Jasarat News:
2025-01-18@10:15:29 GMT

پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کا اعلان

اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT

سکھر (نمائندہ جسارت) پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس نے مرکزی انتخابات کیلئے 21 تا 23 فروری اسلام آباد میں بی ڈی ایم کے انعقاد کا اعلان کر دیا، جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے صدر افضل بٹ ، سیکرٹری جنرل ارشد انصاری اور سیکرٹری فنانس لالہ اسد پٹھان نے اعلان کیا ہے کہ پی ایف یو جے کے سال2025-26ء کے انتخابات اور بی ڈی ایم اپنی اپنی مقررہ تاریخوں 21/22/23 فروری 2025ء کو اسلام آباد میں ہونگے جس کی تیاریاں شروع کر دی گئیں ہیں جبکہ تمام یوجیز بھی اسلام آباد بی ڈی ایم میں شرکت کے لئے اپنی تیاریوں کو حتمی شکل دیں۔ پی ایف یو جے کے فیصلے کے مطابق تمام یوجیز 31 جنوری 2025 ء تک اپنے انتخابی عمل کو مکمل کریں جبکہ بی ڈی ایم کے ممبران کا نیا انتخاب نہیں ہوگا ، سال2025-26ء کے انتخابات پرانی بی ڈی ایم ممبران کی فہرستوں پر ہی کرائے جائیں گے۔ پی ایف یو جے کی قیادت نے کہا ہے کہ جن یوجیز نے ابھی تک سبویشن فیس جمع نہیں کرائی وہ فوری طور پر پی ایف یو جے کے اکاؤنٹ میں جمع کرا دیں۔ جبکہ چند روز میں پی ایف یو جے کی سال2025-26ء کے انتخابات کے لئے قائم ‘‘الیکشن کمیٹی ‘‘ بھی اپنا مکمل انتخابی شیڈول بھی جاری کر دے گی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: پی ایف یو جے بی ڈی ایم

پڑھیں:

یورپی یونین نے ’’ایکس‘‘ کے اندرونی نظام کی تفصیل طلب کرلی

یورپی یونین نے امریکی ارب پتی آجر ایلون مسک کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس کے حوالے سے بعض بنیادی دستاویزات طلب کی ہیں۔ ان دستاویزات کا تعلق ایکس کے مجموعی نظام سے ہے۔ یورپی یونین کے تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم انتہائی دائیں بازو کے سیاست دانوں کے خیالات کو زیادہ نمایاں کرکے لوگوں تک تیز رفتار رسائی ممکن بنانے میں ملوث رہا ہے۔

برطانوی اخبار دی گارجین کی ایک رپورٹ کے مطابق یورپی یونین اس بات پر تحقیقات کر رہی ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کس طور اپنی مرضی کے نتائج حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ بہت سے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر دنیا بھر سے مواد پوسٹ کیا جاتا ہے تاہم ان پلیٹ فارمز کا اندرونی الگورتھم انتہائی پیچیدہ ہے جسے اپنی مرضی کے مطابق اور مطلوب نتائج حاصل کرنے کے لیے بروئے کار لایا جاتا ہے۔

ایکس کی انتظامیہ جس طرح کے مواد کو زیادہ نمایاں کرنا چاہتی ہے کردیتی ہے۔ جو مواد دبانا ہو وہ دبانے میں کامیاب رہتی ہے۔ یورپی یونین کے تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ ایکس نے کئی مواقع پر یورپی یونین کی رکن ریاستوں میں ہونے والا عام انتخابات پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی اور ایسا کرنے میں بہت حد تک کامیاب رہا۔

یہ کوئی پہلا موقع نہیں کہ ایکس پر غیر قانونی یا غیر اخلاقی طریقِ کار اپنانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ ایکس پر پاکستان میں بھی پابندی لگائی جاتی رہی ہے۔ اس سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے ذریعے بہت سے ملکوں میں اپوزیشن جماعتیں اپنے اہداف حاصل کرتی رہی ہیں۔ بہت سے حکومتوں نے تنقید اور مخالفانہ مہم روکنے کے لیے ایکس پر پابندی لگانے میں دیر نہیں لگائی۔ سوشل میڈیا پورٹلز کی دنیا میں ایکس کا مقام بہت بلند ہے کیونکہ یہ بہت تیز رفتار ہے اور اِس کی رسائی غیر معمولی نوعیت کی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • آج پاکستان کے مختلف شہروں میں موسم ابرآلود جبکہ ہلکی بارش کی توقع ہے،موسمیات
  • انٹرا پارٹی انتخابات نہ کرانے پر 3جماعتوں کی رجسٹریشن منسوخ
  • یورپی یونین نے ’’ایکس‘‘ کے اندرونی نظام کی تفصیل طلب کرلی
  • الیکشن کمیشن نے انٹرا پارٹی انتخابات نہ کروانے پر تین سیاسی جماعتوں کو ڈی لسٹ کردیا
  • انٹرا پارٹی انتخابات نہ کرانے پر 3سیاسی جماعتیں ڈی لسٹ
  • غزہ سیزفائر: جنگ کے بعد یورپی یونین کیا کردار ادا کر سکتی ہے؟
  • یورپی یونین رہنماوں کا اسرائیل فلسطین جنگ بندی معاہدے کا خیر مقدم
  • چمپئنز ٹرافی ، مہنگا ترین ٹکٹ 25ہزار روپے تک ہوسکتا ہے
  • سفیر کی تعیناتی میں مسلسل تاخیر،پاکستان کا برسلز میں سفارتی محاذ خالی، تجارت سمیت اہم امور متاثر