وزیراعظم آزاد کشمیر کی مودی کے دورہ مقبوضہ کشمیر کی مذمت
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
مظفرآباد سے جاری ایک بیان میں انھوں نے کشمیری عوام کی جانب سے بھارت کے نام نہاد ترقیاتی منصوبوں کو مسترد کئے جانے کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ وہ کشمیریوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوار الحق نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے دورہ مقبوضہ جموں و کشمیر کی شدید مذمت کرتے ہوئے انہیں معصوم کشمیریوں کا قاتل قرار دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق چوہدری انوار الحق نے مظفرآباد سے جاری ایک بیان میں کشمیری عوام کی جانب سے بھارت کے نام نہاد ترقیاتی منصوبوں کو مسترد کئے جانے کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ وہ کشمیریوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 78سال کے ظلم و جبر کے باوجود بھارت کشمیریوں کے غیر متزلزل عزم اور جذبہ آزادی کو دبانے میں ناکام رہا ہے۔ آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ کشمیریوں کی گہری محبت اور وفاداری ان کی شناخت اور جدوجہد سے جڑی ہوئی ہے۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیری عوام کو ان کا حق خودارادیت دلانے کے لیے بھارت پر دبائو ڈالے۔ وزیراعظم نے مقبوضہ وادی میں ہونے والے مظالم پر عالمی برادری کی خاموشی پر بھی افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے عالمی طاقتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی خاموشی کو توڑیں، مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لیں اور کشمیری عوام کو ان کا ناقابل تنسیخ حق آزادی دلانے کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ دن دور نہیں جب کشمیری اپنی آزادی حاصل کریں گے اور ایک مکمل پاکستان کا خواب شرمندہ تعبیر ہو جائے گا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کشمیری عوام انہوں نے کہا کہ
پڑھیں:
اسلام آباد، ویبنار کے مقررین کی نہتے کشمیریوں پر بھارتی فوجیوں کے مظالم کی مذمت
ذرائع کے مطابق ویبنار کا اہتمام ”فرینڈز آف کشمیر انٹرنیشنل“ نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے مقبوضہ علاقے کے حالیہ دورے کے تناظر میں کیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ ایک ویبنار کے مقررین نے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نہتے لوگوں پر بھارتی فوجیوں کے مظالم کی شدید مذمت کی ہے۔ ذرائع کے مطابق ویبنار کا اہتمام ”فرینڈز آف کشمیر انٹرنیشنل“ نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے مقبوضہ علاقے کے حالیہ دورے کے تناظر میں کیا تھا۔ مقررین نے کہا کہ بھارت گزشتہ سات دہائیوں سے زائد عرصے سے کشمیریوں کی آزادی کی آواز کو فوجی طاقت کے وحشیانہ استعمال سے دبانے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے علاقے میں جبر و استبداد کے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں اور وہ علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کے مذموم منصوبے پر عمل پیرا ہے۔ مقررین نے کہا کہ کشمیریوں سے ان کی شناخت چھینی جا رہی ہے، ان کی تہذیب و ثقافت پر حملہ کیا جا رہا ہے اور انہیں اپنے ہی وطن میں اجنبی بنانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ نائلہ الطاف کیانی نے کہا کہ کشمیری ہرگز بھارت کے ساتھ نہیں رہنا چاہتے ہیں خواہ وہ وہاں تعمیر و ترقی کے کتنے ہی کام کیوں نہ کرے۔
ڈاکٹر مبین شاہ نے کہا کہ ہمیں کشمیر کاز کیلئے اپنی کوششوں کو زیادہ سے زیادہ فعال بنانے کی ضرورت ہے۔ فرینڈز آف کشمیر انٹرنیشنل کی چیئرپرسن غزالہ حبیب نے کشمیر کاز کو آگے بڑھانے کے لیے زیادہ سے زیادہ عالمی نمائندگی کی ضرورت پر زور دیا۔ الطاف حسین وانی نے کشمیر کاز کے لیے پاکستان کی حمایت کو سراہا اور جدوجہد کو مزید مضبوط و موثر بنانے کیلئے اتحاد و اتفاق کی ضرورت پر زور دیا۔ صحافی اعزاز سید نے معاشی پہلووں پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ معیشت کو مضبوط بنانے سے تحریک کشمیر کے عالمی اثرات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
عبدالحمید لون نے نہتے کشمیریوں پر بھارتی مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری کو اس کا نوٹس لینا چاہیے۔ ترک کارکن اور نغمہ نگار ترگے ایوران Turgey Evran نے کشمیر کاز کے بارے میں عالمی سطح پر بیداری پیدا کرنے کے لیے تخلیقی طریقوں کی اہمیت پر زور دیا۔ ویبنار کی آخری مقرر سعدیہ ستار نے کشمیریوں کے منصفانہ کاز کی موثر طریقے سے وکالت کے لیے اتحاد، عزم اور موثر حکمت عملی کی اہمیت پر زور دیا۔