فلسطینیوں پر ہونے والے مظالم پر احتساب ہونا چاہیے: شیری رحمٰن
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
---فائل فوٹو
نائب صدر پاکستان پیپلز پارٹی سینیٹر شیری رحمٰن نے اسرائیل اور حماس کے غزہ میں جنگ بندی کے اعلان پر ردِ عمل کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ غزہ میں امن کی آڑ میں کوئی بھی غیر منصفانہ سمجھوتہ نہیں کیا جانا چاہیے، فلسطینیوں پر ہونے والے مظالم کا احتساب ضرور ہونا چاہیے۔
شیری رحمٰن کا کہنا ہے کہ حقیقی امن کے لیے ضروری ہے کہ فلسطین کے عوام کے حقوق، ضروریات اور مفادات کا احترام کیا جائے۔
قطری وزیراعظم نے غزہ میں حماس، اسرائیل جنگ بندی معاہدے کا اعلان کردیاقطری وزیراعظم نے کہا کہ یہ معاہدہ اسرائیلی قیدیوں کی رہائی اور غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی میں اضافے کا باعث بنے گا۔
یاد رہے کہ اسرائیل کی جانب سے 15 ماہ اور 1 ہفتے تک جاری رہنے والی جنگ کے دوران غزہ پر 85 ہزار ٹن بارود برسایا گیا۔
اسرائیلی فوج نے 47 ہزار فلسطینیوں کی نسل کشی کی اور 1 لاکھ 15ہزار افراد کو زخمی کیا۔
رپورٹس کے مطابق تباہ شدہ شہروں کی عمارتوں اور گھروں کے ملبے سے ہزاروں لاپتہ فلسطینیوں کی لاشیں ملنے کا خدشہ ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
اسرائیل نے 95 فلسطینی کی رہائی کی منظوری دے دی
اسرائیلی کابینہ کے بعد اسرائیلی حکومت نے بھی حماس کے ساتھ طے پانے والے معاہدے کی منظوری دے دی ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ کے خصوصی مندوب نے بنجمن نیتن یاہو پر معاہدے کی منظوری کے لیے دباؤ ڈالا۔
جنگ بندی اور یرغمالیوں کے تبادلے کے معاہدے کا اطلاق کل سے ہوگا۔ اس دوران اسرائیل نے حماس کی قید سے رہائی پانے والے 33 اسرائیلیوں کی تصاویر جاری کر دی ہیں۔
اس کے جواب میں رہا کیے جانے والے 95 فلسطینیوں کے نام بھی منظر عام پر آ گئے ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز اسرائیلی سیکیورٹی کابینہ نے دو دن قبل قطری وزیراعظم کی طرف سے اعلان کردہ غزہ جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے کی منظوری دی۔
سیکیورٹی کابینہ کے 11 ارکان نے سادہ اکثریتی ووٹ کے ذریعے اس معاہدے کی منظوری دی۔