حکومت سے مذاکرات کا تیسرا دور، پی ٹی آئی کا 2 انکوائری کمیشن بنانے کا مطالبہ WhatsAppFacebookTwitter 0 16 January, 2025 سب نیوز


اسلام آباد: حکومت اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے درمیان مذاکرات کے تیسرے دور میں پی ٹی آئی نے 2 انکوائری کمیشن بنانے کا مطالبہ کر دیا۔
اجلاس کی صدارت سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کی جس میں پی ٹی آئی نے تحریری طور پر اپنے مطالبات کا مسودہ پیش کر دیا۔
حکومتی کمیٹی میں عرفان صدیقی، رانا ثنا اللہ، خالد مقبول صدیقی، فاروق ستار شامل تھے جبکہ پی ٹی آئی کی جانب سے عمر ایوب، اسد قیصر، علی امین گنڈا پور، علامہ راجہ ناصر عباس اور صاحبزادہ حامد رضا کمیٹی کا حصہ تھے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے حکومت سے مذاکرات کیلئے مطالبات کا ڈرافٹ تیار کیا اور اپوزیشن لیڈر عمرایوب کے لیٹر پیڈ پر ڈرافٹ تیار کیا گیا، پی ٹی آئی کے مطالباتی ڈرافٹ تین صفحات پر مشتمل ہیں۔
چارٹر آف ڈیمانڈ 2 نکات اور 3 صفحات پر مشتمل ہے، عمر ایوب نے تحریری مطالبات کا ڈرافٹ سپیکر قومی اسمبلی کے سامنے رکھا، اپوزیشن لیڈر نے تحریری مطالبات کمیٹی اجلاس میں پڑھ کر بھی سنائے۔
پی ٹی آئی کے تحریری مطالبات
پی ٹی آئی کی جانب سے مطالبات میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت چیف جسٹس یا سپریم کورٹ کے 3 ججز پر مشتمل 2 کمیشن آف انکوائری تشکیل دے، کمیشن وفاقی حکومت کمیشن آف انکوائری ایکٹ 2017 کے تحت قائم کیا جائے، کمیشن کے ججز کی تعیناتی تحریک انصاف اور حکومت کی باہمی رضا مندی کے ساتھ 7 روز میں کی جائے۔
تحریری مطالبے میں کہا گیا ہے کہ کمیشن بانی پی ٹی آئی عمران خان کی 9 مئی سے متعلق گرفتاری کی انکوائری کرے، اسلام آباد ہائیکورٹ میں رینجرز اور پولیس کے داخل ہونے کی انکوائری کی جائے، بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری کے بعد 9 مئی واقعات کی سی سی ٹی وی ویڈیو کی تحقیقات کی جائیں۔
پی ٹی آئی کے مطالبے میں کہا گیا ہے کہ کیا 9 مئی سے متعلق میڈیا پر سنسر شپ لگائی گئی اور صحافیوں کو ہراساں کیا گیا؟ کمیشن ملک بھر انٹرنیٹ شٹ ڈاون کی تحقیقات کرے اور ذمہ داروں کا تعین کرے۔
تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ دوسرا کمیشن 24 سے 27 نومبر، 2024 کے واقعات کی تحقیقات کرے، کمیشن اسلام آباد میں مظاہرین پر فائرنگ اور طاقت کے استعمال کا حکم دینے والوں کی شناخت کرے، کمیشن شہداء اور زخمیوں کی تعداد پر اسپتالوں اور میڈیکل سہولیات کی سی سی ٹی وی ریکارڈنگ کی جانچ کرے۔
پی ٹی آئی کا مطالبہ ہے کہ کمیشن مظاہرین کے خلاف طاقت کے زیادہ استعمال کے ذمہ داران کی شناخت کرے، کمیشن ایف آئی آرز کے اندراج میں درپیش مشکلات کی تحقیقات کرے، کمیشن میڈیا سنسر شپ کے واقعات کی تحقیقات کرے۔
تحریری مطالبے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ وفاقی اور پنجاب حکومت سمیت سندھ اور بلوچستان کی حکومتیں تمام سیاسی قیدیوں کی ضمانت یا سزاوں کی معطلی کے احکامات جاری کریں۔
اجلاس سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ ابھی تو مذاکرات کے لیے جا رہے ہیں، اتفاق رائے کے حوالے سے پتہ چل جائے گا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا کہنا تھا جب بیٹھتے ہیں تو کچھ سوچ کر ہی بیٹھتے ہیں، شک و شبہات ہوتے تو میں حصہ ہی نہ بنتا، جب اوپن مذاکرات ہو رہے ہیں تو بیک ڈور مذاکرات کی ضرورت نہیں۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: کی تحقیقات کرے تحریک انصاف کا مطالبہ پی ٹی ا ئی

