اسلام آباد (خبرنگار) سینٹ کا اجلاس ڈپٹی چیئرمین سیدال خان کی زیرصدارت ہوا۔ سینیٹر قرۃ العین مری نے سینیٹر عمر فاروق کی طرف سے پاکستان منرلز ریگولیٹری اتھارٹی بل 2024 ء پر کمیٹی رپورٹ اور سینیٹر زرقا تیمور سہروردی کی جانب سے سوال پر کمیٹی کی رپورٹ پیش کی۔ سینیٹر کامران مرتضی نے کہا کہ بلوچستان میں کچھ ہفتوں سے لوگوں کو اٹھائے جانے کا عمل تیز ہوگیا ہے۔  ہر آنے والا دن عوام کی حمایت دیگر لوگوں کو مل رہی ہے، بلوچستان میں حالات بہت زیادہ خراب ہوگئے ہیں۔ ژوب کے راستے سے کوئی رات کو بلوچستان نہیں جا سکتا ہے۔ بلوچستان جانے والے 4راستوں میں سے دو بند ہیں۔ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ یہ مسئلہ کئی دہائیوں سے ہے، دہشتگردی کا مقابلہ پاکستانی قوم نے پاکستانی فوج کے ساتھ مل کر کیا ہے۔ مسنگ پرسن کے کمیشن کو دوبارہ بحال کردیا گیا ہے۔ مسنگ پرسن کے لیے 50لاکھ کا سپورٹ پیکیج بنادیا گیا ہے۔ بلوچستان حکومت امن و امان کی ذمہ دار ہے۔ اے این پی کے سربراہ سینیٹر ایمل ولی خان نے کہاکہ کل ایوان میں بے ہودگی ہورہی تھی۔ سینٹ کا مذاق بنایا گیا۔ پختون خواہ کو بارود کا ڈھیر بنادیا گیا ہے۔ پختونوں کا مسئلہ نیا نہیں ہے یہ 50سال پرانا ہے اور یہ مسئلہ ریاست نے بنایا ہے۔  40ہزار دہشتگردوں کو خیبرپختونخوا میں آباد کیا گیا۔ میں پختونوں کا مقدمہ لڑرہا ہوں۔ جان محمد بلیدی نے کہا کہ گوادر میں تمام سیاسی جماعتوں نے 30دن سے 3 مطالبات دیئے ہیں مگر کوئی سن نہیں رہا ہے۔ ان کے معاملات حل کرنے کے بجائے پولیس نے کنوینر کا گھر مسمار کردیا گیا ہے۔ بلوچستان میں سیاسی سپیس دن بدن کم ہورہا ہے۔ بلوچستان کے مسائل بھی آپریشن سے نہیں مذاکرات سے حل ہوں گے۔ وزیر قانون اعظم نذیر نے کہاکہ بینظیرانکم سپورٹ پروگرام کے تحت 14سو ارب روپے لوگوں میں تقسیم کئے گئے مگر صرف 14کروڑ کی کرپشن ہوئی جس میں سے بھی آدھی رقم ریکور ہوگئی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ سسٹم ٹھیک کام کررہا ہے۔ وزیر ہائوسنگ ریاض حسین پیرزادہ نے کہاکہ بھارہ کہو ہائوسنگ سکیم جلد شروع ہوگی ۔ سینیٹر ذیشان خانزادہ نے سوال کیا کہ ہمارے پاس سرکاری ملازمین سرپلس ہیں تو نئی بھرتیوں کا کیا بنے گا۔ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ جس طرح جسم پر چربی زیادہ ہو جائے تو اس کو کم کیا جاتا ہے اسی طرح اضافی سرکاری ملازمین کو ختم کیا جائے گا۔ حکومتیں کاروبار نہیں کرتیں۔ ہمارا کام سازگار کاروباری ماحول دینا ہے۔ گزشتہ حکومتوں  کے دور میں  پی آئی اے میں غلط پالیسیاں بنائی گئیں۔  سینٹ کو تحریری جواب میں بتایا گیا کہ پی آئی اے کے پاس کل 33جہاز ہیں جن میں سے 13جہاز لیز پر ہیں۔ جن میں 2 بوئنگ777، ائیربس 320طیاروں کی تعداد 9  اور اے ٹی آر 2جہاز لیز پر ہیں۔ یکم جولائی سے 31دسمبر 2024ء تک کل انٹرنیٹ کے حوالے سے شکایات کی تعداد 6954ہیں۔ وزیر آئی ٹی شیزا فاطمہ نے کہاکہ آئی ٹی انڈسٹری میں 33فیصد اضافہ ہوا ہے۔ انٹرنیٹ صارفین میں 25 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ آئی ٹی برآمدات میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ ابھی 274میگاہٹز کا سپیکٹرم استعمال ہورہا ہے۔ سپکٹرم پر دبائو کی وجہ سے انٹرنیٹ کا مسئلہ ہے۔ سپیکٹرم کو بڑھا رہے ہیں، اس سے انٹرنیٹ کی سپیڈ میں اضافہ ہوگا۔ تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر سینیٹر علی ظفر نے کہاکہ انصاف دفن کرنے کی کوشش ہو رہی ہے، قانون کی سمجھ اور انصاف بند ہے۔ بانی پی ٹی آئی کے خلاف توشہ خانہ کیس کی بات کرتے ہیں۔ حکومت کہتی تھی کہ یہ اوپن اینڈ شٹ کیس ہے۔ اربوں روپے کی جیولری خرید لی اور پیسے کم دیئے۔ حکومت نے اس کیس میں کس کو پیش کیا۔ حکومت نے ٹائر کے ایک سیلز مین کو بطور گواہ پیش کیا۔ ہائی کورٹ نے پہلی ہی سماعت میں اس کیس کو شٹ کر دیا۔ ڈپٹی چیئرمین نے اجلاس میں دس منٹ کا وقفہ کرتے ہوئے کہاکہ میرے پاس 12لوگوں کی لسٹ ہے کس کس کو موقع دوں ،وقفے کے بعد دوبارہ سیشن شروع ہوگا۔وقفے کے بعد دوبارہ سیشن شروع ہوا تو سینیٹر فلک ناز نے کورم کی نشاندہی کردی ۔ڈپٹی چیئرمین سینٹ سیدال خان نے کہا کی سینیٹر عون عباس نے ایوان میں چار بار رولز کی خلاف ورزی کی ہے۔ ان کا ایوان میں چیئرمین کے ساتھ رویہ مناسب نہیں تھا۔ میں سینیٹر عون عباس کو وارننگ دیتا ہوں۔ ڈپٹی چیئرمین نے پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر علی ظفر کو چیمبر میں طلب کرلیا۔کورم مکمل نہ ہونے پر اجلاس جمعہ 17جنوری صبح ساڑھے دس بجے تک ملتوی کردیا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: بلوچستان میں نے کہاکہ گیا ہے

