ٹریفک حادثات ،تین افراد جاں بحق،خاتون منشیات فروش سمیت3 گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
حیدرآباد/مٹیاری(اسٹاف رپورٹر +نمائندہ جسارت)نوری آباد اور مٹیاری میں ٹریفک حادثات میں باپ بیٹا اور پولیس افسر جاںبحق جبکہ ایک شخص زخمی ہوگیا،سی آئی اے پولیس نے خاتون سمیت منشیات فروش گروہ کے 3کارندوںکو دھرلیا، ڈکیتی مزاحمت پر شہری کو زخمی کردیا گیا۔تفصیلات کے مطابق نوری آباد پاور سیمنٹ فیکٹری کے قریب تیز رفتار ڈبل کیبن کار اور ٹرک میں تصادم کے نتیجے میں ٹنڈوالہیار کے گوٹھ شاہ ہوتی کا ر ہائشی پولیس انسپکٹر محبوب علی موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا جبکہ ڈرائیور نہرو کو تشویشناک حالت میں سول اسپتال حیدرآباد منتقل کردیا گیا ہے۔ پولیس نے ٹرک ڈرائیور کو گرفتار کرکے ٹرک اپنی تحویل میں لے لیا۔ ادھر مٹیاری کے قریب پلیجانی موری کے مقام پرٹریکٹر نے موٹرسائیکل سوار 2 افراد کو کچل دیادونوں افراد موقع پر جاںبحق، مرنے والے دونوں افراد محمد رحیم بروہی اور امام بخش بروہی باپ بیٹا ہیں واقعے پر علاقہ مکین جائے وقوعہ پہنچ گئے، اطلاع پر شاھپور پولیس نے لاش اپنے تحویل میں لے کر تعلقہ اسپتال منتقل کر دیا گیا ٹریکٹر تحویل میں لے لیا ہے اطلاع پر علاقے میں کہرام مچ گیا۔دریں اثناء سی آئی اے پولیس حیدرآباد نے خفیہ اطلاع پر ہالاناکہ کے قریب کارروائی کرتے ہوئے منشیات فروش گروہ کے تین کارندوں خلیل بلوچ، زاہد بلوچ اور ان کی ساتھی رانی بلوچ کو گرفتار کر کے ان کے قبضے سے 6 کلو آئس اور کرسٹل کار برآمد کرلی جس کی مالیت بین الاقوامی منڈی میں 12کروڑ روپے بتائی جاتی ہے اس حوالے سے ایس ایس پی حیدرآباد ڈاکٹر فرخ لنجار نے بتایا کہ یہ منشیات بلوچستان سے سندھ میں فروخت کے لیے لائی جارہی تھی جسے حیدرآباد میں پکڑا ہے ،مقدمات درج کرلیے گئے ۔علاوہ ازیںتھانہ ہٹڑی کی حدود میں واقع فضل سن سٹی کے قریب مسلح افراد نے دکاندار غلام عباس سے رقم، موبائل فون چھین لیا مزاحمت پر دکاندار کو زخمی کردیا جبکہ ملزمان اپنی موٹر سائیکل چھوڑ کر فرار ہوگئے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے قریب
پڑھیں:
مسلمانوں کی زمینوں سے متعلق بل پر بھارت میں شدید احتجاج، 3 افراد ہلاک، 118 گرفتار
کولکتہ: بھارت کی ریاست مغربی بنگال میں مسلمانوں کی وقف زمینوں سے متعلق قانون سازی کے خلاف شدید احتجاج کے دوران تشدد بھڑک اٹھا، جس کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک اور 118 افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔ ہلاک ہونے والوں میں ایک بچہ بھی شامل ہے۔
یہ احتجاج جمعے کے روز مرشدآباد ضلع میں شروع ہوا، جہاں ہزاروں مظاہرین نے سڑکوں پر نکل کر بل کے خلاف نعرے بازی کی۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا۔ ہفتے کو ریاستی پولیس کے اعلیٰ افسر جاوید شمیم نے تصدیق کی کہ 15 پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں۔
ریاستی ہائی کورٹ کے حکم پر وفاقی فوج کو علاقے میں تعینات کیا گیا ہے۔ احتجاج کی وجہ بننے والا ’وقف ترمیمی بل‘ رواں ماہ کے آغاز میں پارلیمنٹ سے منظور کیا گیا تھا۔
مودی حکومت کا کہنا ہے کہ یہ بل وقف جائیدادوں کے نظم و نسق میں شفافیت لانے کے لیے ہے اور طاقتور وقف بورڈز کو جواب دہ بنانا مقصود ہے۔ تاہم اپوزیشن جماعتوں نے اسے مسلمانوں پر حملہ قرار دیا ہے۔
کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے بل کو مسلمانوں کے خلاف اور اقلیتوں کے لیے خطرناک قرار دیا، جب کہ وزیراعظم نریندر مودی نے اسے ’تاریخی قدم‘ قرار دیا۔
یاد رہے کہ مودی حکومت نے اس سے قبل کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت ختم کی تھی اور ایودھیا میں بابری مسجد کی جگہ مندر کی تعمیر کی حمایت کی تھی، جسے تنقید کا سامنا رہا ہے۔