پڑھیں:

تحریک انصاف انتخابی دھاندلی کی عدالتی تحقیقات کے دیرینہ مطالبے سے دستبردار

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16 جنوری ۔2025 )حکومت اور پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور شروع ہوگیا جس میں سابق حکمراں جماعت نے چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کردیا تاہم وہ انتخابی دھاندلی کی عدالتی تحقیقات کے دیرینہ مطالبے سے پیچھے ہٹ گئی ہے رپورٹ کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق مذاکراتی اجلاس کی صدارت کررہے ہیں حکومتی کمیٹی میں وزیرخارجہ سینیٹر اسحاق ڈار، عرفان صدیقی، رانا ثنا اللہ، راجہ پرویز اشرف، نوید قمر، ڈاکٹر فاروق ستار، اعجاز الحق اور قادر مگسی اجلاس میں شریک ہیں.

(جاری ہے)

پاکستان تحریک انصاف کی مذاکراتی کمیٹی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، اسد قیصر، علامہ ناصر عباس، سلمان اکرم راجہ اور صاحبزادہ حامد رضا اجلاس میں شریک ہیں اجلاس کے دوران اسپیکر ایاز صادق نے کہا کہ اگرکسی کو میری چیئرمین شپ پر اعتراض ہے تو بتادیں اپوزیشن اور حکومتی کمیٹی کی یہ تیسری نشست ہے مذاکرات کے حوالے سے کچھ غلط فہمیاں ہوئیں بات چیت میں کچھ تاخیر ہوگئی یہ بھی تاثر دیا گیا کہ میں کوئی کردار ادا نہیں کررہا ہے امید ہے آج کا اجلاس مذاکرات میں پیش رفت کا باعث بنے گا.

پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی کے اراکین نے چارٹر آف ڈیمانڈ پر دستخط کیے جس کے بعد اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے 3 صفحات پر مشتمل چارٹر آف ڈیمانڈ اسپیکر کو پیش کیا دریں اثنا پی ٹی آئی عام انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن کے قیام کے مطالبے سے دستبردار ہوگئی پی ٹی آئی نے چارٹر آف ڈیمانڈ میں 2 کمیشن آف انکوائری بنانے کا مطالبہ کیا ہے چارٹر آف ڈیمانڈ میں کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس کی زیر سربراہی یا 3 سنیئرججز پر مشتمل کمیشن بنایا جائے جس کے لیے ججز کا انتخاب حکومت اور پی ٹی آئی ملکر کریں گی.

حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ کمیشن کا اعلان 7 دن میں کیا جائے اور کمیشن کی کارروائی کو اوپن رکھا جائے چارٹر آف ڈیمانڈ میں کہا گیا ہے کہ پہلا کمیشن 9 مئی کے واقعات کے تحقیقات کرے جبکہ عمران خان کی رینجرز کے ہاتھوں گرفتاری کی بھی تحقیقات کی جائیں اور گرفتاری کے بعد ملک بھر میں پیش آنے والے واقعات کی ویڈیوز کا جائزہ لیا جائے تحریک انصاف نے مطالبہ کیا ہے کہ تمام گرفتاریوں کا قانونی حیثیت اور انسانی حقوق کے حوالے سے جائزہ لیا جائے جبکہ ایک ہی فرد کے خلاف متعدد ایف آئی آرز کے اندراج کا جائزہ لیا جائے.