پڑھیں:

بیرسٹر گوہر کی آرمی چیف سے ملاقات کی تفصیلات کا علم ہے، سینیٹر عرفان صدیقی

بیرسٹر گوہر کی آرمی چیف سے ملاقات کی تفصیلات کا علم ہے، سینیٹر عرفان صدیقی WhatsAppFacebookTwitter 0 18 January, 2025 سب نیوز

اسلام آباد:سینیٹ میں مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی پارٹی لیڈر اور پی۔ٹی۔آئی سے مذاکرات کرنے والی حکومتی کمیٹی کے ترجمان، سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ دو دو تین تین متوازی سطحوں پر مذاکرات نہیں ہوا کرتے۔ پی۔ٹی۔آئی ’بیک ڈور‘ اور’ فرنٹ ڈور‘ میں سے کسی ایک کا انتخاب کرلے۔ اگر وہ اسٹیبلشمنٹ سے ملاقات اور مبینہ مذاکرات سے مطمئن ہے تو اپنی کمیٹی کو آگاہ کردے کہ اب حکومتی کمیٹی سے مذاکرات کی ضرورت نہیں رہی۔
ایک نجی ٹیلی ویژن چینل (ڈان) کے ٹاک شو میں میزبان کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے عرفان صدیقی نے کہاکہ مجھے علی گوہر کی آرمی چیف سے مبینہ ملاقات کی تمام تفصیلات کا علم ہے۔ خیبرپختون خوا کی سکیورٹی صورت حال پر بلائی گئی کانفرنس میں تمام سیاسی جماعتوں کی قیادت نے شرکت کی جسے پی۔ٹی۔آئی کے قائم مقام چئیرمین نے خصوصی ملاقات اور مذاکرات کا نام دے دیا اور جسے عمران خان نے بھی خوش آئیند قرار دیا۔

