نومبر میں بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 4فیصد کمی ریکارڈ
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16 جنوری ۔2025 )ملک میں نومبر کے مہینے میں بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 4 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ مالی سال2024-25کے پہلے 5 ماہ کے دوران لارج اسکیل مینو فیکچرنگ (ایل ایس ایم) کا شعبہ 1.25 فیصد سکڑ گیا. ادارہ شماریات پاکستان کی جانب سے جاری اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ اگست 2024 کے بعد سے بڑی پیداواری صنعتوں میں لگاتار 2 ماہ تک گراوٹ آئی ہے مقامی اور بین الاقوامی عوامل مالی سال 2024میں مندی کا سبب تھے، جون میں خسارے کا شکار ہونے سے قبل دسمبر 2023سے مئی 2024 تک بڑے صنعتی شعبے میں مثبت اضافہ ہوا.
(جاری ہے)
92 فیصد کی گراوٹ آئی، تاہم شعبے نے اکتوبر میں 0.02 فیصد کی معمولی ترقی ریکارڈ کی جبکہ نومبر میں 3.81 فیصد کی منفی نمو ریکارڈ کی گئی سال بہ سال کی بنیاد پر جولائی 2024 میں بڑے صنعتی شعبے میں 2.38 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا. مالی سال 2024 میں ایل ایس ایم سیکٹر میں 0.03 فیصد کمی ہوئی جبکہ گزشتہ سال اس میں 0.92 فیصد اضافہ ہوا تھا سال بہ سال کی بنیاد پر مالی سال 2024 کے 5 ماہ میں خوراک کے شعبے میں 1.72 فیصد اضافہ ہوا، کوکنگ آئل، نشاستہ سے متعلق اشیا، گندم اور چاول کی صنعتوں میں بالترتیب 1.06 فیصد، 0.45 فیصد اور 4.48 فیصد اضافہ ہوا.
زیر غور مدت کے دوران گندم اور چاول کی ملنگ میں نمایاں کمی واقع ہوئی جس کی بنیادی وجہ فصلوں کی بہتر کٹائی ہے تاہم ویجیٹیبل گھی کی پیداوار میں 3.06 فیصد اور چائے کی پیداوار میں 5.02 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ٹیکسٹائل کی پیداوار میں مالی سال 2024 کے 5 ماہ میں سال بہ سال کی بنیاد پر 2.28 فیصد اضافہ ہوا، کاٹن یارن کی پیداوار میں 8.79 فیصد جبکہ سوتی کپڑے کی پیداوار میں 0.80 فیصد اضافہ ہوا ہے جس سے ٹیکسٹائل شعبے کا حصہ 80 فیصد سے زائد ہے، بیرون ملک ٹیکسٹائل کی طلب بڑھنے سے پیدوار میں ہونے والا اضافہ برآمدی شعبے کی قدر بڑھنے کی بنیادی وجہ بنا. سال بہ سال کی بنیاد پر ملبوسات کی برآمدات میں 11.49 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کی بنیادی وجہ بنگلہ دیش سے غیر ملکی خریداروں کا پاکستان کی طرف رخ کرنا ہے مالی سال 2024 کے 5 ماہ میں کوک اور پیٹرولیم مصنوعات کے شعبے میں 2.44 فیصد کی منفی نمو ریکارڈ کی گئی، پٹرول کی پیداوار میں 4.79 فیصد اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی پیداوار میں 1.44 فیصد کمی ہوئی، تاہم مٹی کے تیل کی پیداوار میں 13.83 فیصد، لیوبریکنٹ آئل کی پیداوار میں 10.66 فیصد، جوٹ بیچنگ آئل میں 33.17 فیصد اور سالوینٹ نیفتھا کی پیداوار میں 53.45 فیصد اضافہ ہوا فرنس آئل کی پیداوار 2.67 فیصد، ایل پی جی کی پیداوار 13.19 فیصد اور جوٹ فیول آئل کی پیداوار میں 18.52 فیصد کم ہوئی. مالی سال 24 کی پانچ ماہ میں آٹوموبائل سیکٹر کی شرح نمو میں سال بہ سال کی بنیاد پر 50.70 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، اس کے بعد ایل سی وی کی پیداوار میں 205.73 فیصد، ٹرکوں کی پیداوار میں 101.47 فیصد اور بسوں کی پیداوار میں 37.32 فیصد اضافہ ہوا تاہم ڈیزل انجنوں کی پیداوار میں 8.94 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
سونے کی قیمت میں 2,900 روپے کا اضافہ، قومی درآمدات میں نمایاں تیزی
کراچی:کاروباری ہفتے کے تیسرے دن ملک میں سونے کی قیمت میں نمایاں اضافہ ہوا۔ فی تولہ سونا 2,900 روپے مہنگا ہو کر 2 لاکھ 80 ہزار 800 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، جبکہ 10 گرام سونا 2,487 روپے بڑھ کر 2 لاکھ 40 ہزار 741 روپے کا ہوگیا۔
آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق یہ اضافہ عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمتوں میں تبدیلی اور مقامی طلب میں اضافے کے باعث ہوا ہے۔
کاروباری ہفتے کے آغاز پر سونے کی قیمت میں کمی دیکھی گئی تھی:
پہلے دن فی تولہ قیمت 1,500 روپے کم ہوئی۔ دوسرے دن مزید 1,400 روپے کمی ریکارڈ کی گئی۔ سونے کی درآمدات میں نمایاں اضافہپاکستان بیورو آف شماریات کے مطابق نومبر 2024 میں سونے کی درآمدات میں 52.25 فیصد اضافہ ہوا:
نومبر 2024 کے دوران سونے کی درآمدات کی مالیت 1.69 ارب روپے رہی۔ نومبر 2023 میں یہ مالیت 1.11 ارب روپے تھی۔ اس طرح درآمدات میں 0.58 ارب روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ سونے کی قیمتوں میں اضافہ عالمی معاشی حالات، ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی اور مقامی مارکیٹ میں بڑھتی ہوئی طلب کی وجہ سے ہوا ہے۔ سونے کی درآمدات میں اضافہ معیشت میں بدلتے رجحانات کی عکاسی کرتا ہے۔