میئر قاسم آباد میں تعمیر میٹلڈ روڈ کی تعمیر کا جائزہ لینے پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) میئر کاشف علی شورو نے بلدیہ کے شعبہ سول انجینئرنگ کی جانب سے قاسم آباد ٹاؤن کی یوسی 159 کے علاقے شاہ بخاری میں تعمیر کیے جانے والے میٹلڈ روڈ کی تعمیر کے جاری کاموں کا جائزہ لینے کے لیے دورہ کیا۔ اس موقع پر بلدیہ کے شعبہ سول انجینئرنگ کے انجینئرز شیراز لغاری، یوسی 159 کے چیئرمین نظیر احمد ببر اور دیگر متعلقہ افسران بھی موجود تھے۔ میئر نے میٹلڈ روڈ کی تعمیر میں استعمال ہونے والے میٹریل اور تعمیراتی کاموں کا جائزہ لیا، روڈ کی تعمیر سے متعلق انجینئرز و افسران نے میئر کو بریفنگ بھی دی۔ میئر کاشف علی شورو نے روڈ معیاری بنانے اور تمام ترقیاتی کاموں کو جلد مکمل کرنے کے احکامات دیے۔ اس موقع پر میئر کاشف علی شورو نے روڈ کی تعمیر کی اہمیت پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ روڈ دیہہ شاہ بخاری سے متعدد گوٹھوں کو آپس میں ملانے کے ساتھ ساتھ بینظیر انکم سپورٹ کے میگا سینٹر اور بیسک ہیلتھ یونٹ شاہ بخاری تک پہنچنے میں عوام کو فائدہ ہو گا، جبکہ اس روڈ کی تعمیر سے آئی ٹی کالج، انٹرمیڈیٹ کالج اور اسکولوں کے طلبہ و طالبات کو بھی وقت پر پہنچنے کی سہولت میسر آسکے گی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: روڈ کی تعمیر
پڑھیں:
شیخ حسینہ کی سخت حریف، اپوزیشن رہنما خالدہ ضیا کے الیکشن میں حصہ لینے کی راہ ہموار
بنگلادیش کی سپریم کورٹ نے خالدہ ضیا کو آخری کرپشن کیس میں بھی کلین چیٹ دیکر ایک بار پھر عوامی عہدے کے لیے اہل ہونے کی راہ ہموار کردی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بنگلادیش کی عدالت عظمیٰ نے کرپشن الزام میں 10 سال قید کی سزا کاٹنے والی خالدہ ضیا اور ان کے اہل خانہ کو بری کردیا۔
اس سے قبل خالدہ ضیا اور ان کی جماعت کے دیگر رہنماؤں کو مخلتف کرپشن الزامات میں بھی کلین چیٹ دی جا چکی ہے۔
شیخ حسینہ واجد کے گزشتہ برس اگست میں اقتدار چھوڑ کر بھارت فرار ہونے کے بعد اپوزیشن رہنما خالدہ ضیا کو طویل اسیری سے نجات ملی تھیں۔
خالدہ ضیا کو جیل سے اسپتال لے جایا گیا تھا جہاں 79 سالہ سابق وزیراعظم کا طبی معائنہ بھی کیا گیا اور آرام کرنے کا مشورہ دیا گیا تھا۔
شیخ حسینہ واجد کے 15 سالہ دور میں سے اکثر اوقات خالدہ ضیا نے جیل میں کاٹے اور ان کی جماعت کو الیکشن میں حصہ لینے سے جبراً روکا گیا تھا۔
ابھی یہ واضح نہیں کہ خالدہ ضیا آئندہ الیکشن میں حصہ لیں گی یا نہیں کیوں کہ وہ تاحال گھر پر آرام کر رہی ہیں اور سیاسی سرگرمیوں سے دور ہیں۔
دوسری جانب شیخ حسینہ واجد کے بعد بننے والی عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس نے عندیہ دیا ہے کہ نئے الیکشن میں دو سال سے زیادہ کا عرصہ لگ سکتا ہے۔