UrduPoint:
2025-01-18@10:16:04 GMT

برطانوی وزیر اعظم اسٹارمر کا دورہ کییف اور حمایت کا وعدہ

اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT

برطانوی وزیر اعظم اسٹارمر کا دورہ کییف اور حمایت کا وعدہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 16 جنوری 2025ء) برطانوی وزیر اعظم سر کیئر اسٹارمر ایک ایسے معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے دارالحکومت کییف پہنچے ہیں، جسے ڈاؤننگ اسٹریٹ نے یوکرین کے ساتھ تاریخی "100 سالہ شراکت داری" قرار دیا ہے۔

اس معاہدے کے تحت پہلے ہی وعدہ کی گئی معاشی اور فوجی مدد کو باضابطہ بنانے کے ساتھ ہی مزید پیش کش کا بھی امکان ہے۔

روسی یوکرینی جنگ: برطانیہ کو ٹرمپ سے کییف کی حمایت جاری رکھنے کی توقع

یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی بھی برطانیہ جیسے اہم اتحادیوں کی جانب سے مضبوط حفاظتی ضمانتوں پر بات کرنے کے خواہاں ہیں، کیونکہ وہ اس بات سے کافی محتاط ہیں کہ نئی امریکی انتظامیہ یوکرین کو روس کے ساتھ امن قائم کرنے کے لیے دباؤ ڈالنا شروع کر سکتی ہے۔

(جاری ہے)

برطانیہ کا روسی واگنر تنظیم کو دہشت گرد گروپ قرار دینے کا فیصلہ

دورہ اہم کیوں ہے؟

گزشتہ موسم گرما میں عہدہ سنبھالنے کے بعد وزیر اعظم اسٹارمر کا یہ یوکرین کا پہلا دورہ ہے اور اس موقع پر انہوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کے وائٹ ہاؤس میں دوبارہ اقتدار سنبھالنے سے چند دن قبل یوکرین کی حمایت کا اظہار کیا ہے۔

دیگر وزرائے اعظم کے برعکس، سر کیر اسٹارمر نے کییف کا دورہ کرنے کے لیے اپنا وقت لیا اور اب چھ ماہ تک عہدے پر رہنے کے بعد وہ یوکرین آئے ہیں۔

انہوں نے روسی حملے کے خلاف طویل مدتی حمایت کا وعدہ کیا، جسے وہ "غیر قانونی اور وحشیانہ حملہ" کہتے ہیں۔

سترہ ہزار یوکرینی ریکروٹس کی فوجی تربیت مکمل، برطانوی رپورٹ

یوکرین میں برطانیہ کے سفیر مارٹن ہیرس اور لندن میں یوکرین کے ایلچی ویلیری زلوزنی نے کییف کے ریلوے اسٹیشن پر ان کا استقبال کیا۔

اس موقع پر انہوں نے کہا، "یہ صرف یہاں اور اب کے بارے میں نہیں ہے، یہ اگلی صدی کے لیے ہمارے دونوں ممالک میں سرمایہ کاری کے بارے میں بھی ہے۔

"

انہوں نے مزید کہا کہ "(روسی صدر ولادیمیر) پوٹن کی یوکرین کو اپنے قریبی شراکت داروں سے دور کرنے کی خواہش ایک یادگار اسٹریٹجک ناکامی رہی ہے۔ اس کے بجائے، ہم پہلے سے کہیں زیادہ قریب ہیں اور یہ شراکت داری دوستی کو اگلی سطح تک لے جائے گی۔"

ٹرمپ ٹیم میں وزیر خارجہ کی ذمہ داری سنبھالنے والے مارکو روبیو نے اس ہفتے کے اوائل میں کہا تھا کہ جنگ کے خاتمے کے لیے دونوں ممالک کو رعایتیں دینی ہوں گی۔

یوکرین کی تعمیر نو کے لیے روس کو ہی قیمت ادا کرنی ہو گی، جرمنی

جمعرات کے روز برطانیہ نے جو اعلانات کیے ہیں، اس میں مزید فوجی اور اقتصادی امداد شامل ہے، نیز میری ٹائم سکیورٹی اور ڈرون ٹیکنالوجی اور صحت کی دیکھ بھال پر تعاون میں اضافہ بھی شامل تھا۔

زیلنسکی نے حال ہی میں کہا تھا کہ وہ مستقبل میں ہونے والے حملوں کو روکنے کے لیے حفاظتی ضمانتیں حاصل کرنے میں مدد کے لیے برطانیہ کی طرف دیکھ رہے ہیں۔

نیٹو میں شمولیت ان کی خواہشات میں سرفہرست ہے، تاہم یوکرین یہ بھی چاہتا ہے کہ اگر لڑائی بند ہو جائے تو اس کے اتحادی ممالک امن دستے وہاں بھیجیں، جو فرنٹ لائن پر گشت کرنے کے لیے کسی بھی امن معاہدے میں بفر زون بن سکتا ہے۔

برطانوی وزیر اعظم کے دورے سے پہلے زیلنسکی نے کہا تھا کہ اس امر پر بھی وہ وزیر اعظم سے بات کریں گے۔

زیلنسکی کا دورہ برطانیہ: رشی سوناک کا یوکرین کو مزید اسلحہ فراہم کرنے کا اعلان

یوکرین پہلے ہی سرحد سے دور روسی فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے کے لیے برطانوی فراہم کردہ سٹارم شیڈو میزائل استعمال کر رہا ہے۔

گزشتہ سال کے آخر میں ان کی آمد کا کییف نے خیرمقدم کیا تھا اور ماسکو نے اس کی مذمت کی تھی۔

