WE News:
2025-04-13@15:25:31 GMT

’میں آج بھی ذہنی مریض ہوں‘، یویو ہنی سنگھ

اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT

’میں آج بھی ذہنی مریض ہوں‘، یویو ہنی سنگھ

معروف بھارتی ریپروگلوکار ہنی سنگھ نے خود کو ذہنی مریض قرار دے دیا۔

ہنی سنگھ نے حال ہی میں سابق بھارتی اداکارہ ریا چکرورتی کے پوڈکاسٹ چیپٹر ٹو میں شرکت کی اور اپنی ڈاکیومینٹری اور نجی زندگی کے حوالے سے کھل کر بات کی۔ ہنی سنگھ نے اس وقت کا ذکر کیا جب وہ ایک مشکل دور سے گزر رہے تھے۔ ریا نے اپنے انسٹا گرام پر ہنی سنگھ کے ساتھ گفتگو کے ٹیزر ویڈیو کو پوسٹ کیا ہے۔ یہ انٹرویو 17 جنوری کو آن ایئر ہوگا۔

ہنی سنگھ نے اپنی بیماری ’بائی پولر ڈس آرڈر‘ کے بارے میں بات کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ وہ بائی پولر ڈس آرڈر کے اتنے شدید مریض رہے ہیں کہ آج بھی خود کو ذہنی مریض سمجھتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ بائی پولر ڈس آرڈر میں مبتلا لوگوں کو پہچاننا کافی مشکل ہوتا ہے، یہاں تک کہ ڈاکٹر بھی بیماری کو سمجھ نہیں پاتے۔ انہوں نے بتایا کہ 2021 میں انہیں ایک ڈاکٹر ملا جو جادوگر تھا۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Rhea Chakraborty (@rhea_chakraborty)

 گلوکار نے مزید کہا کہ انہوں نے اس بیماری میں 6 نہیں 600 سال کاٹے، ان کا دن ہی ختم نہیں ہوتا تھا۔ ہنی سنگھ کے مطابق انہوں نے 3 سال ایسے گزارے کہ وہ مان چکے تھے کہ وہ مر چکے ہیں۔

ریا چکرورتی نے ہنی سنگھ کی ڈاکیومنٹری کے بارے میں بھی بات کی اور کہا کہ وہ اسے دیکھ کر خوشی اور غم کے آنسو بہا رہی تھیں۔ انہوں نے ہنی کا شکریہ ادا کیا کہ وہ زندہ رہے، جس پر ہنی سنگھ نے جواب دیا، ’اکبر دی گریٹ، الیگزینڈر دی گریٹ سے مل رہا ہے، دو فائٹرز مل رہے ہیں‘۔

واضح رہے کہ موزیز سنگھ کی ہدایت کاری میں بننے والی، ہنی سنگھ کی دستاویزی فلم 20 دسمبر کو نیٹ فلکس پر نشر ہونا شروع ہوئی۔ ہنی سنگھ کے بالی ووڈ کے لیے گائے گئے گانوں میں ’پارٹی آل بائٹ‘، ’لنگی ڈانس‘، ’پارٹی آل نائٹ‘، اور ’ہائی ہیلز‘ وغیرہ شامل ہیں جنہوں نے گلوگار کو کامیابی سے ہمکنار کیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بالی ووڈ بھارتی ریپر ریا چکرورتی ہنی سنگھ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بالی ووڈ بھارتی ریپر ہنی سنگھ ہنی سنگھ نے انہوں نے

پڑھیں:

ذہنی معذور لڑکی کے ساتھ زیادتی کا مقدمہ، لاہور ہائیکورٹ نے تحریری فیصلہ جاری کر دیا 

 لاہور (آئی این پی) لاہور ہائی کورٹ نے قانونی نکتہ طے کرتے ہوئے حکم دیا ہے کہ ذہنی معذور متاثرین کا بیان قلمبند کیے بغیر مقدمے کا فیصلہ نہیں کیا جا سکتا۔لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس طارق سلیم شیخ نے 21سالہ زیادتی کا شکار گونگی، بہری اور ذہنی معذور لڑکی کو اغوا کے بعد زیادتی کا نشانہ بنانے کے مقدمے میں عمر قید کی سزا پانے والے ملزمان کی اپیلوں پر 9صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔

عدالت نے مقدمہ دوبارہ ٹرائل کورٹ کو ریمانڈ کرتے ہوئے متاثرہ لڑکی کا بیان ریکارڈ کرنے کی ہدایت کردی۔جسٹس طارق سلیم شیخ نے فیصلے میں لکھا کہ پراسیکیوشن کے مطابق گونگی بہری اور ذہنی معذور لڑکی سے زیادتی کا مقدمہ 23اپریل 2022کو بہاولپور کی مقامی پولیس نے درج کیا اور نومبر 2022کو ٹرائل کورٹ نے گونگی، بہری اور معذور لڑکی سے زیادتی کا جرم ثابت ہونے پر ملزم محمد رمضان اور سعید اختر کو عمر قید کی سزا کا حکم سنادیا جس کے بعد ملزمان نے ٹرائل کورٹ کے فیصلوں کی خلاف اپیلیں لاہور ہائیکورٹ میں دائر کردیں۔فاضل جج نے فیصلے میں لکھا کہ متاثرہ لڑکی کے علاوہ وقوعہ کا کوئی چشمدید گواہ نہیں ہے، پراسیکیوشن کے مطابق لڑکی گونگی، بہری اور ذہنی معذور ہے، تفتیشی افسر نے لڑکی کی معذوری کے باعث اسکا بیان ریکارڈ نہیں کیا، دوران ٹرائل پراسیکیوشن نے درخواست دی کہ متاثرہ لڑکی کی گواہی کے لیے ٹیسٹ کرایا جائے۔

