تجزیہ کار عامر الیاس رانا نے کہا تھا کہ عوام لگتے کیا ہیں؟ عوام عوام کی بات ہو رہی ہے، کس نے کب سنجیدگی سے دیکھا؟ وہ جو بیک ڈور ہے ، عمران خان نے خود تسلیم کیا کہ بالواسطہ طور پر مجھے میسج آتے ہیں اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے ’’طاقتور حلقوں‘‘ سے بیک ڈور رابطوں کی تصدیق کر دی۔ رپورٹ کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے طاقتور حلقوں سے بیک ڈور رابطوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ بیک ڈور اور آفیشل رابطے بھی ہوتے رہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ان رابطوں میں پارٹی کا موقف اپنے لیڈر بانی چیئرمین کا موقف دیتا رہتا ہوں، جو حالات چل رہے ہیں، ان کا ذکر اور ان پر بحث ہوتی رہتی ہے۔ تجزیہ کار فیصل حسین نے کہا تھا کہ بات یہ ہے کہ نظر بھی آ رہا ہے اور یہ محسوس بھی ہو رہا ہے کہ بیک ڈور رابطے ہو رہے ہیں، تشویش کی بات (ن) لیگ کے لیے ہے اگر واقعی ان کی نظر میں اس بات کی اہمیت ہے جب وہ بیک ڈور رابطوں کی بات کرتے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ مائنس مسلم لیگ بات ہو رہی ہے، مسلم لیگ اس بیک ڈور ڈپلومیسی کا یا بیک ڈورمذاکرات کا ایک حصہ نہیں ہے۔ 

تجزیہ کار نوید حسین نے کہا تھا کہ حکومت پہلے دن سے سنجیدہ نہیں ہے، جب مذاکرات شروع ہوئے تو ہم نے ان کو خوش آئند قرار دیا کہ اس سے کشیدگی کم ہوگی لیکن حکومت کی سنجیدگی نظر نہیں آ رہی، دوسری طرف دیکھیں تو پی ٹی آئی کی طرف سے سنجیدگی، اس تناظر میں دیکھا جائے کہ جو ان کے ابتدائی مطالبات تھے ان میں کم از کم مینڈیٹ، چھبیسویں آئینی ترمیم کے مطالبات سے یوٹرن لیا اور ان سے دستبردار ہو گئے۔ تجزیہ کار عامر الیاس رانا نے کہا تھا کہ عوام لگتے کیا ہیں؟ عوام عوام کی بات ہو رہی ہے، کس نے کب سنجیدگی سے دیکھا؟ وہ جو بیک ڈور ہے ، عمران خان نے خود تسلیم کیا کہ بالواسطہ طور پر مجھے میسج آتے ہیں، جب ان سے پوچھا گیا تو انھوں نے انکار کیا کہ جو میسج لایا نہ اس کا بتاؤں گا جس کا میسج لایا وہ بھی نہیں بتاؤں گا، بیرسٹر سیف نے بھی یہی بات کی۔

تجزیہ کار محمد الیاس نے کہا تھا کہ یہ بالکل صحیح بات ہے کہ ایک دوسرے پر تنقید نہیں کرنی چاہیے، مذاکرات کے دروازے کھلے رکھنے چاہییں چاہے بیک ڈور رابطے ہو رہے ہوں، آپس میں بیٹھ کر ایک دوسرے پر تنقید نہیں کرنی چاہیے، مسئلہ حل ہو رہا ہے تو اس کو حل کرنا چاہیے لیکن بات یہ ہے کہ یہ ایک دوسرے پر تنقید کیے بغیر رہ نہیں سکتے،حکومت کے ساتھ ساتھ پی ٹی آئی کو بھی سنجیدہ ہونا چاہیے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: نے کہا تھا کہ تجزیہ کار کی بات

پڑھیں:

فضل الرحمن کی سیاسی حیثیت عمران خان کے مقابلے جتنی نہیں، علی امین گنڈاپور

پشاور (بیورو رپورٹ ، نوائے وقت رپورٹ) پشاور ہائی کورٹ نے وزیرِ اعلیٰ خیبر پی کے علی امین گنڈاپور کو درج مقدمات میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا۔علی امین گنڈاپور کی حفاظتی ضمانت اور مقدمات کی تفصیلات کے لیے دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔سماعت چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ اشتیاق ابراہیم اور جسٹس وقار احمد نے کی۔پشاور ہائی کورٹ نے علی امین گنڈاپور کی حفاظتی ضمانت میں 3 ہفتوں کی توسیع کر دی۔دورانِ سماعت ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق کی سربراہی میں مذاکراتی میٹنگ کے لیے وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈاپور اسلام آباد گئے ہیں، وہ  پیش نہیں ہو سکتے، اس لیے ان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی ہے۔عدالت نے کیس کی سماعت 11 فروری تک ملتوی کر دی۔ مذاکراتی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور نے کہا کہ اگر کہیں ملاقاتیں ہو رہی ہیں اور مثبت پیش رفت ہو رہی ہے یہ اعتماد قائم ہوا ہے تو ہی سب ہو رہا ہے۔کہ مولانا فضل الرحمان کو خیبر پی کے کے انتخابات پر اعتراض ہے تو آئیں حلقے کھول لیتے ہیں، مولانا صاحب آپ کے ساتھ دھوکا ضرور ہوا ہے جو وعدے ہوئے تھے وہ پورے نہیں ہوئے۔ اگر کوئی اس طرح کے بیانات دے گا تو بطور وزیراعلی اس کا جواب دوں گا، جنہوں نے آپ کے ساتھ دھوکہ کیا ہے ان کا نام لیں ہم اوپر بات نہ کریں۔علی امین گنڈا پور نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کہتا ہے میری تیسرے درجہ کی لیڈرشپ عمران خان سے ملے گی، مولانا فضل الرحمان نہ تمہاری سیاسی حیثیت عمران خان کے مقابلے جتنی نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ترجمان جے یو آئی نے علی امین گنڈاپور کو اسٹیبلشمنٹ کا مہرہ قرار دے دیا
  • فضل الرحمن کی سیاسی حیثیت عمران خان کے مقابلے جتنی نہیں، علی امین گنڈاپور
  • علی امین گنڈاپور اسٹیبلشمنٹ کا مہرا، یہ عمران خان کے ساتھ دھوکا کررہے ہیں، جے یو آئی
  • فضل الرحمٰن کی سیاسی حیثیت عمران خان کے مقابلے جتنی نہیں، گنڈاپور
  • علی امین گنڈاپور نے آرمی چیف اور بیرسٹر گوہر کے درمیان ملاقات کی تصدیق کردی۔
  • علی امین گنڈاپور کی آرمی چیف اور بیرسٹر گوہر کے درمیان ملاقات کی تصدیق
  • علی امین گنڈاپور کو ہمیشہ میدان سے بھاگنے کی عادت ہے، گورنر فیصل کریم کنڈی
  • علی امین گنڈاپور کا 9 مئی اور 26 نومبر پر جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