بھارتی آرمی چیف کا بیان بدترین مفافقت ہے ،پاک فوج
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ بھارتی آرمی چیف کا پاکستان کو دہشت گردی کا مرکز قرار دینے کا بیان منافقت کی کلاسیکل مثال ہے، ایک سینئر بھارتی فوجی افسر پاکستان میں دہشت گردی کرتے ہوئے پکڑا گیا بھارتی جنرل نے اس بات کو مکمل نظر انداز کردیا۔اپنے بیان میں کہا ہے کہ آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ پاکستان کو دہشت گردی کا مرکز قرار دینے کا بھارتی آرمی چیف کا بیان نہ صرف حقائق کے منافی ہے بلکہ بھارت کی روایتی پالیسی کے تحت پاکستان پر بلاجواز الزام تراشی کرنے کی ایک اور ناکام کوشش ہے، یہ منافقت کی ایک کلاسیکل مثال ہے، یہ بیان دنیا کی توجہ بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں جاری مظالم، اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک، اور بھارت کی سرحد پار جبر کی پالیسیوں سے ہٹانے کی کوشش ہے۔آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی جنرل نے ماضی میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں تعیناتی کے دوران کشمیریوں پر بدترین مظالم کی نگرانی کی تھی، یہ سیاسی مقاصد کے تحت دیے گئے گمراہ کن بیانات بھارتی فوج کی سیاست زدہ ہونے کی عکاسی کرتے ہیں، دنیا بھارتی نفرت انگیز تقاریراور مسلمانوں کے خلاف نسل کشی کو بھڑکانے والے بیانات سے بخوبی آگاہ ہے۔آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ عالمی برادری بھارت کی سرحد پار قتل و غارت گری اور معصوم کشمیریوں پر بھارتی سیکیورٹی فورسز کے مظالم و انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو نظر انداز نہیں کرسکتی یہ مظالم کشمیریوں کے حق خودارادیت کے عزم کو مزید مضبوط کرتے ہیں جو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں میں تسلیم شدہ ہے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق پاکستان کے خلاف دہشت گردی کے کسی غیر موجودہ ڈھانچے کا پروپیگنڈا کرنے کے بجائے حقیقت کو تسلیم کرنا بھارتی قیادت کے لیے بہتر ہوگا، یہ حقیقت کہ ایک سینئر بھارتی فوجی افسر پاکستان کی تحویل میں ہے، پاکستان میں معصوم شہریوں کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیوں کی منصوبہ بندی کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا، بھارتی جنرل نے اس بات کو مکمل طور پر نظر انداز کردیا۔آئی ایس پی آر نے مزید کہا ہے کہ پاکستان اس قسم کے بے بنیاد اور جھوٹے بیانات کو سختی سے مسترد کرتا ہے، بھارتی فوج کی قیادت سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ سیاسی ضرورتوں کے بجائے شائستگی، پیشہ ورانہ طرز عمل اور ریاستی تعلقات کے اصولوں کو مدنظر رکھے۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: ا ئی ایس پی ا ر بھارتی فوج کہا ہے کہ
پڑھیں:
محسن نقوی سے امریکی اراکین کانگریس کی ملاقات
دونوں اطراف نے معیشت، تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر بھی تبادلہ خیال کیا، جبکہ سیکورٹی، انسداد دہشت گردی اور بارڈر سیکورٹی پر بھی تفصیلی بات چیت کی گئی۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ دہشت گردی ایک عالمی چیلنج ہے، دنیا کو پاکستان کے ساتھ بھرپور تعاون کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ وزیرِ داخلہ محسن نقوی سے امریکی کانگریس مینز کے وفد نے ملاقات کی، وفد میں کانگریس مینز جیک برگمین، ٹام سوزی اور جوناتھن جیکسن شامل تھے۔ اس موقع پر وزیرِ مملکت داخلہ طلال چوہدری، قائم مقام امریکی سفیر نیٹلی بیکر اور وفاقی سیکریٹری داخلہ خرم آغا بھی موجود تھے۔
ملاقات میں دو طرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں اطراف نے معیشت، تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر بھی تبادلہ خیال کیا، جبکہ سیکورٹی، انسداد دہشت گردی اور بارڈر سیکورٹی پر بھی تفصیلی بات چیت کی گئی۔ وزیرداخلہ وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ میں 30 اپریل کو پاکستان کاکس کا انعقاد خوش آئند ہے۔ پاکستان دہشتگردی اور دنیا کے درمیان دیوار کی حیثیت رکھتا ہے۔