بدین(نمائندہ جسارت ) ریجنل ڈائریکٹر صوبائی محتسب اعلیٰ بدین سید محمد سجاد حیدر شاہ کی جانب سے ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس آفس بدین میں کھلی کچہری منعقد کی گئی۔ تفصیلات کے مطابق ضلع بدین کے مالیاتی دفتر میں منعقدہ کھلی کچہری میں مختلف اداروں کے سرکاری ملازمین نے اپنے مسائل پیش کیے۔ اس موقع پر لوگوں کی جانب سے پنشن، جی پی فنڈ اور تنخواہوں سمیت مختلف مسائل کے حل کے لیے ریجنل ڈائریکٹر محتسب اعلیٰ نے درخواست گزاروں کے مسائل غور سے سنے اور کئی معاملات کے فوری حل کے احکامات جاری کیے کھلی کچہری کے دوران ریجنل ڈائریکٹر سید محمد سجاد حیدر شاہ نے مالیاتی دفتر بدین کے افسران کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ کھلی کچہری کا مقصد سرکاری حاضر سروس اور ریٹائرڈ ملازمین کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنا ہے۔ اس موقع پر درخواست گزار صحت کے محکمے کے سوئپر پوجو مل نے شکایت کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے آٹھ ماہ سے میری تنخواہ بند ہے اور میں مسلسل مالیاتی دفتر بدین کے چکر لگا رہا ہوں۔ اس کے علاوہ دیگر درخواست گزاروں کی شکایات پر بھی بروقت ہدایات جاری کی گئیں۔ اس موقع پر ریجنل ڈائریکٹر صوبائی محتسب اعلیٰ سید محمد سجاد حیدر شاہ نے مالیاتی دفتر بدین کے افسران اور کلرک اسٹاف کو ہدایت دی کہ غریب اور مستحق افراد کو معمولی اعتراضات میں پریشان نہ کیا جائے۔ انہوں نے درخواست گزاروں کو کہا کہ اگر ان کے کام مالیاتی دفتر بدین میں نہ ہوں تو وہ ان کے دفتر بھی آسکتے ہیں۔ صوبائی محتسب اعلیٰ کے دفتر کے دروازے درخواست گزاروں کے لیے ہر وقت کھلے ہیں۔ ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس آفیسر بدین عارف حسین میرانی نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اس ماہ جی پی فنڈ، ٹیچنگ الاؤنس، پنشن اور ایل پی آر سمیت تمام کیسز مکمل کیے گئے ہیں۔ اس موقع پر ایڈیشنل اکاؤنٹس آفیسر یاسر ڈوگر، اسسٹنٹ رجسٹرار صوبائی محتسب اعلیٰ بدین عبدالستار میمن، اکاؤنٹنٹ عمران بلوچ، سب اکاؤنٹنٹ سارنگ لطیف سومرو، سب اکاؤنٹنٹ فاروق چنا اور مختلف اداروں کے ریٹائرڈ اور حاضر سروس ملازمین کی بڑی تعداد میں شرکت ہوئی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: صوبائی محتسب اعلی ریجنل ڈائریکٹر درخواست گزاروں بدین کے

پڑھیں:

مارچ 2025: ‘گوگل پے’ کے ذریعے ڈیجیٹل مالیاتی انقلاب کا آغاز

اسلام آباد:پاکستان میں گوگل پے، جو کہ ایک عالمی ڈیجیٹل ادائیگی کا پلیٹ فارم ہے، مارچ 2025 کے وسط تک باضابطہ طور پر متعارف کرایا جائے گا۔

سہولت کی تفصیلات

ذرائع کے مطابق، نومبر 2024 میں گوگل کی جانب سے اس پلیٹ فارم کی تصدیق کی گئی تھی۔ گوگل پے کو ویزا، ماسٹر کارڈ اور اہم مقامی بینکوں کے تعاون سے فراہم کیا جائے گا، جو پاکستانی صارفین کو اپنے ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈز کو گوگل والیٹ ایپ کے ذریعے گوگل پے سے لنک کرنے کی سہولت دے گا۔ اس کے ذریعے صارفین بغیر کسی جسمانی رابطے کے ڈیجیٹل ادائیگیوں کا استعمال کر سکیں گے۔

 

صرف بنیادی کانٹیکٹ لیس ادائیگیاں فعال ہوں گی۔ دیگر خصوصیات جیسے لائلٹی کارڈز اور پبلک ٹرانسپورٹ پاس ابتدائی طور پر دستیاب نہیں ہوں گے۔

ذرائع کے مطابق:

چار سے چھ بڑے بینک تکنیکی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ویزا اور ماسٹر کارڈ کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق، ملک کا ادائیگی کا بنیادی ڈھانچہ گوگل پے کو سپورٹ کرنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔ پاکستان میں 133,000 پوائنٹ آف سیل (پی او ایس) ٹرمینلز موجود ہیں، جن میں سے 99 فیصد پہلے ہی موبائل کانٹیکٹ لیس ادائیگیوں کے لیے فعال ہیں۔

گوگل پے کی آمد سے نہ صرف ڈیجیٹل ادائیگیوں کو فروغ ملے گا بلکہ یہ پاکستانی صارفین کے لیے ادائیگیوں کا ایک تیز، محفوظ اور جدید طریقہ فراہم کرے گا۔ ماہرین اس اقدام کو معیشت میں ڈیجیٹلائزیشن کے فروغ کے لیے ایک اہم پیشرفت قرار دے رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد کچہری میں تصادم، وکلا نے ایک دوسرے پر کرسیاں برسا دیں
  • کرنٹ اکاؤنٹ پھر سرپلس: معاشی پالیسیوں کی درست سمت کی تصدیق: وزیراعظم
  • ماتلی: عبدالرزاق شیخ انتقال کر گئے
  • وزیراعظم کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ مسلسل تیسرے ماہ سرپلس رہنے کا خیر مقدم
  • ڈپٹی کمشنرز سے ضلعی اے ڈی پی اسکیموںپر خرچ رقم کی تفصیلات طلب
  • توشہ خانہ ٹوکیس؛اسلام آباد ہائیکورٹ  کی درخواست گزاروں کے وکلا کو آفس اعتراضات دور کرنے کی ہدایت
  •  مالیاتی شمولیت کیلئے ایک مربوط حکمت عملی کی ضرورت ہے، وزیرخزانہ
  • مارچ 2025: ‘گوگل پے’ کے ذریعے ڈیجیٹل مالیاتی انقلاب کا آغاز
  • گوگل پے پاکستان میں لانچنگ کے لئے تیار