واشنگٹن : امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنے الوداعی خطاب میں کہا کہ کسی بھی صدر کو قانون سے بالا نہیں ہونا چاہیے اور جمہوریت کی حفاظت کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے امریکی جمہوریت کے مضبوط ہونے کا سبب چیک اینڈ بیلنس کے نظام کو قرار دیا اور کہا کہ یہ نظام امریکا کی سیاست میں توازن برقرار رکھتا ہے۔

 

بائیڈن نے ٹرمپ انتظامیہ کی کامیابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور کہا کہ دنیا کی قیادت کا حق امریکا کا ہے، نہ کہ چین کا۔ انہوں نے اس بات پر تشویش ظاہر کی کہ چند افراد کے ہاتھوں میں زیادہ طاقت اور دولت جمع ہونا جمہوریت کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔

 

سوشل میڈیا پر معلومات کی تصدیق نہ ہونے اور اس کی بڑھتی ہوئی طاقت کے بارے میں بھی بائیڈن نے بات کی۔ ان کے مطابق سوشل میڈیا کو جوابدہ بنانا ضروری ہے تاکہ جھوٹی معلومات کا پھیلاؤ روکا جا سکے۔ اسی طرح، انہوں نے مصنوعی ذہانت (AI) کے شعبے میں چین کے مقابلے میں امریکا کی قیادت کو ضروری قرار دیا۔

 

صدر بائیڈن نے یہ بھی کہا کہ ان کے دور حکومت میں لاکھوں افراد کو روزگار ملا اور اس دوران ملک کی خدمت کرنا ان کے لیے اعزاز کی بات تھی۔ انہوں نے اپنی حکومت کی پالیسیوں پر روشنی ڈالی اور مستقبل میں امریکا کی ترقی کے لیے اپنے عزم کا اظہار کیا۔

.

ذریعہ: Nai Baat

کلیدی لفظ: بائیڈن نے انہوں نے کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

جب تک ایک اور میثاق جمہوریت نہیں ہوگا تب تک موجودہ صورتحال تبدیل نہیں ہوسکتی: رانا ثنا اللہ

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیر اعظم کے مشیر اور مسلم لیگ نواز کے سینئر رہنما رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ جب تک ایک اور میثاق جمہوریت نہیں ہوگا تب تک موجودہ صورتحال تبدیل نہیں ہوسکتی۔سماء کے پروگرام ’ ریڈ لائن ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے ن لیگی رہنما رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی اپنے معاملات میں بری طرح الجھتی جارہی ہے اور جب تک یہ جماعت الجھی رہے گی پاکستانی سیاست کو بھی الجھائے رکھے گی، یہ جس راستے پر جانا چاہتے ہیں اس سے جمہوریت مضبوط نہیں ہوگی، یہ جس راستے پر جانا چاہتے ہیں اس سے ان کو کوئی منزل نہیں ملے گی۔

  کوئی رانا ضد پر اَڑ جائے تو رانی بھی اسے منا نہیں سکتی، میری کیا حیثیت ہے، دل پر پتھر رکھتے ہوئے کہا”قبول ہے۔ قبول ہے۔ قبول ہے“

مشیر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کہا جا رہا ہے ہم نے اپنے مسائل اسٹیبلشمںٹ سے بات چیت کر کے حل کرنے ہیں، یہ مسائل ایسے حل نہیں ہوں گے ، جب سیاسی قیادت سر جوڑے گی حل ہوں گے لیکن بانی پی ٹی آئی کہتے ہیں میں نے اسٹیبلشمںٹ سے ہی بات کرنی ہے۔ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ مذاکراتی کمیٹیز میں جو گفتگو ہوئی سب کو پتا ہے کہ وہاں سے کون چھوڑ کر بھاگا تھا؟ یہ لوگوں کے گھروں تک جا کر ذاتی طور پر زچ کرتے ہیں، عون عباس کو جس طرح گرفتار کیا گیا میں نے اس کی مذمت کی تھی۔رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ جہاں سے راستہ تلاش کرنا چاہتے ہیں وہاں سے نہیں ملے گا، پی ٹی آئی دور میں ہر طرح کے مسائل موجودہ دور سے زیادہ تھے، اگر سیاسی مسائل بھی حل ہوں تو جو معاملات ایک سال میں حل ہوں ایک ماہ میں ہوں۔ان کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتوں میں تقاریر اور خطابات میں بڑی بڑی باتیں ہوجاتی ہیں، میرا یقین ہے جب تک سیاسی جماعتیں بیٹھ کر بات نہیں کریں گی اور ایک اور میثاق جمہوریت نہیں ہوگا تو موجودہ صورتحال تبدیل نہیں ہوسکتی۔

بچپن کی ایک اور یاد جو ذھن کے حافظہ سے محو نہیں ہوئی وہ آپاں اور بی بی جی کی سنائی کہانیاں تھیں،ایسے ہی نہیں کہتے نانیاں دادیاں سیانی ہوتی تھیں 

مزید :

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی والے جہاں سے راستہ تلاش کرنا چاہتے ہیں وہاں سے نہیں ملے گا: رانا ثنا اللہ
  • یو اے ای کے 5 سالہ ویزے کے لیے درکار دستاویزات اور بینک بیلنس کتنا ہونا چاہیے؟
  • ایک اور میثاق جمہوریت تک موجودہ صورتحال تبدیل نہیں ہوسکتی. رانا ثنا اللہ
  • جب تک ایک اور میثاق جمہوریت نہیں ہوگا تب تک موجودہ صورتحال تبدیل نہیں ہوسکتی: رانا ثنا اللہ
  • روس اور یوکرین کے درمیان جنگ میری نہیں بائیڈن کی ہے، ڈونلڈ ٹرمپ کا لڑائی ختم کرنے پر زور
  • اٹلی میں مقیم پاکستانیوں نے ایک ارب ڈالر کا زرِ مبادلہ پاکستان بھیجا ، اٹلی میں پاکستان کے سفیر کا اوورسیز پاکستانیز کنونشن سے خطاب
  • امت مسلمہ کو حکمرانوں کی پروا کیے بنا اسرائیل کے خلاف اٹھ کھڑا ہونا ہوگا، مولانا فضل الرحمان
  • وقف قانون میں 44 خامیاں ہیں حکومت کی منشا وقف املاک پر قبضہ کرنا ہے، مولانا فیصل ولی رحمانی
  • جوڈیشری کوئی شاہی دربار نہیں، اگر کیسز نہیں سن سکتے تو گھر جائیں، اعظم نذیر تارڑ
  •  بیت المقدس ان اسلامی دشمنوں کا خاص ٹارگٹ ہے اس کے بعد دیگر اسلامی ملک لپیٹ میں آئی گے، مفتی صدیق