کرم جانے والے تیسرے قافلے پر راکٹ فائر
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
کرم جانے والے تیسرے قافلے پر راکٹ فائر WhatsAppFacebookTwitter 0 16 January, 2025 سب نیوز
بگن میں کرم جانے والے تیسرے قافلے پر راکٹ فائر کیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق راکٹ لگنے سے قافلے کی ایک گاڑی کو نقصان پہنچا ہے جبکہ اس افسوس ناک واقعے میں اب تک کسی جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔واضح رہے کہ کُرم جانے والا یہ تیسرا قافلہ تھا۔
قافلے میں شامل گاڑیاں واپس ٹل روانہ ہو گئی ہیں جبکہ چھپری چیک پوسٹ سے بھی مال بردار گاڑیاں واپس آرہی ہیں۔
دوسری جانب ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ضلع کُرم کے لیے ٹل کینٹ سے روانہ ہونے والے تیسرے قافلے کے پہلے مرحلے میں 35 مال بردار گاڑیاں کُرم روانہ کی گئیں تھیں۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق مال بردار گاڑیوں میں دوائیں، سبزی، پھل اور کھانے پینے کی چیزیں شام تھیں۔
قافلے کی سیکیورٹی کے لیے پولیس، ایف سی اور سیکیورٹی فورسز کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔
تیسرے قافلے کے دوسرے مرحلے میں مزید گاڑیاں آج ہی کُرم روانہ کیے جانے کا امکان تھا۔
وفاقی وزیر و صدر پاکستان مسلم لیگ (ن) خیبرپختونخوا انجینئر امیر مقام کا شانگلہ ٹوا پورن پولیس چیک پوسٹ پر حملے کی شدید مذمت کیا اور حملے میں زخمیوںکی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی اور کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قربانیاں ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔
وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ یہ حملے ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتے۔ حکومت اور سیکیورٹی ادارے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔
انجینئر امیر مقام نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں عوام اور سیکیورٹی فورسز متحد ہیں۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ حملہ آوروں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے اور علاقے میں امن و امان کی بحالی کو یقینی بنایا جائے۔
انجینئرامیرمقام کا کہنا ہے کہ شانگلہ جیسے پرامن علاقے کو نشانہ بنانا ناقابل قبول ہے۔
ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
کراچی، ڈمپر جلانے کے مقدمات میں گرفتار 4 ملزمان جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ریمانڈ پیپر کے مطابق ملزمان نے پہلے پاور ہاؤس چورنگی پر ایک ڈمپر کو آگ لگائی اور پھر اسی وقت دوسرے ڈمپر کو ڈیڑھ کلو میٹر کے فاصلے پر جلایا، کیا ایسا ممکن ہے؟ ایک ہی وقت میں ملزمان 2 جگہوں پر کیسے ہو سکتے ہیں؟ کیا یہ سپر مین ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد کی انسداد دہشتگردی کی منتظم عدالت نے 2 ڈمپرز جلانے کے 2 مقدمات میں 4 ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ تفصیلات کے مطابق سینٹرل جیل کراچی میں انسداد دہشتگردی کمپلیکس میں منتظم عدالت کے روبرو نیو کراچی پولیس نے 2 ڈمپر جلانے کے مقدمات میں 4 ملزمان کو پیش کیا، جن میں سید فردین، محمد منیب، محمد فہد اور محمد معاذ صدیقی شامل ہیں۔ دورانِ سماعت تفتیشی افسر نے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ریمانڈ پیپر کے مطابق ملزمان نے پہلے پاور ہاؤس چورنگی پر ایک ڈمپر کو آگ لگائی اور پھر اسی وقت دوسرے ڈمپر کو ڈیڑھ کلو میٹر کے فاصلے پر جلایا، کیا ایسا ممکن ہے؟ ایک ہی وقت میں ملزمان 2 جگہوں پر کیسے ہو سکتے ہیں؟ کیا یہ سپر مین ہیں۔ تفتیشی افسر انسپکٹر سفیان نے کہا کہ ٹائپنگ کی غلطی ہوگئی ہے، میں ٹھیک کر دیتا ہوں۔ تفتیشی افسر کی جانب سے عدالت مطمئن نہیں ہوئی، جس پر عدالت نے تحریری حکم نامے میں کہا کہ پولیس نے ملزمان کیخلاف کوئی ٹھوس شواہد نہیں دیئے، جس کی بنیاد پر جسمانی ریمانڈ دیا جا سکے۔ عدالت نے ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ ملزمان کے خلاف نیو کراچی تھانے میں مقدمات درج کیے گئے ہیں۔