جن کی مدت ملازمت تقریبا مکمل ہوچکی ،انہیں قبل از وقت ریٹائرمنٹ دینگے،وزیر قانون
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
اسلام آباد (صبا ح نیوز) وفاقی وزیر برائے قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ جن سرکاری ملازمین کے 5 سال باقی ہیں انہیں ریٹائر کردیا جائے گا۔ ایوان بالا کے اجلاس میں سینیٹر عون
عباس نے یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کے مستقبل اور وہاں کے ملازمین کے تحفظ کے حوالے سے سوالات اٹھائے، جس کا جواب دیتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ حکومتی محکموں کی تعداد کم کرنے اور وسائل کے بہتر استعمال کے لیے رائٹ سائزنگ ضروری ہے، حکومت کا کام کاروبار کرنا نہیں بلکہ ماحول فراہم کرنا ہے تاکہ معیشت ترقی کرے۔ انہوں نے کہا کہ جن ملازمین کے5 سال باقی ہیں انہیں ریٹائر کردیا جائے گا، ملازمین کو مناسب پیکجز دیے جائیں گے تاکہ ان کے تحفظات کو دور کیا جا سکے، قانون کے تحت کام کرنے والے ملازمین کو بیروزگار نہیں کیا جائے گا۔ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ گردشی قرضے اور مالی خسارے حکومت کے لیے ایک بڑا چیلنج ہیں، جنہیں ختم کرنا معیشت کی بحالی کے لیے ضروری ہے۔ سینیٹ کا اجلاس جمعہ17جنوری کی صبح ساڑھے 10بجے تک ملتوی کردیا گیا کورم کی نشاندہی فلک ناز چترالی نے کی۔ سینیٹ اجلاس ڈپٹی چیئرمین سیدال خان کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا۔ تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر سینیٹر علی ظفر نے کہاکہ بانی پی ٹی آئی کے خلاف توشہ خانہ کیس کی بات کرتے ہیں حکومت کہتی تھی کہ یہ اوپن اینڈ شٹ کیس ہے اربوں روپے کی جیولری خرید لی اور پیسے کم دیے حکومت نے اس کیس میں کس کو پیش کیا حکومت نے ٹائر کے ایک سیلز مین کو بطور گواہ پیش کیا ہائی کورٹ نے پہلی ہی سماعت میں اس کیس کو شٹ کر دیا دوسرا سائفر کیس بنایا گیا اور یہ بھی عدالت نے بند کر دیا پوری قوم کو پتا ہے کہ القادر کیس کے حقائق کیا ہیں انصاف کے ہتھیاروں کو جبرمیں تبدیل کرنے سے حکومتیں گر جاتی ہیں ۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: نے کہا
پڑھیں:
عمران خان صدر زرداری سے رحم کی اپیل کر سکتے ہیں، وزیر قانون
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہاہے کہ عمران خان صدر زرداری سے رحم کی اپیل کر سکتے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ 190 ملین پاؤنڈز کیس ایک قانونی معاملہ ہے اور تحریک انصاف میں اتنی سیاسی پختگی ہونی چاہیے کہ عدالتی معاملات کو سیاسی معاملات سے نہ جوڑا جائے۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت اس پوزیشن میں نہیں کہ 190 ملین پاؤنڈز کیس میں 14 سال قید کی سزا کے بعد عمران خان کیلیے حکمنانہ جاری کرے مگر ہاں ایک شخص کے پاس یہ اختیار ہے۔ وزیر قانون نے کہا کہ قیدی اور سربراہ مملکت یعنی صدر کے درمیان یہ معاملہ ہوسکتا ہے۔ اگر عمران خان صدر آصف زرداری کو رحم کی اپیل دیں تو وہ انہیں معافی دلا سکتے ہیں۔ آرٹیکل 45 کے تحت سربراہ مملکت کے پاس یہ اختیار ہے اور اس پر عدالتی فیصلے بھی ہیں۔