حکومتی کمیٹی کے ترجمان سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ مذاکرات آئین قانون اور روایات کی بنیاد پر ہوں گے۔ نتائج پہلے سے ہرگز طے شدہ نہیں ہیں۔ حکومت کی کمیٹی میں 7 جماعتیں ہیں۔ تحریری مطالبات آنے پر تحریری جواب دیں گے، مطالبات آنے پر فوری جواب دینا ممکن نہیں۔

پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں مذاکراتی کمیٹی کے تیسرے اجلاس میں شرکت سے قبل عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ مذاکرات راستہ نکالنے کے لیے ہوتے ہیں اسی لیے کوشاں ہیں۔ اپوزیشن کو 31 جنوری سے پہلے جواب دے دیں گے۔

اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی صدارت میں مذاکرات کا تیسرا دور

حکومت اور اپوزیشن کے درمیان اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی صدارت میں مذاکرات کے تیسرے دور کا ان کیمرہ اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں جاری ہے۔ مذاکرات میں حکومت کی جانب سے 10 رکنی جبکہ اپوزیشن جماعتوں کا 6 رکنی وفد بھی شریک ہے۔

حکومتی ارکان میں سینیٹر عرفان صدیقی،اسحاق ڈار، رانا ثنا اللہ خان، خالد حسین مگسی، محمد اعجاز الحق ، فاروق ستار، عبدالعلیم خان ، چوہدری سالک حسین، سید نوید قمر، اور راجا پرویز اشرف شامل ہیں۔

اپوزیشن کی جانب سے قائد حزب اختلاف عمر ایوب خان، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور، اسد قیصر، صاحب زادہ محمد حامد خان، سینیٹر ناصر عباس اور سلمان اکرم راجا شامل ہیں۔

پہلے 2 مذاکراتی ادوار اسپیکر قومی اسمبلی کی صدارت میں ہو چکے ہیں،  توقع ہے کہ آج مذاکرات میں اپوزیشن اپنے مطالبات سے تحریری طور پر حکومت کو آگاہ کردے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: عرفان صدیقی

پڑھیں:

عملاً مذاکرات کا کل پہلا دور ہوگا، امید ہے پی ٹی آئی تحریری مطالبات پیش کرےگی، عرفان صدیقی

پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما و پی ٹی آئی سے مذاکرات کے لیے حکومتی کمیٹی کے رکن عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ امید ہے پی ٹی آئی کل اپنے تحریری مطالبات پیش کرےگی۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ بال ہمارے کورٹ میں آئی تو اس کو مثبت انداز میں آگے بڑھائیں گے، گنتی کے لحاظ سے مذاکرات کا کل تیسرا روز ہے لیکن عملا پہلا دور ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں عمران خان سیاسی قیدی، امید ہے جلد کوئی خوشخبری سامنے آئےگی، بیرسٹر گوہر

انہوں نے عمران خان سے جیل میں ملاقاتوں کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ جیل کے اندر ملاقات کا اپنا ضابطہ موجود ہے، ہم بیسیوں مرتبہ نواز شریف سمیت دیگر لیڈروں سے ملنے کے لیے جیل میں گئے۔

عرفان صدیقی نے کہاکہ جب ہم نواز شریف سے ملنے کے لیے جاتے تو ایک چھوٹا سا کمرہ ہوتا تھا جس سے 8 سے 10 لوگوں کو بٹھا دیا جاتا تھا۔

انہوں نے کہاکہ ہماری ملاقات کے وقت کمرے کے چاروں کونوں میں پولیس اور کوئی اور اہلکار ہوتے تھے، نواز شریف نے کبھی کسی کو نہیں کہاکہ تم یہاں سے نکل جاؤ۔

عرفان صدیقی نے کہاکہ ہم کوئی خفیہ طریقے سے نہیں بلکہ کھلے عام باتیں کیا کرتے تھے، پی ٹی آئی کی عمران خان سے جو ملاقات ہوئی اس میں کوئی اہلکار یا پہرے دار موجود نہیں تھا۔

انہوں نے کہاکہ ایسے تو شاید نہ ہوسکے کہ ہم ان کی ملاقات کے لیے کوئی بے در و دیوار سا فضا میں کمرہ تخلیق کریں۔

یہ بھی پڑھیں حکومت پی ٹی آئی مذاکرات خوش آئند، ایک دوسرے کا وجود تسلیم کرنا ہوگا، انوارالحق کاکڑ

واضح رہے کہ حکومت اور پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹیوں کے درمیان بات چیت کا تیسرا دور کل پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews حکومت پی ٹی آئی مذاکرات عرفان صدیقی عمران خان رہائی مسلم لیگ ن نواز شریف وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • بانی سے ملاقات، حکومت نے کہا کوئی راستہ نکالتے ہیں، سینیٹر عرفان صدیقی
  • وزیراعظم نے اپوزیشن کے تحریری مطالبات کا جواب دینے کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی: رانا ثنااللہ کی عرفان صدیقی کے ہمراہ پریس کانفرنس
  • حکومت پی ٹی آئی کے مطالبات پر7 روز میں باضابطہ جواب دے گی، سینیٹرعرفان صدیقی
  • پی ٹی آئی کے مطالبات پر حکومتی کمیٹی 7 دن میں اپنا تحریری جواب دے گی: عرفان صدیقی
  • مذاکرات کا تیسرا دور جاری، پی ٹی آئی نے تحریری مطالبات سامنے رکھ دیے، عمران خان کی رہائی بھی شامل
  • پی ٹی آئی اور حکومت کی مذاکراتی کمیٹیوں کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور شروع
  • حکومت سے مذاکرات کا تیسرا دور، پی ٹی آئی نے مطالبات کا تحریری مسودہ پیش کر دیا
  • حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کا تیسرا اجلاس کچھ دیر بعد ہوگا
  • عملاً مذاکرات کا کل پہلا دور ہوگا، امید ہے پی ٹی آئی تحریری مطالبات پیش کرےگی، عرفان صدیقی