چارٹر آف ڈیمانڈ میں کہا گیا ہے کہ سنسر شپ، رپورٹنگ پر پابندیوں اور صحافیوں کو ہراساں کرنے کے واقعات کی تحقیقات کی جائے، کمیشن انٹرنیٹ کی بندش اور اس ہونے والے نقصانات کے ذمہ داران کا بھی تعین کرے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے واضح کیا ہے کہ ان کے مطالبات میں اسیران کی رہائی شامل ہے بتایا کہ اسیران کو کسی ڈیل یا ڈھیل کے تحت نہیں بلکہ آئین اور قانون کے تحت رہا کیا جائے .

حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان سینیٹر عرفان صدیقی نے پارلیمنٹ ہاﺅس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پی ٹی آئی کے مطالبات پر 30 جنوری سے پہلے اپنا جواب دے دی گی مذاکرات میں بھی کوئی معجزہ ہوسکتا ہے باہر جہاں بھی مذاکرت ہو رہے ہوں ہوتے رہیں ہمیں ہمارے ساتھ جو ہورہا اس سے سروکار ہے. واضح رہے کہ حکومت اور پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹیوں کے درمیان اب تک دو ملاقاتیں ہوچکی ہیں، پہلی ملاقات 23 دسمبر 2023 کو ہوئی تھی جب کہ دوسری ملاقات 2 جنوری کو ہوئی دونوں ملاقاتوں کے دوران مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق ہوا ہے پی ٹی آئی کی جانب سے چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کیے گئے جب کہ حکومت نے اگلی ملاقات میں تمام مطالبات تحریری طور پر مانگے تھے.

پی ٹی آئی کی طرف سے مذاکرات کے دوسرے دور میں حکومت سے عمران خان سے ملاقات کے لیے سہولت کا مطالبہ کیا گیا تھا تاکہ بات چیت کے عمل میں مشاورت کے لیے تحریک انصاف کے بانی چیئرمین سے رہنمائی لی جاتی رہے دریں اثنا مذاکرات کے بعد مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان عرفان صدیقی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ پی ٹی آئی نے عمران خان سے ملاقات کے لیے سہولت کا مطالبہ کیا ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ وہ اس عمل کے لیے ان سے رہنمائی لیتے رہیں عرفان صدیقی نے کہا تھا کہ ہمیں پی ٹی آئی راہنماﺅں کی عمران خان سے ملاقات اور سہولت لینے پر کوئی اعتراض نہیں ہے.

متعلقہ مضامین

  • حکومت سے مذاکرات کا تیسرا دور ختم،پی ٹی آئی کا 2 انکوائری کمیشن بنانے کا طالبہ
  • تحریک انصاف انتخابی دھاندلی کی عدالتی تحقیقات کے دیرینہ مطالبے سے دستبردار
  • پی ٹی آئی نے مذاکرات میں تحریری مطالبات پیش کردیے، دو انکوائری کمیشن بنانے کا مطالبہ
  • مذاکرات کا تیسرا دور جاری، پی ٹی آئی نے تحریری مطالبات سامنے رکھ دیے، عمران خان کی رہائی بھی شامل
  • تحریک انصاف نے حکومت کو اپنے مطالبات تحریری طور پر پیش کردیئے،اہم نقاط سامنے آ گئے
  • مذاکرات کا تیسرا دور شروع، اگر پی ٹی آئی نے تحریری مطالبات دیے تو ضرور غور کریں گے، عرفان صدیقی
  • حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کا تیسرا اجلاس کچھ دیر بعد ہوگا
  • مذاکرات کا تیسرا دور آج، پی ٹی آئی نے تحریری مطالبات کو حتمی شکل دیدی
  • حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور آج ہو گا