمدات پر بھاری ٹیرف لگادیا
  • کینیڈا نے منفرد جوابی اقدامات سے ٹرمپ کو حیران کردیا
  • امریکی تجارتی ٹیرف سے بین الاقوامی تجارت 3 فیصد تک سکڑسکتی ہے: اقوام متحدہ
  • کینیڈا جانے کے خواہشمندوں کیلئے اچھی خبر ، 13 ممالک کے شہریوں کے لیے ویزا کی شرط ختم
  • کینیڈا کا بڑا اعلان: 13 ممالک کے شہریوں کے لیے ویزا کی شرط ختم
  • تیمر گرہ میں انتہائی مطلوب خوارجی سمیت 2 دہشتگرد جہنم واصل کرنے پر سکیورٹی فورسز کو سلام پیش کرتے ہیں، وفاقی وزیر داخلہ
  • امن و امان اور پولیس کریک ڈاؤن پر ڈمپر مالکان کا احتجاجاً کچرا اٹھانے سے انکار