پی ٹی آئی میں کلچربن چکا کسی کو گندا کرنا ہو تو اس پر اسٹیبلشمنٹ کا آدمی ہونے کا الزام لگا دو، شیر افضل مروت

عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ٹرائل کورٹ نے متاثرہ لڑکی کا ٹیسٹ کرایا اور اس نتیجے پر پہنچی کہ لڑکی بیان ریکارڈ کرانے کی اہل نہیں ہے، ٹرائل کورٹ لڑکی کے بیان کے لیے متبادل ذرائع تلاش کرنے میں ناکام رہی۔فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ٹرائل کورٹ نے ماہر نفسیات یا دیگر ایکسپرٹ کی رائے کے بغیر ہی فیصلہ دے دیا، ایکسپرٹ کی رائے کے بغیر ہی نتیجے پر پہنچنا بہت خامیوں کا ظاہر کرتا ہے، قانون یہ نہیں کہتا کہ معذور شخص اپنے ساتھ بیتے تجربے کو بیان کرنے کے قابل نہیں، عدالتوں کو ایسے افراد کی بات سننے اور انکے تجربات جاننے کے لیے ماہرین کی خدمات لینی چاہئیں۔جسٹس طارق سلیم شیخ نے فیصلے میں لکھا ہے کہ ذہنی اور معذور افراد کے حقوق کے لیے بین الاقوامی قوانین بھی موجود ہیں، 1948میں انسانی حقوق کے بین الاقوامی ادارے نے ڈیکلیئریشن جاری کیا کہ سب کے حقوق برابر ہیں، آئین کا آرٹیکل 7اور 8قانون تک سب کو برابر کی رسائی کا حق دیتا ہے۔

سفارتخانے کی کوششیں کامیاب، میانمار کے کیمپوں سے مزید 21 پاکستانی شہری بازیاب

عدالتی فیصلے میں بین الاقوامی عدالتوں کے فیصلے کا بھی حوالہ دیا گیا ہے، فوجداری کیسز میں متاثرہ معذور افراد کے بیان کو انکی حالت کے باعث مسترد نہیں کیا جائے گا، اصولی طور پر معذوری قانونی راہ میں رکاوٹ نہیں بننی چاہیے۔عدالت نے فیصلے میں کہا کہ ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ ٹرائل کورٹ کو متاثرہ خاتون کو دوبارہ طلب کرنا چاہیے، ٹرائل کورٹ ماہرین کی رائے میں متاثرہ لڑکی کے بیان کے لیے متبادل انتظامات کرے، اگر مثاترہ لڑکی کا بیان ہو جاتا ہے تو ٹرائل کورٹ معاملے کو دوبارہ قانون کے مطابق دیکھے۔بعدازاں عدالت نے ملزم محمد رمضان اور سعید اختر کی عمر قید کی سزا کالعدم قرار دیکر ٹرائل کورٹ کو متاثرہ لڑکی کا بیان قلمبند کر کے دوبارہ فیصلہ کرنے کا حکم دیدیا۔ 

ملائشیا کی ایئر ایشیا ایکس کا کراچی سے کوالمپور کے لیے ہفتہ وار 4 پروازیں شروع کرنے کا اعلان

مزید :

متعلقہ مضامین

  • ’’میرا دماغ بالکل ٹھیک ہے‘‘، صدر ٹرمپ کا دعویٰ
  • ’میرا دماغ بالکل ٹھیک ہے‘، صدر ٹرمپ کا سالانہ طبی معائنہ مکمل
  • زرداری کی ذہنی حالت ٹھیک نہیں، ترجمان پختونخوا حکومت
  • میوہسپتال میں ایڈز کے مریضوں کو کس وارڈ میں داخل کیا جارہاہے ؟ بڑا انکشاف
  • صدر زرداری کو اپنی ذہنی اور جسمانی حالت کی وجہ سے مستعفی ہونا چاہیئے ، بیرسٹر سیف
  • زرداری کی ذہنی حالت ٹھیک نہیں، انہوں نے نہروں کی منظوری خود دی، ترجمان پختونخوا حکومت
  • معروف اینکر پرسن ہرمیت سنگھ کا پی این پی کے دھرنے سے جذباتی خطاب
  • بلڈ پریشر ، شوگر کے مریض ان 5 غذاؤں کے قریب بھی مت جائیں
  • مذہبی سیاحت کیلئے سردار رمیش سنگھ کا بڑا اعلان،رواں سال 50 ہزار سکھ یاتری پاکستان آئیں گے
  • ذہنی معذور لڑکی کے ساتھ زیادتی کا مقدمہ، لاہور ہائیکورٹ نے تحریری فیصلہ جاری کر دیا