آرمی چیف سے ملاقاقت میں اپنا سارا معاملہ ان کے سامنے رکھ دیا، بیرسٹر گوہر
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ میں اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور دونوں آرمی چیف سے ملے اور اپنا سارا معاملہ آرمی چیف کے سامنے رکھ دیا۔
اڈیالہ جیل کے باہر غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میری آرمی چیف سے ملاقات ہوئی ہے، میں اور علی امین گنڈا پور دونوں آرمی چیف سے ملے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملاقات ہماری پشاور میں ہوئی ہے، ہم نے اپنا سارا معاملہ آرمی چیف کے سامنے رکھ دیا ہے.
بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ دوسری جانب سے مثبت پیش رفت ہوئی ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: آرمی چیف سے
پڑھیں:
ہماری لسٹ سے صرف بیرسٹر گوہر، سلمان صفدر بانی سے ملے، نیاز اللّٰہ نیازی
بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ترجمان نیاز اللّٰہ نیازی نے کہا ہے کہ 26ویں آئینی ترمیم سے عدلیہ کی آزادی چھین لی گئی۔
اڈیالہ جیل راولپنڈی کے باہر میڈیا سے گفتگو میں نیاز اللّٰہ نیازی نے کہا کہ ہماری فہرست میں سے صرف بیرسٹر گوہر اور سلمان صفدر کی ملاقات کروائی گئی۔
انہوں نے کہا کہ اسلام ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد فیملی کی صرف ایک ملاقات کروائی گئی، بطور فوکل پرسن میں نے 8 بار لسٹ اڈیالہ جیل حکام کو بھیجی، صرف 2 بار ملاقات کروائی گئی۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ بانی نے پارٹی لیڈران کو ایک دوسرے کے خلاف بات کرنے سے روک دیا ہے۔
بانی پی ٹی آئی کے ترجمان نے مزید کہا کہ ہائیکورٹ کو بتانا چاہتے ہیں کہ لارجر بینچ کے فیصلے کی توہین کی جا رہی ہے، 26ویں ترمیم سے عدلیہ کی آزادی چھین لی گئی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ لسٹ کے بغیر فیصل چوہدری، علی عمران شہزاد، رائے سلمان کھرل کو ملاقات کےلیے بھیجا گیا۔
نیاز اللّٰہ نیازی نے یہ بھی کہا کہ ہائی کورٹ کے فیصلے کے مطابق جو لسٹ دی جاتی ہے، اس کیخلاف ورزی کیوں کی جاتی ہے، ملاقات کرنے والوں کی لسٹ کے کوآرڈینیٹر سلمان اکرام راجا کو اڈیالہ جیل کے باہر روکا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے جنرل سیکرٹری سلمان اکرام راجا اور ترجمان کو کیوں نہیں جانے دیا گیا، جیل حکام نے عدالت کے سامنے ملاقات کی یقین دہانی کروائی پھر خلاف ورزی کیوں۔
بانی پی ٹی آئی کے ترجمان نے کہا کہ بلوچستان اور کے پی پر بانی پی ٹی آئی کا موقف آکر بتایا جس کے بعد ملاقات نہیں کرنے دی گئی، ہم وکلا کے کنونشن کی طرف جانا چاہتے ہیں۔