اس سوال کہ جواب میں کہ عمران خان نے اپنے ٹویٹ میں حکومت کو بددیانت قرار دیتے ہوئے مذاکراتی ٹیم کے بارے میں کہا ہے ” بددیانت لوگ اور چیٹرز کبھی نیوٹرل ایمپائر نہیں آنے دیں گے،“ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہاکہ عمران خان نے اِنہی بددیانت لوگوں سے مذاکرات کے لئے کمیٹی قائم کی جس نے بار بار سپیکر کے پاس جاکر کہا کہ وزیراعظم سے کمیٹی قائم کرنے کے لیئے کہیں۔ اگر ہم لوگ بددیانت ہیں توہم سے مذاکرات کا راستہ کیوں چُنا؟ ایک اور سوال کے جواب میں عرفان صدیقی نے کہاکہ وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے وہی بات کہی ہے جو عمران خان ہر روز کہتے تھے کہ امیر اور غریب کے لئے ایک ہی قانون ہونا چاہیے۔ وہ ریاست مدینہ کا بھی بڑے فخر سے نام لیتے تھے۔

اس اصول کے تحت ان کی اپیل اپنی باری پر لگنی چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ کمیٹی اجلاس کے اندر بھی ہماری طرف سے پی۔ٹی۔آئی کی تحریر کو حکومت پر چارج شیٹ قرار دیا گیاتھا۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہاکہ دونوں کمیٹیاں پہلے ہی طے کرچکی ہیں کہ کسی عدالتی فیصلے کا مذاکراتی عمل پر کوئی منفی اثر نہیں پڑے گا۔ انہوں نے کہاکہ حکومتی کمیٹی سات ورکنگ دنوں کے اندر اندر، 28 جنوری تک اپنا تحریری موقف پیش کر دے گی۔ ایک سوال کے جواب میں عرفان صدیقی نے کہاکہ آئی۔ایس۔پی۔آر نے شاید اس لئے علی گوہر کے بیان کی رسمی تردید نہیں کی کہ اس نے اس بات کو اہمیت ہی نہیں دی تاہم سکیورٹی ذرائع نے غیررسمی طورپر صورت حال بتا دی تھی۔

متعلقہ مضامین

  • بیرسٹر گوہر کی آرمی چیف سے ملاقات کی تفصیلات کا علم ہے، سینیٹر عرفان صدیقی
  • سینٹ: خفیہ معلومات افشا کرنے کیخلاف قانون موجود، اعظم تارڑ 
  • بانی پی ٹی آئی قوم کا 80 ارب روپے ہڑپ کر گئے، عطاءاللہ تارڑ
  • بانی پی ٹی آئی کے وکلاء نے کیس کا دفاع کیا نہ استغاثہ کے گواہوں پر جرح کی، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ
  • خاص مدت تک ملازمت کرنیوالے افراد کو پری میچور رٹائرمنٹ کا آپشن دیا جائے گا، اعظم تارڑ
  • بلوچستان میں لوگوں کو لاپتا کرنیکاعمل تیز ہوگیا ‘ کامران مرتضیٰ
  • بلوچستان دور ہوتا جا رہا ہے: کامران مرتضیٰ
  • بلوچستان میں گزشتہ چند ہفتوں کے دوران جبری گمشدگیوں کا عمل تیز ہو گیا: کامران مرتضیٰ
  • بلوچستان میں لوگوں کو اٹھائے جانے کا عمل تیز ہو گیا، سینیٹر کامران مرتضی