کراچی؛ ڈمپر نے بچی سے جینے کا حق چھین لیا، 6 سالہ تانیہ جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
کراچی:
سپر ہائی وے عثمانیہ ریسٹورنٹ کے قریب ڈمپر کی ٹکر سے راہ گیر بچی جاں بحق ہوگئی۔
ایدھی ذرائع کے مطابق حادثے کے بعد بچی کی لاش کو قریبی اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں اس کی شناخت 6سالہ تانیہ دختر محمد عثمان کے نام سے ہوئی۔ بچی کا تعلق خانہ بدوش قبیلے سے بتایا جاتا ہے۔
ابتدائی معلومات کے مطابق بچی اپنے والدین کے ہمراہ سڑک پار کررہی تھی کہ نامعلوم ڈمپر کی زد میں آکر جاں بحق ہوگئی۔ریسیکو حکام کا کہنا ہے کہ بچی کے والد نے بتایا کہ ڈمپر والا گاڑی سمیت فرار ہوگیا۔
بچی کے والد کے مطابق یہ لوگ پنجاب سے کراچی آئے ہیں اور گڈاپ سٹی میں جھگی میں رہتے ہیں۔ محنت مزدوری کرتے ہیں۔
بچی کی لاش نجی اسپتال سے ایدھی سرد خانے سہراب گوٹھ منتقل کردی گئی ہے۔ایس ایچ او گڈاپ سٹی سرفراز جتوئی نے بتایا کہ حادثے کی اطلاع ملی ہے، جس پر پولیس نے تفتیش شروع کردی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی؛ ڈمپر جلانے کے مقدمات میں گرفتار 4 ملزمان جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
کراچی:انسداد دہشتگردی کی منتظم عدالت نے 2 ڈمپرز جلانے کے 2 مقدمات میں 4 ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
سینٹرل جیل میں انسداد دہشت گردی کمپلیکس میں منتظم عدالت کے روبرو نیو کراچی پولیس نے 2 ڈمپر جلانے کے مقدمات میں 4 ملزمان کو پیش کیا، جن میں سید فردین، محمد منیب، محمد فہد اور محمد معاذ صدیقی شامل ہیں۔
دورانِ سماعت تفتیشی افسر نے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ ریمانڈ پیپر کے مطابق ملزمان نے پہلے پاور ہاؤس چورنگی پر ایک ڈمپر کو آگ لگائی اور پھر اسی وقت دوسرے ڈمپر کو ڈیڑھ کلو میٹر کے فاصلے پر جلایا، کیا ایسا ممکن ہے؟ایک ہی وقت میں ملزمان 2 جگہوں پر کیسے ہوسکتے ہیں؟، کیا یہ سپر مین ہیں۔
تفتیشی افسر انسپکٹر سفیان نے کہا کہ ٹائپنگ کی غلطی ہوگئی ہے، میں ٹھیک کردیتا ہوں۔
تفتیشی افسر کی جانب سے عدالت مطمئن نہیں ہوئی، جس پر عدالت نے تحریری حکم نامے میں کہا کہ پولیس نے ملزمان کیخلاف کوئی ٹھوس شواہد نہیں دیے، جس کی بنیاد پر جسمانی ریمانڈ دیا جاسکے۔ عدالت نے ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
ملزمان کے خلاف نیو کراچی تھانے میں مقدمات درج کیے گئے ہیں۔