حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر)سندھ ترقی پسند پارٹی کے چیئرمین ڈاکٹر قادر مگسی کی جانب سے سانا کے رہنماؤں مقبول ہالیپوٹو، علی خاصخیلی، جمال ناصر، اعجاز تر، خلیل میم، ستار ہالیپوٹو، غفار سومرو کے اعزاز میں ظہرانہ دیا گیا۔ ظہرانے کے دوران سانا کے رہنماؤں اور سندھ ترقی پسند پارٹی کے چیئرمین ڈاکٹر قادر مگسی کے درمیان سندھ اور پاکستان کی صورتحال پر خیالات کا تبادلہ ہوا۔ اس موقع پر سندھ ترقی پسند پارٹی کے چیئرمین ڈاکٹر قادر مگسی نے کہا کہ سندھ اس وقت انتہائی مشکل صورتحال سے گزر رہا ہے، سندھ کے عوام کو متحد ہو کر جدوجہد کرنی ہوگی۔ سندھ کی زندگی کا واحد ذریعہ سندھ دریائے ہے، جسے چھیننے کے لیے سازشیں کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ دریا پر نہر بنانے سے سندھ کو موت کے وادی میں تبدیل کر دیا جائے گا، جسے سندھ کسی بھی صورت میں قبول نہیں کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سندھ کے پرائیویٹ اسکولوں میں سندھی زبان کی تدریس نہیں کی جا رہی، جس کی وجہ سے ہمارا نیا نسل سندھی زبان لکھنے پڑھنے سے محروم ہو رہا ہے۔ سندھ کی تعلیم تباہ ہو چکی ہے، سندھ کے ہزاروں اسکول بند ہیں۔ جو اسکول چل رہے ہیں، وہاں کسی بھی قسم کی تدریسی سہولتیں میسر نہیں ہیں۔ سندھ کی تاریخ درست طریقے سے نہیں پڑھائی جا رہی۔ سندھ کے محققین اور تاریخ دانوں کو سندھ کی حقیقی تاریخ لکھ کر نئی نسل کو آگاہ کرنا ہوگا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: سندھ کی سندھ کے

پڑھیں:

پیپلزپارٹی کے ناپاک منصوبوں کو ناکام بنائیں گے،عوامی تحریک

حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) عوامی تحریک کے مرکزی صدر ایڈووکیٹ وسند تھری، مرکزی سینئر نائب صدر نور احمد کاتیار، مرکزی نائب صدر حور النسا پلیجو اور عبدالقادر رانٹو نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ کارپوریٹ فارمنگ کے نام پر کمپنی سرکار کا راج قائم کر دیا گیا، انسانی حقوق معطل کر کے سندھ کے مقامی باشندوں کو بے دخل کیا جا رہا ہے، گولارچی کے دیہاتیوں کو نقل مکانی پر مجبور کر کے زمینوں پر قبضے کیے جا رہے ہیں، جس میں پیپلز پارٹی کی حکومت ملوث ہے۔ رہنماؤں نے کہا کہ ایک طرف سندھ کا پانی بند کیا جا رہا ہے، تو دوسری طرف دیہاتوں سے لوگوں کو بے دخل کر کے زمین کو کمپنیوں کے حوالے کیا جا رہا ہے۔ گولارچی اور دادو کے کاچھو کے دیہاتوں سمیت مختلف علاقوں سے لوگوں کو نقل مکانی پر مجبور کر کے زمینوں پر قبضے کیے جا رہے ہیں، کارپوریٹ فارمنگ کے منصوبے ارغونوں کی یلغار کی طرح سندھ پر عذاب بن کر مسلط ہو چکے ہیں، پیپلز پارٹی نے اقتدار کے لالچ میں سندھ کی زمین اور دریائے سندھ کو فروخت کر دیا۔ رہنماؤں نے کہا کہ سندھ کے عوام پرامن جمہوری جدوجہد کے ذریعے پیپلز پارٹی کے ناپاک منصوبوں کو ناکام بنائیں گے، پنجاب گزشتہ ڈیڑھ صدی سے سندھ کے پانی پر ڈاکے ڈال رہا ہے اور اب پانی کے ایک ایک قطرے کا حساب لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کارپوریٹ فارمنگ اور 6 نئے کینالز کے خلاف عوامی تحریک کی جانب سے 18 جنوری کو اسلام آباد میں ہونے والی کانفرنس کی دعوتوں کا سلسلہ جاری ہے۔ اس سلسلے میں سرائیکستان ڈیمو کریٹک پارٹی کے رہنما فراز نون، ایس یو پی کے صدر سید زین شاہ، روشن برڑو، معروف دانشور جامی چانڈیو، سینئر صحافی جبار خٹک، سرائیکی ادیب ظہور دھریجہ، سرائیکی شاعر نواب مضطر گرامانی، سرائیکی سیاسی شخصیت احمد نواز سومرو اور دیگر رہنماؤں کو کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • وادی سندھ کی تحریریں سمجھنے پر ایک ملین ڈالر انعام کا اعلان، مگر ان کو سمجھنا مشکل کیوں؟
  • کینالوں کے خلاف احتجاج کریں گے، عاجز دھامراہ
  • نئی دریافت شدہ کہکشائیں جو کائناتی تاریخ کو تبدیل کرسکتی ہیں
  • جنوبی افریقا، نیوزی لینڈ کیساتھ سہ ملکی سیریز، فائنل کی تاریخ تبدیل
  • سندھ میں پیپلز پارٹی کا اقتدار
  • سندھ کی کسان عورت اسل ورکنگ وومن ہے،شاہینہ شیر علی
  • پیپلزپارٹی کے ناپاک منصوبوں کو ناکام بنائیں گے،عوامی تحریک
  • وادی سندھ کا قدیم رسم الخط پڑھنے پر10لاکھ ڈالر انعام
  • پیپلز پارٹی کے ہاتھوں سندھ کے وسائل کو مزید لٹنے نہیں دیں گے، حلیم عادل شیخ