پاکستان نے بھارتی آرمی چیف کے بیان کو مسترد کردیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
پاکستان نے بھارتی آرمی چیف کے بیان کو مسترد کردیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہا کہ پاکستان بھارتی ارمی چیف کے بیان کو مسترد کرتا ہے، اس کے علاوہ بھارت کے آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے بارے میں دیے بیان کو بھی مسترد کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ واہان افغانستان کا حصہ ہے، پاکستان کے کوئی ایسے توسیع پسندانہ عزائم نہیں، پاکستان افغان سر زمین کا احترام کرتا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ واہان پر قبضہ کرنے کے حوالے سے میڈیا رپورٹس حقایق کے منافی ہیں، ٹی ٹی پی نے افغان سرزمین استعمال کی اور پاکستان میں دہشت گردی کی۔
ترجمان نے کہا کہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ سفارتی سطح پر رابطہ ہے، پاکستان اور سیکیورٹی ادارے بارڈر ایریا کو محفوظ بناتے ہیں، بنگلہ دیش کا ملٹری وفد پاکستان کے دورے پر ہے یہ ریگولر وزٹ ہے جو دو ریاستوں کے درمیان ہوتا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ روس پاکستان کے لیے اہم ملک ہے ۔روس قیادت نے پاکستان کا دورے کیے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان عزہ میں سیز فائر کا خیر مقدم کرتا ہے، اسرائیل کے عزائم نے پورے خطے میں عدم استحکام پیدا کیا۔
یاد رہے کہ 3 روز قبل بھارتی آرمی چیف نے ایک بار پھر جھوٹ کا پلندہ کھول دیا تھا اور اپنی ناکامیوں کا ملبہ پاکستان پر ڈالتے ہوئے دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کی تھی۔
13 جنوری کو دنیا بھر میں دہشت گردی ایکسپورٹ کرنے والے بھارت کے آرمی چیف نے جھوٹ سے بھری پریس کانفرنس کی تھی، جس میں انہوں نے ایک بار پھر ریاستی اور عسکری ناکامیوں کا ملبہ پاکستان پر ڈالنے کی کوشش کی تھی۔
دارالحکومت نئی دہلی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بھارتی آرمی چیف جنرل اوپندرا دویدی نے کشمیریوں کی تحریک آزادی اور جذبہ حریت کچلنے میں ناکامی پر غلط بیانی کرتے ہوئے کشمیری حریت پسندوں کو پاکستانی قرار دیا تھا۔
انہوں نے اپنی پریس کانفرنس میں مقبوضہ جموں کشمیر میں صورتحال مکمل کنٹرول میں ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔
بھارتی آرمی چیف کے دعووں کی نفی خود بھارتی حکومت کے اقدامات سے ہوتی ہے، جس کے تحت 10 لاکھ بھارتی فوج اور پیرا ملٹری فورسز مقبوضہ کشمیر میں موجود ہیں۔ اس صورت حال میں مقبوضہ وادی کے حالات مکمل کنٹرول میں ہونے کا دعویٰ مضحکہ خیز ہونے کے سوا کچھ نہیں۔
جنرل اوپندرا دویدی کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں صورتحال اگر کنٹرول میں ہے تو آئے روز گھر گھر تلاشی کے آپریشنز میں کشمیری نوجوانوں کو کیوں قتل کیا جا رہا ہے؟ اسی طرح بھارتی فوج ایل او سی پر جدید ترین اسلحے اور آلات سے لدی چوکس کھڑی ہے تو نام نہاد دراندازی کیسے ہو رہی ہے؟
پریس کانفرنس میں بھارتی آرمی چیف نے خود چین کے ساتھ لائن آف ایکچوئل کنٹرول پر صورتحال جوں کی توں ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارتی اور چینی افواج کے درمیان اعتماد کا فقدان ہے۔
بھارتی آرمی چیف نے پریس کانفرنس میں ہمیشہ کی طرح دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکتے ہوئے کئی ممالک میں بھارتی دہشت گردی کو چھپانے کی کوشش کی تھی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بھارتی آرمی چیف پریس کانفرنس آرمی چیف نے دفتر خارجہ نے کہا کہ کی تھی چیف کے
پڑھیں:
بھارتی آرمی چیف کا بیان گمراہ کن پروپیگنڈے کی بدترین مثال ہے، آئی ایس پی آر
راولپنڈی: پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے بھارتی آرمی چیف کے پاکستان کو دہشت گردی کا مرکز قرار دینے کے بیان کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے اسے منافقت اور گمراہ کن پروپیگنڈے کی بدترین مثال قرار دیا ہے۔
ترجمان پاک فوج کے مطابق بھارتی آرمی چیف کا حالیہ بیان حقائق کے برخلاف اور پاکستان پر بے بنیاد الزامات عائد کرنے کی روایتی بھارتی پالیسی کا تسلسل ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ یہ اقدام نہ صرف بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں جاری مظالم اور اقلیتوں کے خلاف ناروا سلوک سے عالمی توجہ ہٹانے کی کوشش ہے بلکہ بھارت کی سرحد پار جبر کی پالیسیوں پر پردہ ڈالنے کا بھی حربہ ہے۔
آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ بھارتی فوج کے سینئر افسران کا کشمیری عوام پر بدترین مظالم کی نگرانی کرنا اور سیاسی مقاصد کے لیے ایسے بیانات دینا بھارتی فوج کی سیاست زدہ ہونے کی واضح عکاسی کرتا ہے۔ دنیا بھارتی قیادت کے مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز بیانات اور نسل کشی کے منصوبوں سے بخوبی واقف ہے۔
پاک فوج نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور کشمیری عوام پر مظالم کو نظرانداز نہ کرے۔ یہ مظالم کشمیری عوام کے حق خودارادیت کے مطالبے کو مزید تقویت دیتے ہیں، جو اقوام متحدہ کی قراردادوں میں تسلیم شدہ ہے۔
آئی ایس پی آر نے نشاندہی کی کہ ایک سینئر بھارتی فوجی افسر پاکستان میں دہشت گردی کی منصوبہ بندی کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا، لیکن بھارتی آرمی چیف نے اس حقیقت کو مکمل طور پر نظرانداز کر دیا۔ پاکستان کے خلاف کسی غیر موجودہ دہشت گردی کے ڈھانچے کا پروپیگنڈا کرنا حقائق کو جھٹلانے کے مترادف ہے۔
بیان میں مزید کہا ہے کہ پاکستان بھارتی فوج کے ان بے بنیاد اور گمراہ کن الزامات کو سختی سے مسترد کرتا ہے۔