شراکت داری سے متعلق نئے معاہدے کو آنے والے ہفتوں میں برطانوی پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ اس کے لیے منصوبہ بندی پچھلی کنزرویٹو حکومت کے دور میں شروع ہوئی تھی۔

یوکرینی صدر کا روسی حملے کے بعد سے پہلا برطانوی دورہ

اس سے قبل اسٹارمر نے پہلے یوکرین کا دورہ 2023 میں اس وقت کیا تھا، جب وہ اپوزیشن کے رہنما تھے۔

ص ز/ ج ا (نیوز ایجنسیاں)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کرنے کے لیے انہوں نے کا دورہ

پڑھیں:

سینٹ: خفیہ معلومات افشا کرنے کیخلاف قانون موجود، اعظم تارڑ 

اسلام آباد (خبرنگار) ایوان بالا کو وفاقی وزیر قانون و پارلیمانی امور سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے بتایا ہے کہ خفیہ معلومات کو افشا کرنے کے حوالے سے قانون موجود ہے اور جو بھی اس میں ملوث پایا جاتا ہے اس کو قانون کے مطابق سزا دی جاتی ہے۔ جمعہ کو ایوان بالا میں وقفہ سوالات کے دوران سینیٹر قرۃ العین مری نے ضمنی سوال کرتے ہوئے کہاکہ حساس معلومات افشا کرنے کے حوالے سے سزا کا کوئی قانون موجود ہے۔  قرۃ العین مری نے کہاکہ پولیس کو حساس معلومات پر کیوں رسائی دی گئی ہے اور جو لوگ جنسی جرائم میں ملوث ہوتے ہیں اس حوالے سے کیا اقدامات اٹھائے جاتے ہیں۔ جس پر وفاقی وزیر نے کہاکہ ابھی تک یہ صرف مغربی ممالک میں کیا جاتا ہے تاہم اب یہاں پر بھی اس کو دیکھا جاتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہر شخص کی پرائیویسی ان کا قانونی حق ہے تاہم اگر کوئی جرم کرتا ہے تو اس کے بعد نوعیت بدل جاتی ہے۔ جو بھی بار بار جرائم کرتا ہے اس کی نگرانی کی جاتی ہے۔ ایوان بالا میں وقفہ سوالات کے دوران سینیٹر شہادت اعوان نے ضمنی سوال کرتے ہوئے کہاکہ حکومت کے ویئر ہائوس سے 14کروڑ روپے کی غیر ملکی اور مقامی رقم چوری کی گئی اور اس میں دو ملزمان نامزد ہوئے تھے اور جو ملزم ہے وہ ابھی تک اسی وئیر ہائوس کا انچارج ہے اور یہ ضمانت پر ہیں اور اب تک صرف 23لاکھ روپے کی وصولی کی گئی ہے، اس رقم کی بازیابی کیلئے اب تک کیا اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ سینیٹر رانا محمود الحسن نے سوال کیا کہ کیا سی ڈی اے کی منصوبہ بندی میں یہ بھی شامل ہے کہ پھل دار پودے لگائے جائیں۔ جس پر وفاقی وزیر نے کہاکہ یہ بہت اچھی تجویز ہے تاہم شہتوت اور بیری کے درختوں کی وجہ سے بھی الرجی کے مسائل سامنے آئے تھے۔ انہوں نے کہاکہ یہ تجویز متعلقہ افسران تک پہنچائی جائے گی۔ سینیٹر پلوشہ خان نے کہاکہ سڑکوں کو وسیع کرنے کے نام پر پرانے درختوں کو کاٹنے سے نقصانات ہوتے ہیں جس پر وفاقی وزیر نے کہا کہ درختوں کی منتقلی کا کام شروع کردیا گیا ہے۔ سینیٹر بلال مندوخیل نے کہاکہ سی ڈی اے کے پاس ہارٹیکلچر کا شعبہ موجود ہے جس پر وفاقی وزیر نے کہاکہ سی ڈی اے کے پاس ہارٹیکلچر کا شعبہ موجود ہے۔ ایوان بالا کا اجلاس اپوزیشن کے شدید شور شرابے کے بعد سوموار تک ملتوی کردیا گیا ۔اپوزیشن لیڈر سینیٹر شبلی فراز نے وقفہ سوالات کے دوران بات کرنے کی اجازت چاہی مگر ڈپٹی چیئرمین نے اجازت دینے سے انکار کردیا جس پر اپوزیشن اراکین نے شور شروع کردیا ۔

متعلقہ مضامین

  • سینٹ: خفیہ معلومات افشا کرنے کیخلاف قانون موجود، اعظم تارڑ 
  • یوکرین اور برطانیہ میں 100سالہ شراکت داری کا معاہدہ
  • وزیر اعظم کا کشتی حادثوں پر سخت نوٹس، ایف آئی اے میں مزید سینئر افسران کی تعیناتی کا حکم
  • برطانیہ اور عراق کے درمیان 15 بلین ڈالر کے تجارتی پیکیج اور دفاع کا معاہدہ
  • بنگلا دیش کی سابق وزیر اعظم خالدہ ضیا کرپشن کیس میں بری
  • وزیر اعظم 11 سے 13 فروری تک متحدہ عرب امارات کا دورہ کریں گے
  • عراق اور برطانیہ میں 15 ارب ڈالر کے معاہدے
  • عراقی وزیرِ اعظم محمد شیاع السودانی اور برطانوی ہم منصب کیئر سٹارمر کی لندن میں ملاقات
  • وزیرِ اعظم کی انسانی اسمگلنگ کا دھندہ کرنیوالوں کیخلاف انتہائی سخت قانونی کارروائی ہدایت