چین کی جہاز سازی کی صنعت مسلسل 15 سالوں سے دنیا میں سرفہرست
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
چین کی جہاز سازی کی صنعت مسلسل 15 سالوں سے دنیا میں سرفہرست WhatsAppFacebookTwitter 0 16 January, 2025 سب نیوز
بیجنگ : چین کی جہاز سازی کی صنعت کے 2024 کے بارے میں سالانہ اعداد و شمار باضابطہ طور پر جاری کیے گئے ہیں ۔ چین کی جہاز سازی کی صنعت کے تین اہم اشارے لگاتار 15 سالوں تک دنیا میں پہلے نمبر پر رہے ہیں۔ 2024 میں عالمی سطح پر فراہم کیے جانے والے آدھے سے زیادہ جہاز چین میں بنائے گئے۔
چین کو عالمی مارکیٹ میں جہاز سازی کے نئے آرڈرز کا 74.
دنیا میں 18 مین اسٹریم جہازوں کی اقسام میں سے 14 اقسام کے نئے آرڈرز میں چین دنیا میں پہلے نمبر پر ہے۔ نومبر 2024 تک ، چین کی جہاز سازی کی صنعت کے منافع کا مارجن 7.52 فیصد تک پہنچا اور مجموعی منافع 47.18 بلین یوآن ہے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: چین کی جہاز سازی کی صنعت
پڑھیں:
پنجاب ایسڈ کنٹرول بل 2025 قائمہ کمیٹی میں منظور
سٹی 42 : خواتین اور کمزور طبقات کے تحفظ کی جانب اہم پیش رفت ہوئی ہے، پنجاب ایسڈ کنٹرول بل 2025 قائمہ کمیٹی میں منظور کرلیا گیا ۔
قائمہ کمیٹی برائے محکمہ داخلہ نے بل پر تفصیلی بحث کی۔
مسلم لیگ ن کی رکن صوبائی اسمبلی و چیئرپرسن وومن پروٹیکشن اتھارٹی حنا پرویز بٹ نے بل ترمیم کے بعد جمع کروایا تھا، ان کے مطابق تیزاب گردی روکنے کے لیے مؤثر قانون سازی کی ضرورت ہے۔
حکومت کا مقصد پائیدار سرمایہ کاری پر مبنی، برآمدات کو فروغ دینے والی اقتصادی ترقی کو یقینی بنانا ہے؛ وزیر خزانہ
حنا پرویز بٹ کا کہنا ہے کہ خواتین پر تیزاب حملوں کی روک تھام اولین ترجیح ہے، خواتین کے تحفظ کے لیے قانون سازی میرا مشن ہے، خواتین کے حقوق کی قانون سازی جاری رکھوں گی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب ایسڈ کنٹرول بل خواتین کی سلامتی کی جانب اہم قدم ہے۔
حنا پرویز بٹ نے کہا کہ تیزاب کی غیر قانونی فروخت اب برداشت نہیں کی جائے گی، ہر عورت کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے، ایسڈ کنٹرول بل، مجرموں کو سخت سزائیں دی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ خواتین پر حملے روکنے کے لیے حکومت سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے، چیئرپرسن وومن پروٹیکشن اتھارٹی نے بل کی منظوری کو تاریخی قرار دیا۔
گوجر خان میں شادی کا کھانا کھانے سے سینکڑوں افراد کی حالت غیر
حنا پرویز بٹ نے کہا کہ پنجاب اسمبلی خواتین کے تحفظ کے لیے متحد ہے، ایسڈ حملے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہیں، خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے ہر ممکن اقدام کریں گے۔انہوں نے کہا کہ قانون سازی سے خواتین کے خلاف جرائم میں کمی آئے گی، تیزاب گردی کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی جائے گی۔